لورے ہیومین
پیدا ہوا: 29 مارچ، 1931
ہیلین تھل, جرمنی
لورے بیلجیم کی سرحد کے قریب واقع ایک گاؤں میں یہودی والدین کے ہاں ہیدا ہونے والی دو بچیوں میں سے چھوٹی بچی تھی۔ ہیومین کا خاندان اپنے جنرل اسٹور کے اوپر رہتا تھا۔ لورے کے دادا سڑک کے دوسری طرف رہتے تھے۔ وہ ایک بڑے طویلے میں گھوڑے اور گائيں رکھتے تھے۔ جب لورے ایک سال کی تھی تو اس کا خاندان لپس شٹٹ شہر منتقل ہو گیا۔ دریائے لپے ان کے گھر کے عقب میں واقع بڑے باغ کے پیچھے بہتا تھا۔
1933-39: جب لورے 6 برس کی تھی تو اس کا خاندان بیلے فیلڈ نامی ایک قریبی شہر میں منتقل ہوا جہاں اس نے سرکاری اسکول میں داخلہ لے لیا۔ ایک سال بعد اسے اور اس کی بڑی بہن مارگٹ کو اسکول سے نکال دیا گیا۔ ایک دن ان کو اچانک کلاس سے نکال دیا گيا۔ ان کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ یہ کیوں ہو رہا ہے۔ وہ باہر کھڑی ہو کر روتی رہیں۔ پھر وہ پیدل گھر چلی گئیں۔ اس کے بعد ان کے والدین نے انہيں ایک یہودی اسکول میں بھیج دیا جہاں ان کے اساتذہ بھی ان کی طرح نازیوں کے ہاتھوں اپنے اسکولوں سے زبردستی نکال دئے گئے تھے۔
1940-44: لورے کی گیارہویں سالگرہ کے چند مہینوں بعد اسے اس کے خاندان کے ساتھ چیکوسلواکیہ کی تھیریسئن شٹٹ یہودی بستی میں بھیج دیا گيا۔ جب ہیومین خاندان اسٹیشن پہنچا تو ان کی ملاقات لورے کی دبلی پتلی بیمار دادی سے ہوئی جنہیں چھ مہینے پہلے وہاں جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے انہیں بتایا کہ ان کے دادا کچھ ہفتے پہلے خوراک کی کمی کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ یہودی بستی ميں لورے یہودی اساتذہ کے ذریعے خفیہ طور پر منظم کی گئی کلاسوں میں جایا کرتی تھی۔ مگر اس کو توجہ دینے میں دشواری ہو رہی تھی کیونکہ بیشتر اوقات وہ بھوکی رہتی تھی۔
تیرہ سالہ لورے کو مئی 1944 میں اپنے خاندان کے ساتھ آش وٹز میں جلا وطن کر دیا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ لورے اور اس کے والدین کو یہودی بستی میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کی بہن مارگٹ جنگ سے زندہ بچ گئی تھی۔