ایگنیس 1939 میں فرانسیسی زبان کی تعلیم کیلئے سوئزرلینڈ میں تھیں۔ وہ 1940 میں بوڈاپیسٹ واپس آ گئیں۔ 1944 میں ہنگری پر جرمن قبضے کے بعد ایگنیس کو سویڈن کے سفارت خانے میں پناہ دے دی گئی۔ اس کے بعد اُنہوں نے بوڈاپیسٹ کے یہودیوں کو بچانے کی کوششوں میں سویڈن کے سفارتکار راؤل ویلن برگ کے لئے کام کرنا شروع کیا جس میں حفاظتی اجازت ناموں (شٹز پاسے) کی تقسیم بھی شامل تھی۔ جب سوویت فوجی بوڈاپیسٹ میں داخل ہوئے تو ایگنیس نے رومانیہ جانے کا فیصلہ کیا۔ جنگ کے بعد وہ امریکہ آنے سے قبل سویڈن اور آسٹریلیا گئیں۔
راؤل اِن تمام لوگوں کے پیچھے آسٹرین سرحد تک گئے۔ تاہم اِن میں سے ایک موقع پر اُن کے ساتھ پراینگر بھی تھے اور اُن کے پاس ایک بڑی کالی کتاب تھی۔ ریلوے اسٹیشن کے راستے پر کھڑے ہوکر وہ جرمن زبان میں نازیوں پر چیخے۔ اُنہوں نے خالص جرمن میں کہا "تم ہمارے آدمیوں کو کیسے لیجانے کی ہمت کر سکتے ہو کیونکہ یہ تمام محفوظ لوگ ہیں" اور "وہ تمام لوگ جن کے پاس میرے کاغذات ہیں وہ پلٹ آئیں"۔ وہاں ان میں ایک میری بہت ہی اچھی دوست تھی جس نے یہ سنتے ہی کہا کہ اچھی بات ہے۔ کیا ہوسکتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ وہ لوگ اُسے قتل ہی کردیں گے۔ وہ مڑی۔ اس کے اور اس کی ماں اور بہن کے پاس کوئی کاغذات نہیں تھے۔ اور پھر راؤل نے کہا "ٹرک پر سوار ہو جاؤ۔" ٹھیک ہے۔ اور پھر اس نے اپنی کالی کتاب نکالی اور مشین گن کی سی تیزی کے ساتھ نام پڑھنے شروع کئے۔ وہ لوگ قریب پہنچ گئے۔ وہ لوگ جو اب بھی چل سکتے تھے وہ پیدل چلتے گئے چاہے اُن کا نام پکارا گیا یا نہیں۔ اور وہ ان سب کو تقریباً ایک ہزار لوگوں کو واپس بوڈاپیسٹ کے محفوظ گھر میں واپس لے آئے۔ گھر کے راستے میں پرایگنیس نے اُن سے کہا، "راؤل! میں نہیں جانتی تھی کہ ہمارے پاس کوئی کالی کتاب ہے اور اُس میں آپ نے نام لکھ رکھے ہیں۔ آپ نے یہ کب کیا؟" اور راؤل پاگلوں کی طرح ہنستا گیا اور بولا "میں تمہیں دکھاتا ہوں کہ میں نے یہ کب کیا" اور جب اس نے وہ کتاب کھولی تو اس میں کوئی بھی نام نہیں تھا۔ کچھ بھی نہیں تھا۔ لیکن یہ اسکا منصوبہ تھا۔ اسے کچھ تو کرنا ہی تھا۔ اسے لوگوں کو بچانا تھا۔ اسی طرح اس کے پاس ہنگری زبان میں ڈرائیونگ لائسنس اور انشورنس کاغذات ہوتے تھے جس کو جرمن پڑھ نہیں سکتے تھے اور وہ ان کو اپنے ساتھ ریل گاڑی میں رکھتا تھا اور دروازے کھولنے کو کہتا اور لوگوں سے چلا کر کہتا "جناب فلاں اور فلاں۔ آپ نیچے اتریئے آپ کے کاغذات میرے پاس ہیں۔" اور آپ جانتے ہیں کچھ لوگوں نے [یہ بھانپ لیا] "افوہ، ہوسکتا ہے کہ ہم بھی نکل سکیں۔" اور اس نے ان کو وہ کاغذ تھما دئے۔۔۔ ان میں سے کچھ کو شُٹز پاس [حفاظتی پاس] انشورنس کے کاغذات اور ٹیکس کے کاغذات دئے گئے پر اُن پر اُن کے نام نہیں تھے۔ مگر کون دیکھتا ہے۔ اور یوں وہ انھیں واپس لے آئے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.