ولہیلم کسرو
پیدا ہوا: 4 ستمبر، 1914
بوکم, جرمنی
ولہیلم پہلی عالمی جنگ کے شروع میں پیدا ہوئے اور اُن کا نام جرمنی کے شہنشاہ ولہیلم دوم کے نام پر رکھا گیا۔ ولہیلم اپنے والدین کے سب سے بڑے بیٹے تھے اور اُن کی پرورش لوتھرن مذہب کے مطابق کی گئی تھی۔ لیکن جنگ کے بعد اُن کے والدین جیہوواہ کے گواہ بن گئے اور بچوں کی پرورش اپنے مذہب کے مطابق کرنے لگے۔ 1931 کے بعد بیڈ لپسپرنگ میں واقع ان کا گھر جیہووا کے گواہوں کی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا۔
1933-39: گواہان خدا کے ساتھ وفاداری نبھاتے تھے، نہ کہ ہٹلر کے ساتھ، اور اس وجہ سے نازی پولیس کسرو خاندان پر کڑی نظر رکھتی تھی۔ کسرو خاندان کے گھر کی بار بار تلاشی لی گئی اور ان کی کچھ مذہبی کتابیں ضبط کر لی گئيں۔ وہ دوسرے گواہان کو پناہ فراہم کرتے رہے اور ولہیلم کے والد کے دو دفعہ حراست میں لئے جانے کے باوجود غیرقانونی طور پر ان کے گھر میں بائبل کی تعلیمات کے متعلق تبصرے کے لئے ملاقاتیں جاری رہیں۔
1940: جرمنی ستمبر 1939 سے جنگ لڑ رہا تھا اور ولہیلم کو قتل کی خلاف ورزی کرنے والے مذہبی حکم کی پیروی کرنے کی وجہ سے جرمن فوج میں بھرتی ہونے سے انکار کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ ولہیلم کے لئے خدا کا قانون ہٹلر کے قانون پر فوقیت رکھتا تھا۔ جج اور پراسیکیوٹر نے اُن کا ارادہ تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے اُن کے "تباہ کار" عقائد کو چھوڑنے کے بدلے میں موت کی سزا ختم کر دینے کی پیشکش کی۔ ولہیلم نے انکار کر دیا۔ عدالت نے اُنہیں سزائے موت سنا دی۔
دفاعی کونسل کے مطابق ولہیلم کی موت "اُن کے مذہبی عقائد کے مطابق" ہوئی تھی۔ 27 اپریل 1940 کو وئنسٹر کے جیل کے فائرنگ اسکواڈ نے اُنہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔