یوسل کولر
پیدا ہوا: 10 اگست، 1927
لوڈز, پولینڈ
یوسل چھ بچوں میں سے ایک تھا جن کی پرورش مغربی پولینڈ میں لوڈز نامی ایک صنعتی شہر میں ایک پہودی حاندان میں ہوئی۔ اس کے والد کاروبار کرتے تھے۔ چھ سال کی عمر میں یوسل نے ایک یہودی ڈے اسکول جانا شروع کیا۔ یوسل کی دو بڑي بہنیں صبح ایک سرکاری اسکول اور شام کو ایک مذہبی اسکول جایا کرتی تھیں۔ یوسل فارغ اوقات میں اکثر اپنے بھائيوں کے ساتھ ساکر کھیلتا تھا۔
1933-39: ہم لوڈز کے شمالی علاقے میں ایک معقول سے گھر میں رہتے تھے۔ میں ایک یہودی ڈے اسکول جایا کرتا تھا اور وہاں میرے بہت سے دوست تھے۔ یکم ستمبر 1939 میں جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا۔ سات دن بعد جب میں گھر کے عقبی صحن میں اپنی ساکر کی گیند سے کھیل رہا تھا تو میری نظر سڑکوں پر چلتے پھرتے اور گھوڑوں پر سوار جرمن سپاہیوں پر پڑی۔ بعد میں مجھے ایک گولی کی آواز سنائی دی۔ 9 نومبر 1939 میں جرمنوں نے لوڈز پر قبضہ کر کے اسے رائخ میں شامل کر لیا۔
1940-44: میں نے اور میری بہن نے روٹی لانے کیلئے ایک بیکری میں اپنی باری کے انتظار میں پوری رات گزار دی لیکن صبح ہمیں وہاں سے نکال دیا گیا جب ایک پولش شخص نے اسے پہچان کر چلا کر پکارا "یہودی!"۔دوسری بیکری کے راستے ميں ہم نے سڑک پر تین پہودیوں کو پھانسی پر لٹکے ہوئے دیکھا۔ ہم گھر کی طرف بھاگے۔ سن 1943 کے اواخر میں مجھے یہودی بستی سے پولینڈ کے فیوئرسٹین گروب کے لیبر کیمپ میں جلا وطن کر دیا گيا۔ میں کانوں سے کھلا کوئلہ جمع کر کے ویگنوں میں لادا کرتا تھا۔ میں اچھا کام کرتا تھا کیونکہ میرا قد چھوٹا تھا اور میں آرام سے چھوٹی سرنگوں میں گھس سکتا تھا۔ مجھے کھانے کیلئے صرف صبح روٹی اور رات کو سوپ ملتا تھا۔
جنوری سن 1945 میں یوسل شمالی جرمنی کی طرف جبری مارچ کرنے والے کئی قیدیوں میں سے ایک تھا۔ 5 مئی کو اسے برطانوی فوج نے رہا کر دیا اور وہ 1947 میں ہجرت کر کے امریکا چلا گیا۔