لیلیانا گوزن فٹر
پیدا ہوا: 16 جون، 1924
وارسا, پولینڈ
متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے یہودی والدین کی اکلوتی اولاد لیلیانا پولنڈ کے دارالحکومت میں عیسائیوں اور یہودیوں کی ملی جلی آبادی میں پلی بڑھیں۔ اُن کے والد جیولری کا کاروبار کرتے تھے اور وہ پولش فوج میں ریزرو افسر بھی تھے۔ اُن کی والدہ ایک گھریلو خاتون تھیں۔ لیلیان کا خواب تھا کہ وہ سربون جائیں اور پولنڈ کی دوسری خاتون ضلعی وکیل بنیں۔
1933-39: اسکول جانے کا سب سے خراب پہلو یہ تھا کہ مجھے"غلیظ یہودی" کے الفاظ سے پکارا جاتا۔ لہذا میں نے ایک مشہور کیتھولک ہائی اسکول میں داخلے کی درخواست دی جہاں مجھے ہفتے کے روز کی کلاسوں سے مستثنٰی قرار دے دیا گیا۔ تاہم دوسرے یہودی طالب علموں کی طرح مجھے الگ بٹھایا گیا اور ہال میں اور سیڑھیوں پر اکثر دھکے دئے جاتے۔ چند ہفتوں کے بعد میں نے یہ اسکول چھوڑ دیا اور ایک یہودی ہائی اسکول میں داخلہ لے لیا۔ میں اِس اسکول میں اُس وقت تک رہی جب ستمبر 1939 میں جرمن قابض فوجوں نے اسے بند کر دیا۔
1940-44: یہودیوں کو گھیٹو یعنی یہودی بستی میں جبری طور پر لائے جانے کے بعد مجھے ٹوبنز فیکٹری میں ایک جبری مزدور بنا دیا گیا۔ اپریل 1943 تک میرے خاندان کو ہلاک کیا جا چکا تھا اور بستی میں بغاوت کی آگ بھڑک چکی تھی۔ میں اپنے کارخانے میں بھوکی پڑی رہی۔ بالآخر 8 مئی کو جرمن ہمیں لینے آ گئے۔ شدید غصے کی حالت میں میں نے ایک قینچی اُٹھا لی لیکن قبل اس کے کہ میں کچھ کر پاتی ایک جرمن فوجی نے اپنی رائفل کا بٹ میرے سر پر دے مارا۔ میں نے خود کو بچانے کیلئے اپنا بازو اوپر اٹھایا لیکن اُس نے مجھے بار بار مارنا شروع کر دیا حتٰی کہ میں بے ہوش ہو گئی۔ جب میں اگلے روز اُٹھی تو میں نے خود کو جانوروں سے بھری ہوئی ایک تاریک گاڑی میں پایا۔
لیلیان مجدانک اور اسکارزسکو۔ کامئینا کیمپوں میں ایک جبری مزدور کے طور پر زندہ رہیں۔ اُنہیں 18 جنوری 1945 کو چنٹوکووا میں آزاد کرا لیا گیا۔ وہ 1950 میں نقل مکانی کر کے امریکہ چلی آئیں۔