وولف گینگ کسرو

وولف گینگ کسرو

پیدا ہوا: 1 مارچ، 1922

بوکم, جرمنی

وولف گینگ شیرخواہ بچہ تھا جب اس کے والدین یہووا وٹنس گواہ بن گئے۔ اس کی عمر 9 سال تھی جب اس کے والد اپنے گھر والوں کو لے کر ویسٹ فیلئن میں بیڈ لپ اسپرنگ نامی قصبے چلے گئے۔ ان کا گھر یہووا وٹنس کی جماعت کا ہیڈکوارٹر بن گیا۔ وولف گینگ اور اس کے دس بھائی بہن روزانہ انجیل کا مطالعہ کرتے تھے۔

1933-39: نازی خفیہ پولیس کسرو خاندان کے مذہب کی وجہ سے ان پر کڑی نظر رکھے ہوئے تھی۔ یہووا وٹنس کی حیثیت سے وولف گینگ کا ماننا تھا کہ اس کی وفاداری خدا اور اس کے احکامات، خاص طور پر "سب چیز سے بڑھ کر خدا سے محبت کرنا، اور اپنے پڑوسی کو اپنی طرح سمجھنا" کے حکم، کی طرف تھی۔ وولف گینگ اور اس کے سب سے بڑے بھائی ولہیلم کو نازیوں کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد بھی کسرو خاندان اپنے گھر میں غیرقانونی طور پر انجیل کے مطالعے کی میٹنگ منعقد کرتا رہا۔

1940-42: خدا، نہ کہ ہٹلر، کو اپنا رہنما سمجھتے ہوئے، اور خدا کے پانچویں حکم "قتل کرنا حرام ہے" پر عمل کرتے ہوئے، وولف گینگ نے جرمن فوج میں بھرتی ہونے سے انکار کر دیا۔ اسے دسمبر 1941 میں حراست میں لے لیا گیا اور 12 جنوری 1942 کو اس پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ چند ماہ قید میں گزارنے کے بعد وولف گینگ پر مقدمہ چلایا گیا اور اسے سزائے موت سنا دی گئی۔ اس کا سر قلم کرنے سے ایک رات پہلے، اس نے گھر والوں کو خط لکھ کر خدا سے محبت کی یقین دہانی کرائی۔

وولف گینگ کا 28 مارچ 1942 کو گلیٹین کے ساتھ سر قلم کر دیا گیا۔ اس کی عمر 20 سال تھی۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.