جولیس (جولو) لیون
پیدا ہوا: 5 ستمبر، 1901
سٹیٹن, جرمنی
جولو شمال مشرقی جرمنی میں واقع سٹیٹن نامی شہر میں ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوا۔ کم عمری میں ہی اس کو آرٹ میں خاصی دلچسپی تھی۔ 6 برس کی عمر میں اس نے 3،000 سے زائد تصاویر جمع کر لی تھیں۔ اس کے خاندان کی خواہش تھی کہ وہ ایک بزنس مین بنے لیکن اس کی توجہ پینٹنگ پر ہی مرکوز تھی۔ 1926 میں اس نے آرٹ اسکول سے تعلیم مکمل کی اور 1931 میں اس نے ڈزلڈورف میں اپنا پہلا کمشن حاصل کیا۔
1933-39: 1933 میں نازیوں کے اقتدار سنبھالنے تک جولو ایک نامی گرامی آرٹسٹ تھا۔ آرٹ کے بارے میں نازیوں کی سخت توجیح کی وجہ سے اظہار کے مواقع کم سے کم تر ہو گئے۔ بہت سے آرٹسٹوں کو، جنہوں نے نازیوں کی تائید نہیں کی، کمیونسٹ یا "ڈیجنریٹس" کا نام دیا گیا۔ 1933 میں اس کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کی پینٹنگز کو عوامی جگہوں میں نمائش کرنے سے منع کر دیا گيا۔ 1936 میں جولو نے برلن کے یہودی اسکولوں میں آرٹ سکھانا شروع کیا۔
1940-43: سن 1941 میں جب نازیوں نے اسکول بند کر دیا جہاں وہ پڑھاتا تھا، اس کو چھوٹے موٹے کام کرنے پر لگا دیا گیا۔ ٹرین اسٹیشن پر کام کرنے کے دوران وہ برلن کی یہویوں سے بھری ہوئی گاڑیوں کو ہمیشہ مشرق کی جانب روانہ ہوتے ہوئے دیکھتا تھا اور جب یہ ریل گاڑیاں خالی واپس آیا کرتی تھیں تو وہ ریل گاڑی کی ویگنوں میں سے خون اور فضلات صاف کرتا تھا۔ 1941 کی آخری شب کو جولو نے لکڑی کے ایک ٹکڑے پر ان خوفناک حادثوں کی آپ بیتی لکھی اور اسے "پہاڑ سے اترتی ہوئی گاڑی" کا نام دیا۔ اس نے اسے ایک دوست کو بھیجا۔ 17 مئی 1943 کو اسے گرفتار کر لیا گیا اور اسے آش وٹز جلاوطن کر دیا گیا۔
جولو کا آش وٹز میں انتقال ہو گیا۔ اس کی موت کی ٹھیک تاریخ معلوم نہیں کی جا سکی۔ اس کے دوستوں نے اس کے اور اس کے شاگردوں کے فن پارے محفوظ کر لئے۔