پنچس گرس زونووچ
پیدا ہوا: 21 جنوری، 1921
مئیچو, پولینڈ
پنچس وسطی پولینڈ کے جنوب میں واقع مئیچو نامی قصبے کے ایک بڑے خاندان میں پیدا ہوا۔ اس کے والد مشین ساز اور تالا ساز تھے۔ پنچس نے تعلیم حاصل کرنے میں لمبے دن گزارے۔ کبھی یہودی اسکول میں عبرانی پڑھتا تھا تو کبھی سرکاری اسکول میں عام مضامین لیتا تھا۔ وہ یہودی نوجوانوں کی تنظیم ھا شومر ھا سائر سے تعلق رکھتا تھا اور ایک یہودی ساکر ٹیم میں لیفٹ ونگ کا کھلاڑی تھا۔
1933-39: 13 برس کی عمر میں ميں نے اسکول ختم کیا اور ٹھیکیدار کی دکان میں بطور اپرنٹس مشین ساز اور لوہار کام شروع کیا۔ 1939 میں جب جرمن فوج نے پولینڈ پر حملہ کیا تو میرے والدین نے فیصلہ کیا کہ میں اور میرا بڑا بھائی ہرشیل سوویت مقبوضہ پولینڈ کی طرف بھاگ جائيں۔ ہم پیدل سفر کر رہے تھے مگر گاڑیوں میں سوار جرمن ڈویژن ہم سے پہلے ہی مئیچو پہنچ گئی۔ گھر واپس لوٹ جانے کے علاوہ کوئی اور کوئی چارا نہ تھا۔
1940-44: میں مئیچو اور اس کے بعد کراکاؤ کے ائر بیس میں جرمنوں کی گاڑیوں کی مرمت کرتا تھا۔ 1943 میں مجھے پلازوا کے مضافات کراکاؤ میں جلاوطن کر دیا گیا جہاں نازیوں نے ایک بہت پرانے یہودی قبرستان پر لیبر کیمپ تعیر کیا تھا۔ وہاں میں نے اپنے والد کے ساتھ بطور مشین ساز اور لوہار کام کیا۔ ہر روز میں اپنی آنکھوں سے ایس ایس کے گارڈ کے ہاتھوں یہودیوں کی موت دیکھتا تھا۔ ان کو کبھی گولیوں سے مارا جاتا تھا تو کبھی کتوں کو کھلایا جاتا تھا۔ کیمپ کے کمانڈر گوئتھ کے پاس ہمیشہ دو بہت بڑے کتے ہوا کرتے تھے۔ بس وہ صرف اتنا کہتا تھا "کسی کو ختم کر دو!"۔ میں ہمیشہ خوفزدہ رہتا تھا کہ میری موت کب آنیوالی ہے۔
1945 کے آغاز میں پنچس کو آش وٹز میں جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ وہ دو ہفتوں کے جان لیوا مارچ سے چند افراد کے ساتھ بچ گیا۔ اپریل میں ڈاخاؤ کیمپ کے قریب ان کو آزاد کر دیا گیا۔ 1948 میں انہوں نے امریکا ہجرت کر لی۔