زگمونڈ ایڈلر
پیدا ہوا: 18 جولائ، 1936
لئیج, بیلجیم
زگمونڈ کے والدین چیکوسلواکیہ کے یہودی تھے جو نقل مکانی کر کے بیلجیم آئے تھے۔ اُن کی والدہ ریوکا قمیضیں بناتی تھی۔ وہ اپنے بڑے بھائی جرمی کے پیچھے پیچھے نوکری کی تلاش میں بیلجیم آ گئیں۔ جرمی اپنے خاندان سمیت کئی برس پہلے لئیج آ چکے تھے۔ لئیج میں ریوکا کی ملاقات اوٹو ایڈلر نامی ایک تاجر سے ہوئی اور اُنہوں نے شادی کر لی۔ یہ جوڑا ایک خاندان بنانے کا ارادہ رکھتا تھا۔
1933-39: زگمونڈ 1936 میں پیدا ہوئے لیکن ایک برس بعد اُن کی والدہ چل بسیں۔ اُن کے والد نے دوبارہ شادی کر لی مگر یہ شادی زیادہ عرصہ قائم نہ رہ سکی۔ زگمونڈ کے والد نے تیسری بار شادی کی اور جلد ہی زگمونڈ کی ایک سوتیلی بہن پیدا ہوئي اور یوں اُن کی خاندانی زندگی میں کچھ استحکام آیا۔ زگمونڈ جب چھوٹے تھے تو اکثر اپنے ماموں جرمی کے خاندان سے ملنے جاتے تھے جو چند ہی بلاک کے فاصلے پر رہتے تھے۔
1940-44: جب جرمنوں نے بیلجیم پر قبضہ کیا تو زگمونڈ کی عمر 3 برس تھی۔ دو سال کے بعد جرمنوں نے اُن کے والد کو جبری مشقت کیلئے جلاوطن کردیا۔ اس کے بعد زگمونڈ کی سوتیلی ماں زگمونڈ کو اُن کے ماموں جرمی اور ممانی چاجے کے سپرد کرکے لئیج سے چلی گئی۔ جب نازیوں نے لئیج میں یہودیوں کو پکڑنا شروع کیا تو ماموں جرمی کے کچھ کیتھولک دوستوں نے اُنہیں جعلی کاغذات حاصل کرنے میں مدد دی ۔ اِن کاغذات کی مدد سے اُن کی یہودی شناخت چھپ گئی اور اُنہوں نے ایک قریبی گاؤں میں ایک گھر کرائے پر لے لیا۔ دوبرس بعد ایک اتوار کو علی الصبح گسٹاپو خفیہ پولس اُن کے گھر پر آئی۔ انھیں شبہ تھا کہ وہاں یہودی رہ رہے تھے۔
زگمونڈ، اُن کی ممانی اور اُن کے دو ماموں زاد بھائیوں کو میکلن انٹرنمنٹ کیمپ بھیجا گيا اور پھر وہاں سے آشوٹز روانہ کر دیا گیا جہاں 12 مئی 1944 کو سات سالہ زگمونڈ کو گیس چیمبر میں ہلاک کر دیا گیا۔