ٹامس کُلکا
پیدا ہوا: 25 مئ، 1934
اولوماک, چیکوسلواکیا
ٹامس کے والدین یہودی تھے۔ اس کے والد رابرٹ کُلکا موراویا کے قصبے اولوماک کے ایک تاجر تھے۔ اس کی ماں ایلنا سکوٹیزکا موراویا کے دارالحکومت برنو سے تعلق رکھتی تھی جہاں وہ کُلاہ ساز یعنی عورتوں کے ہیٹ ڈیزائن کرنے والی خاتون تھی۔ یہ جوڑا تعلیم یافتہ تھا اور چیک اور جرمن دونوں زبانیں بولتا تھا۔ اُنہوں نے 1933 میں شادی کی اور رابرٹ کے آبائی شہر اولوماک میں آباد ہوگئے۔
1933-39: ٹامس اپنے والدین کی شادی کے ایک سال اور ایک دن کے بعد پیدا ہوا۔ جب ٹوماس 3 سال کا تھا تو اس کے دادا کا انتقال ہوگيا اور کُلکا خاندان برنو منتقل ہوگيا جو ٹامس کی والدہ کا آبائی شہر تھا۔ 15 مارچ 1939 کو ٹامس کی پانچویں سالگرہ سے چند ہفتے پہلے جرمنی نے برنو سمیت بوہیمیا اور موراویا پر قبضہ کرلیا۔
1940-42: 2 جنوری 1940 کو ٹامس اور اس کے والدین اور نانی کو جرمنوں نے اُن کے گھر سے باہر نکال دیا۔ ٹامس کے والد نے اِس اُمید میں برنو میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا کہ وہ اپنے خاندانی کاروبار کو بچا سکیں گے۔ ٹامس چونکہ یہودی تھا لہذا اس کو اسکول جانے کی اجازت نہیں تھی۔ ایک سال کے بعد ٹامس کے والد کو اپنا کاروبار ایک جرمن شخص کے ہاتھ صرف 200 چیکوسلواکین کراؤن یعنی 10 ڈالر سے بھی کم میں فروخت کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔ 31 مارچ 1942 کو کُلکا خاندان کو ڈی پورٹ کر کے مغربی چیکوسلواکیا کی تھیریسئن شٹٹ یہودی بستی میں منتقل کردیا گيا۔
9 مئی، 1942 کو ٹامس کو ڈی پورٹ کر کے سوبی بور قتل گاہ بھجوا دیا گیا جہاں اُسے گیس کے ذریعے ہلاک کر دیا گیا۔ اُس وقت اُس کی عمر صرف 7 برس تھی۔