اوسسی اسٹوجکا
پیدا ہوا: 1936
آسٹریا
اوسسی رومن کیتھولک خانہ بدوشوں کے ہاں پیدا ہونے والے چھ بچوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ اُس کا خاندان ایک فیملی ویگن میں محو سفر رہتا تھا۔ اُن کا قافلہ سردیاں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بسر کرتا تھا اور اُن کی گرمیاں آسٹریا کے دیہی علاقے میں گزرتیں۔ اسٹویکا خانہ بدوشوں کے ایک ایسے قبیلے سے تعلق رکھتے تھے جو لووارا روما کہلاتا تھا۔ یہ لوگ اپنی روزی ہر وقت سفر میں رہتے ہوئے گھوڑوں کی تجارت کرتے کماتے تھے۔ اوسسی کے آباواجداد 200 برس سے زائد عرصے سے آسٹریا میں رہتے آئے تھے۔
1933-39: اوسسی کی عمر صرف 2 برس تھی جب جرمنی نے مارچ 1938 میں آسٹریا پر قبضہ کرلیا۔ جب جرمن داخل ہوئے تو اسٹویکا کی فیملی ویگن سردیاں گزارنے کیلئے ویانا کیمپ گراؤنڈ میں کھڑی تھی۔ اُنہوں نے خانہ بدوشوں کو حکم دیا کہ وہ وہیں ٹھہرے رہیں۔ اسٹویکا نے اپنی ویگن کو لکڑی کے ایک گھر میں تبدیل کر لیا اور یوں ایک ہی جگہ ٹھرے رہنے کی کوشش کرنے لگے۔
1940-44: خانہ بدوشوں کو ایک مختلف "نسل" کی حیثیت سے اپنا اندراج کرانے پر مجبور کر دیا گیا۔ جب اوسی پانچ برس کا تھا تو جرمن اُس کے والد کو اُٹھا لے گئے۔ پھر اُس کی بہن کیتھی کو لے گئے اور بالآخر اوسی اور اُس کے باقی خاندان کو خانہ بدوشوں کیلئے برکینو میں موجود ایک نازی کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ وہاں کھانے کو بہت ہی کم تھا۔ زیادہ تر شلجم ہی کھائے جاتے۔ چھوٹا اوسی بیمار ہو گیا اور وہ ٹائفس میں مبتلا ہو گیا۔ اُسے بیمار قیدیوں کی بیرک میں لے گئے۔ اِس بیرک کو قیدی "میت سوزی کی بھٹی یعنی کریمیٹوریا سے ملحق کمرہ" قرار دیتے تھے۔
اوسسی کو وہاں کوئی طبی امداد نہیں دی گئی۔ وہ ٹائفس اور ناقص خوراک کے باعث ہلاک ہو گیا۔ اُس کی عمر 7 برس تھی۔