اٹزک روزن بلیٹ

اٹزک روزن بلیٹ

پیدا ہوا: 8 جنوری، 1914

وارسا, پولینڈ

اٹزک، جسے ایزک کے نام سے بھی پہچانا جاتا تھا، یدش زبان بولنے والے یہودی والدین کے تبن بیٹوں میں سے ایک تھا۔ جب اٹزک چھوٹا بچہ تھا تو اس کا خاندان راڈوم کے شہر میں منتقل ہو گیا۔ اٹزک نے بطور نو آموز درزی کام کرنے کیلئے 11 برس کی عمر میں اسکول چھوڑ دیا۔ راڈوم اور وارسا میں کئی درزیوں سے کام سیکھ کر وہ اسکول واپس چلا گیا اور درزی کا لائسینس حاصل کر لیا۔

1933-39: 1938 میں 13 سال کے تعلق کے بعد خاندان کی مخالفت کے باوجود میں نے تاؤبے فشمین سے شادی کر لی جو میرے پہلے مالک کی بیٹی تھی۔ ہم راڈوم میں رہتے تھے جہاں میں نے 49 زیرومسکیگو اسٹریٹ پر اپنے اپارٹمنٹ میں اپنا کارخانہ کھولا تھا۔ جولائی 1939 میں ہمارا بیٹا میکس پیدا ہوا۔ ستمبر میں جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کر دیا اور 8 ستمبر کو ہمارے شہر پر قبضہ کر لیا۔ جرمنوں نے ہماری گلی سے جبرا تمام یہودیوں کو نکال دیا۔ ہمارے لیے صرف اپنے پہنے ہوئے کپڑے چھوڑے گئے۔

1940-44: راڈوم یہودی کونسل نے رہنے کیلئے ہمیں ایک جھونپڑا دیا جس کو بعد میں یہودی بستی میں شامل کر لیا گيا۔ میں جرمنوں کیلئے کپڑے بناتا تھا جو مجھے اس کے بدلے میں کھانا دیتے تھے۔ 1942 میں مجھے اور دیگر درزیوں کو ایس ایس کی دکان میں کام کرنے کو بھیجا گیا۔ ایک رات اگست میں جرمن افواج یہودی بستی میں داخل ہوئیں اور لوگوں کو گولیاں مارنا اور جلاوطن کرنا شروع کر دیا۔ میں نے اپنے خاندان کو دکان میں چھپانے کی کوشش کی مگر ہمیں ایک چھاپے کے دوران پکڑ لیا گیا اور میری بیوی اور بیٹا مجھ سے چھین لئے گئے۔ مجھے جبری مشقت کیلئے یہودی بستی میں رہنے کیلئے منتخب کیا گیا۔

دو سال بعد اٹزک کو آش وٹز کے ذریعے ویاہنگین کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا جہاں اسے 5 اپریل 1945 کو فرانسیسی افواج کے ہاتھوں آزادی ملی۔ 1945 میں وہ امریکہ ہجرت کر گيا۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.