ذاتی تاریخ

الیسا (لیسا) نسبوم ڈرمین جنگ کے بعد بریہا موومنٹ کے ذریعے امیگریشن کی صورت حال بتاتی ہیں

لیسا ایک مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہونے والے تین بچوں میں سے ایک تھیں۔ 1939 میں اپنے وطن پر جرمن قبضہ ہونے کے بعد لیسا اور اُن کا خاندان پہلے اگستو اور پھر سلونم (سوویت مقبوضہ مشرقی پولنڈ) منتقل ہوگيا۔ سوویت یونین پر حملے کے دوران جرمنی فوجوں نے جون 1941 میں سلونم پر قبضہ کر لیا۔ سلونم میں جرمنوں نے ایک یہودی بستی قائم کی جو 1941 سے 1942 تک موجود رہی۔ لیسا بالآخر سلونم سے فرار ہو کر سب سے پہلے گروڈنو پہنچیں اور پھر وہاں سے ویلنا چلی آئیں جہاں وہ مزاحمتی تحریک میں شامل ہوگئیں۔ وہ ایک حامی جماعت میں شامل ہوئیں جو ناروک جنگل میں قائم اڈوں سے جرمنوں کے خلاف لڑرہی تھی۔ سوویت فوجوں نے اس علاقے کو 1944 میں آزاد کرا لیا۔ مشرقی یورپ سے ہالوکاسٹ میں بچ جانے والے 2 لاکھ 50 ھزار یہودیوں کی بریہا ("اُڑان"، "بچاؤ") تحریک کی ایک رکن کی حیثیت سے لیسا اور اُن کے شوہر نے یورپ چھوڑنے کی کوشش کی۔ جب وہ فلسطین میں داخل نہ ہوسکے تو اُنہوں نے امریکہ میں سکونت اختیار کر لی۔

مکمل نقل

ٹیگ


  • US Holocaust Memorial Museum Collection
آرکائیوز کی تفصیلات دیکھیں

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.