روتھ گیبریل سلٹن
پیدا ہوا: 30 مئ، 1933
برلن, جرمنی
گیبریل جرمنی کے دارالحکومت برلن میں رہنے والے یہودی والدین کی اکلوتی اولاد تھی۔ اس کے دادا ایک دوا خانے اور ایک ادویات کی فیکٹری کے مالک تھے۔ اس فیکٹری سے اس کے والد بھی اپنی روزی کماتے تھے۔
1933-39: 1938 میں نازی افواج نے میرے دادا کو ایک جرمن آرین کو اپنی فیکٹری اور دوا خانہ نہایت کم قیمت کے عوض فروخت کرنے پر مجبور کر دیا۔ اس کے بعد میرے والد نے ایمسٹرڈیم میں نقل مکانی کرنے کا فیصلہ کر لیا جو یہودیوں کیلئے زیادہ محفوظ جگہ تھی۔ اس وقت میں 5 سال کی تھی اور میں برلن میں رہنا چاہتی تھی۔ مجھے سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ مجھے اپنے دوست اور کھلونے کیوں چھوڑنے پڑ رہے ہیں۔ ایمسٹرڈیم میں جب میں نے ابتدائی اسکول شروع کیا تو مجھے ایک نئی زبان سیکھنی پڑی مگر میں نے جلد ہی وہاں نئے دوست بنا لئے۔
1940-44: مئی 1940 میں جرمنی نے نیدرلینڈ پر حملہ کر دیا۔ مجھے اپنے شہر کے اندر جرمن افواج کا مارچ کرنا یاد ہے۔ میں ان سے بے حد خوفزدہ تھی۔ اسکول جاتے وقت مجھے ایک پیلے رنگ کا یہودی ستارہ پہننا پڑتا تھا اور اب مجھے اپنے عیسائی دوستوں کے ساتھ کیھلنے کی اجازت نہیں تھی۔ جب میں 9 سال کی تھی تو میرے خاندان کو مشرقی نیدرلینڈ میں واقع ویسٹربورک نامی ایک کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا۔ ادھر جب میرے والدین کام کر رہے ہوتے تھے میں نے کھانے کے عوض چیزیں چرانا سیکھا۔ ایک سال بعد ہمیں تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی میں بھیج دیا گیا۔ اس یہودی بستی میں میں ہر وقت بھوکی رہتی تھی۔
مئی 1945 میں بارہ سالہ گیبریل اور اس کے والدین کو تھیریسئن شٹٹ سے آزاد کر دیا گیا۔ اس جون میں سلٹن خاندان ایمسٹرڈیم لوٹ گیا جہاں وہ دوبارہ آباد ہو گیا۔