ایڈولف ہٹلر کی خارجہ پالیسی کا مقصد یہ تھا کہ جرمنی بذریعہ جنگ ایک یورپی سلطنت کا قیام عمل میں لائے۔ اس پالیسی کا تقاضہ تھا کہ جرمنی کی فوجی صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کیا جائے۔ جنیوا کی تخفیف اسلحہ کانفرنس نے، جو 1932 میں شروع ہوئی تھی، تخفیف اسلحہ پر مذاکرات کے ذریعے یورپ میں ایک اور جنگ شروع ہونے بچنے کی کوشش کی۔ ہٹلر نے جرمنی کے اکتوبر سن 1933 میں اس کانفرنس سے نکل جانے کے ذریعے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور اسی وقت اس نے ليگ آف نیشنز سے بھی نکل جانے کے ذریعے بین الاقوامی معاملات میں مشترکہ سلامتی کے تصور کو رد کر دیا۔ اس کے بجائے جرمنی نے وسیع تر فوج بنانے کے اقدامات کا آغاز کر دیا۔
"حکومت کی طرف سے، مجھے یہ شرف حاصل ہے کہ میں آپ کو درج ذیل معلومات دوں: متعلقہ طاقتوں کی طرف سے حالیہ مباحثوں کے تناظر میں تخفیف اسلحہ سے متعلق بحث نے جو رخ اختیار کر لیا ہے، اُس سے یہ بات واضع ہو گئی ہے کہ تخفیف اسلحہ کانفرنس عمومی تخفیف اسلحہ سے موسوم اپنے اصل مقصد کو پورا نہیں کر پائے گی۔" کانفرس سے نکل جانے کے علاوہ جرمنی لیگ آف نیشنز سے بھی نکل گيا، جو ایک خطرناک صورتحال ہے۔ کیا [جنگ کے کتوں] کو اب دوبارہ پورے یورپ پر کھول دیا جائے گا؟ ھینڈرسن نے خفگی کا اظہار کرتے ہوئے جرمن الٹی میٹم پر اپنے رد عمل سے متعلق بیان پڑھتے ہوئے کہا، "لہذا مجھے افسوس ہے کہ آپ کی حکومت نے جو غیر مناسب فیصلہ لینے کی کوشش کی ہے اسے میں قانونی طور پر قبول کرنے سے قاصر ہوں۔ ھینڈرسن، اسلحہ میں تخفیف اور اسے محدود کرنے سے متعلق کانفرنس کا صدر۔"
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.