فریمٹ برسزٹین
پیدا ہوا: 15 اپریل، 1918
وارسا, پولینڈ
فریمٹ، یدش زبان بولنے والے مذہی یہودی خاندان میں پیدا ہونے والے آٹھ بچوں میں سے ایک تھی۔ برسزٹین خاندان اسی یہودی محلے کے وسط میں رہتا تھا جہاں فریمٹ کے والد ذیمین حوفا اسٹریٹ پر واقع ایک بیکری کے مالک تھے۔ 1920 میں برسزٹین خاندان اسی محلے کے 47 میلا روڈ پر واقع دو کمروں کے آرام دہ اپارٹمنٹ میں منتقل ہو گیا۔ فریمٹ نے وارسا کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔
1933-39: 1939 تک میرے چھ بہن بھائیوں نے دیگر رہائش گاہیں اختیار کر لی تھیں۔ صرف میں اور میرا چھوٹا بھائی گھر میں رہ گئے تھے اور ہم اپنے والدین کی انتہائی توجہ اور پیار سے لطف اٹھا رہے تھے۔ میں نے اسکول ختم کر لیا تھا اور میری بہت سی سہیلیاں تھیں۔ میرے والد نے اپنا کاروبار چھوڑ دیا تھا اور وراسا کی عمدہ کاگن بیکری میں کام کر رہے تھے۔ ہم ستمبر 1939 میں جرمن حملے کیلئے بلکل تیار نہیں تھے۔ 28 ستمبر کو ہمارے شہر نے ہتھیار ڈال دئے۔
1940-44: ہمارا اپارٹمنٹ وارسا یہودی بستی کے وسط میں واقع تھا جس کو نومبر 1940 میں جرمنوں نے علیحدہ کر دیا تھا۔ مجھے یکم مئی 1943 کو مجدانیک حراستی کیمپ میں جلاوطن کر دیا گيا۔ وہاں لاشوں کی بھٹیوں سے نکلا ہوا دھواں آسمان پر بادلوں کی طرح قیدیوں پر چھایا رہتا۔ ہر روز میں اور میرے ساتھ دوسری پانچ خواتین کو کھاد سے بھری بھاری گاڑی کو کیمپ کے ارد گرد واقع زمینوں کے آرپار دھکے دے کر لے جانا پڑتا تھا جس کی وجہ سے میری انگلیاں ٹوٹ کر بدصورت ہو گئيں۔ اگر ہم بہت آہستہ کام کرتے تو ہمیں ایک لمبے چمڑے سے بنے ہوئے چابک سے کوڑے مارے جاتے تھے۔ ہم اپنے ننگے ہاتوں سے ان زمینوں میں کھاد ڈالتے تھے۔
اگلے دو سالوں کے دوران فریمٹ کو سات نازی کیمپوں میں جلاوطن کیا گیا۔ 27 اپریل 1945 کو اسے ترخائم مزدور کیمپ میں آزاد کرا لیا گیا۔ 1949 میں وہ ہجرت کر کے امریکہ چلی گئی۔