لیف ڈونڈے
پیدا ہوا: 30 مئ، 1937
کوپن ہیگن, ڈنمارک
لیف، ڈینش دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک پہودی خاندان میں پیدا ہوا۔ اس کے دونوں والدین پہودی برادری میں سرگرم تھے اور اس کے والد ایک کپڑوں کی چھوٹی سی فیکٹری کے مالک تھے۔ جنگ سے پہلے ڈنمارک کے 6000 یہودیوں کی اکثریت کوپن ہیگن میں رہتی تھی۔ اپنی کم تعداد کے باوجود کوپن ہیگن کے یہودی متعدد یہودی تنظیموں کی اعانت کرتے تھے اور وہ اکثروبیشتر یورپ بھر کے یہودی پناہ گزینوں کی مدد کرتے رہتے تھے۔
1933-39: میں کوپن ہیگن کے ایک یہودی نرسری اسکول جایا کرتا تھا جو لڑکیوں کے اسکول کے ساتھ تھا۔ مجھے اپنا اسکول پسند نہیں تھا کیونکہ وہاں دوپہر کے وقت مجھے آرام کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ اسکول میں ہم نے ہجّے کرنا اور پڑھنا سیکھا اور کبھی کبھی ہم گانا بھی گاتے تھے۔ میں سبھی طرح کے بچوں کے ساتھ کھیلتا تھا جن میں سے کچھ تو یہودی تھے اور کچھ نہیں تھے۔ مجھے کوئی فرق نہيں پڑتا تھا؛ وہ سبھی میرے دوست تھے۔
1940-44: 1940 میں جرمنوں نے ڈنمارک پر قبضہ کر لیا۔ 28 اگست 1943 کو، اسی دن جب انہوں نے حکومت پر قبضہ کر لیا، میرے والدین ہم سب کو لے کر ٹیوولی گارڈنز گئے جو کوپن ہیگن کے وسط میں واقع ایک بڑا تفریحی پارک ہے۔ پارک سے نکلتے ہوئے ہم نے لوگوں کو گلیوں میں جمع ہوتے دیکھا کیونکہ وہاں سے ایک جرمن ٹینکوں کا ایک دستہ گزر رہا تھا۔ بعد میں میرے والد نے ہمیں شہر چھوڑنے کی تیاری کرنے کیلئے کہا۔ میرے والدین خوفزدہ تھے لیکن یہ میرے لیے ایک ایڈونچر جیسا تھا۔ ہم نے گرم کپڑے لئے اور جنوب کی طرف جانے والی ٹرین میں بیٹھ گئے۔ اکتوبر میں ہم ایک مچھلی پکڑنے والی کشتی میں چھپ کر غیر قانونی طور پر سویڈن میں داخل ہوئے.
4 مئی 1945 میں جب جرمن افواج نے اسکینڈینیویا میں ہتھیار ڈال دئے، لیف اور اس کا خاندان ڈنمارک لوٹ گیا۔