نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت میں بڑے جنگی مجرموں کو سزا دینے کے بعد، ریاستہائے متحدہ امریکہ نے نیورمبرگ میں جنگی جرائم کے بہت سے مقدمے پیش کئے جنہیں نیورمبرگ کی اضافی کارروائیوں کا نام دیا گیا۔ نیورمبرگ میں امریکی فوجی عدالت میں نواں مقدمہ آئن سیٹزگروپن یعنی گشتی قاتل یونٹوں کے ارکان سے متعلق تھا جنہیں مشرقی محاذ کے پیچھے یہودیوں اور دوسرے افراد کو قتل کرنے پر معمور کیا گیا تھا۔ اِس فوٹیج میں امریکی وکیلِ استغاثہ بین فیرینز مقدمے کی کارروائی کے آغاز کے موقع پر مقدمے کے مقاصد بیان کر رہے ہیں۔
اب ہم عدالت کی کارروائی سننے کیلئے تیار ہیں۔ [امریکی وکیلِ استغاثہ بین فیرینز] : یہ تکبر اور بے رحمی کے پروگرام کی دردناک تکمیل تھی۔ اس سے ہمارا مقصد محض بدلہ لینا نہیں ہے۔ ہماری اس عدالت سے استعدا ہے کہ وہ بین الاقوامی پینل ایکشن کے ذریعہ اس بات کی تصدیق کرے کہ یہ انسان کا حق ہے کہ وہ اپنے مذھب و نسل سے قطع نظر امن و سلامتی کے ماحول میں زندگي گزارسکے۔ جو کیس ہم پیش کررہے ہیں وہ قانون کے آگے انسانیت کی ایک دردمندانہ اپیل ہے۔ ہم بغیر کسی شک کے اُن حقائق کو ثابت کریں گے جو جرمنوں کی تیسری سلطنت سے قبل ناقابلِ یقین محسوس ہوتے تھے۔ رپورٹیں یہ ظاہر کریں گی کہ مدعا علیہ کے ذریعہ جو سفاکی ہوئی ہے اس کی ہدایت صرف فوجی ضرورت کے تحت نہیں تھی بلکہ یہ ایک اعلی فکری فساد کے تحت تھی یعنی نازیوں کا اعلی نسل کا نظریہ۔ ہم یہ ثابت کریں گے کہ فوجی وردی میں ملبوس اِن افراد کے یہ اقدامات اُن نسلی، قومی، سیاسی اور مذہبی گروپوں کو تباہ کرنے سے متعلق لمبی مدت کے منصوبوں پر عملدرآمد تھا جو نازیوں کے خیال میں مردود تھے۔ قتلِ عام یعنی انسانوں کے ایک مکمل طبقے کی تباہی نازی تصور کا اہم ترین مقصد تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.