میڈلین چیکوسلواکیہ کے ایک ایسے علاقے کے متوسط خاندان میں پیدا ہوئیں جس پر 1938-1939 میں ہنگری نے قبضہ کر لیا تھا۔ اُن کے والد اپنے گھر سے کام کرتے تھے اور اُن کی والدہ ایک گھریلو خاتون تھیں۔ میڈلین نے ہائی اسکول پاس کیا۔ اپریل 1944 میں اُن کے خاندان کو ہنگری کی ایک یہودی بستی میں رہنے پر مجبور کر دیا گیا۔ یہ خاندان اِس بستی میں دو ہفتے تک رہا جس کے بعد اُسے آشوٹز بھجوا دیا گیا۔ میدلین اور اُن کی والدہ کو اُن کے والد اور بڑے بھائی سے الگ کر دیا گیا۔ اُن کے والد اور بھائی میں سے کوئی بھی جنگ میں زندہ نہ بچ سکا۔ آشوٹز پہنچنے کے ایک ہفتے بعد میڈلین اور اُن کی والدہ کو بریسلاؤ میں موجود گولہ بارود کے ایک کارخانے میں کام کرنے کیلئے بھیج دیا گیا۔ وہ ایک برس تک گراس۔ روزن کیمپ کے ذیلی کیمپ پیٹرزوالڈاؤ میں رہیں جس کے بعد مئی 1945 میں سوویت فوجوں نے اُنہیں آزاد کرا لیا۔ میڈلین اور اُن کی والدہ امریکی ویزے کے انتظار کے دوران میونخ کے ایک بے گھر افراد کے کیمپ میں رہیں۔ وہ مارچ 1949 میں نیویارک پہنچیں۔
میں 18 سال کی تھی لیکن درحقیقت میں 13 سال کی تھی کیونکہ ان برسوں میں کچھ بھی نہیں تھا۔ وہ سال میری زندگی سے مِٹ چکے تھے۔ یوں میں 18 سالہ جسم میں 13 سال کی عمر کی لڑکی تھی اور میں کچھ بھی نہیں جانتی تھی۔ میں ایک ڈری سہمی سی لڑکی تھی۔ میں اپنے خاندان کے قریبی لوگوں مثلاً میری خالہ، میرے بہنوئی اور ان کے اکلوتے بچے کے علاوہ کسی سے بات چیت نہیں کرسکتی تھی اور پھر جب ہم نیویارک گئے تو میں اپنی والدہ کی چچی اور انکے بچوں سے بات چیت کرتی تھی۔ میں خوف کی وجہ سے باہر سڑک پر نہیں جا سکتی تھی۔ میں شدید خوفزدہ تھی۔ مجھے ڈر تھا کہ نازی اب بھی وہاں باہر موجود ہوں گے۔ مجھے سالہا سال تک ڈراؤنے خواب آتے رہے۔ کئي سالوں تک ہر چیز میرے ذھن میں باقی رہی۔ آشوٹزکیمپ کا سفر۔۔۔ قتل، ریل گاڑی سے مرے ہوئے لوگوں کو لے جانا، مار پیٹ۔۔ کتوں کا لوگوں پر چھوڑنا اور انکا لوگوں پر جھپٹنا، ان کو کاٹنا اور انکے ٹکڑے ٹکڑے کرنا وغیرہ ۔۔ میں ان سارے خيالات کے ساتھ زندہ رہی۔ سالہا سال تک۔ میں اب بھی ان یادوں کے ساتھ جی رہی ہوں لیکن اب مجھے وہ ڈراؤنے خواب کبھی کبھارہی آتے ہیں۔ مثال کے طور پر دوسرے دن مجھے وہ کچھ خوفناک خواب دکھائي دیتے ہیں۔ لیکن یہ سالہا سال چلتا رہا اور یہ انتہائی خطرناک تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.