جرمنی کے پولینڈ پر 1939 میں حملے کے بعد ڈورا کا خاندان لتھوانیا کے شہر ویلنا بھاگ گیا۔ جب جرمنی نے ویلنا پر قبضہ کر لیا تو ڈورا کے والد کو قتل کردیا گیا اور باقی ماندہ خاندان کو ویلنا یہودی بستی میں قید کردیا گیا۔ ڈورا، اُن کی بہن اور اُن کی والدہ کو لاٹویا کے کائزروالڈ کیمپ میں بھجوا دیا گیا اور پھر اُنہیں ڈینزگ کے قریب واقع شٹٹ ھوف حراستی کیمپ میں پہنچا دیا گیا۔ اُن کی والدہ اور بہن شٹٹ ھوف حراستی کیمپ میں ہلاک ہوگئں۔ ڈورا کو خود بھی آزادی سے کچھ ہی دیر قبل گولی مار دی گئی تھی لیکن وہ بچ گئیں۔
جی ہاں، ہمیں شٹٹ ھوف میں سزا دی گئی۔۔۔ اس وقت میری والدہ اور بہن ابھی موجود تھیں اور ہمیں تین عورتوں کے کیمپ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے پر سزا دی گئی۔ آپ جانتے ہیں کہ میں حال ہی میں آش وٹز کیمپ میں تھی اور میں نے بجلی کے تار دیکھے۔ اُس وقت کی یادیں جیسے لوٹ آئیں۔ میں نہیں جانتی کہ وہ کیسے بچ کر بھاگنے میں کامیاب ہوئیں۔ میں واقعی نہیں جانتی کیونکہ۔۔۔ بجلی کے تار ہمیشہ چالو نہیں رہتے تھے، لیکن جب وہ لوگ دیکھتے کہ کوئی اُن کے بہت ہی قریب ہے یا جب وہ دیکھتے کہ کوئی ان کو چھونا چاہتا ہے تو بجلی چالو کردی جاتی اور وہ مر جاتا۔ اب وہ تینوں عورتیں کیسے بجلی کے تاروں سے بچ کر بھاگ نکلیں، میں نہیں جانتی۔ لیکن وہ بچ کر نکل گئیں۔ وہ لوگ اُنہیں ڈھونڈ نہیں سکے اور اس کی سزا ہمیں دی گئی۔ ہم بارہ گھنٹے تک ٹھنڈے موسم میں ننگے کھڑے رہے۔ اور مذید سزا یہ دی گئی کہ ان لوگوں نے چار یا پانچ عورتوں کو لیا، مجھے صحیح سے یاد نہیں کہ وہ کتنی تھیں، بہرحال ان لوگوں نے سب کے سامنے تمام عورتوں کے سامنے ہمیں لائن میں کھڑا کر دیا۔۔۔ ان عورتوں کی اس طرح عصمت دری کی گئی کہ میں نے نہ تو کبھی ایسا پڑھا تھا نہ دیکھا تھا، نہ کسی فلم میں اور نہ ہی ٹیلی ویژن پر۔ آپ قطعی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ اس وقت ہمارے پاس ایک ایسا ٹیلی ویژن ہو گا جس پر ہر قسم کی کہانیاں ہوں گی۔ اوراُن نوجوان عورتوں کی اُن آدمیوں کے ہاتھوں عصمت دری ہوتے دیکھنا ۔۔۔ قریب کھڑی میری والدہ نے میری آنکھوں پر اپنے ہاتھ رکھ دئے تاکہ میں پہلی مرتبہ اس ہیبتناک جنسی تعلق کو نہ دیکھوں۔ میں نے پہلے کبھی مباشرت کا عمل نہیں دیکھا تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.