ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں آرٹیفیکٹس کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ ہر آبجیکٹ تاریخ کے بارے میں ایک کہانی بتاتا ہے اور اس دور کے دوران کے انسانی تجربے کو بیان کرتا ہے۔
ضوفیا بوروسکا (کرووچ) نے یہ گڑیا امریکی ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کو عطیہ کی تھی۔ یہ گڑیا 1930 کی دہائی سے ہے۔ ضوفیا کے والدین نے جنگ سے پہلے اس کو یہ گڑیا دی تھی اور ضوفیا نے اسے پولینڈ کی وولبرم اور کراکو یہودی بستیوں میں اپنے ساتھ رکھا تھا۔ یہ گڑیا اور اس کے خاندان سے متعلق کچھ دوسری…
اِن تصاویر میں جو صفحات ہیں وہ عبرانی نماز کی کتابوں کے ہیں جنھیں 9 اور 10 نومبر 1938 کے کرسٹل ناخٹ یعنی "ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات" پوگرام کے دوران تباہ کر دئے گئے تھے۔ یہ صفحات جرمنی کے شہر بوبن ھاؤسن کے سناگاگ کی تباہی کے دوران جل گئے تھے۔ گیسن کی یہودی کمیونٹی نے یہ صفحات ریاستہائے متحدہ…
تھیریسئن شٹٹ سے 1942 میں آشوٹز حراستی کیمپ جلاوطن ہونے کے بعد کیرل نے یہ ٹوپی بونا سنتھیٹک ربر فیکٹری میں جبری مزدور کے طور پر پہنی۔ یہ کمپنی کیمپ کے بونا مونووٹز حصے میں واقع تھی۔
روڈولف ھوئس کا یہ حلف نامہ یہودیوں کو گیس سے مارنے کی تصدیق کررہا ہے۔ اس حلف نامے پر اس نے اس وقت دستخط کئے تھے جب وہ آشوٹز کی قتل گاہ کا کمانڈنٹ تھا۔ جرمنی زبان میں لکھی گئی عبارت کچھ یوں ہے: "میں حلف اُتھا کر کہتا ہوں کہ 1941 سے 1943 تک آشوٹز حراستی کیمپ نمبر 2 میں میری کمان کے دوران 20 لاکھ…
نازیوں کی طرف سے ’رحمدلانہ موت‘ کے پروگرام میں ہونے والی اموات کی تعداد کا اندازہ لگانے کیلئے بنیادی دستاویزات میں سے ایک یہ رجسٹر ہے جو 1945 میں امریکی فوجیوں نے آسٹریہ کے شہر ہارٹ ہائم میں موجود قتل کے مرکز میں ایک مقفل فائلنگ کیبینٹ سے دریافت کیا۔ دائیں طرف والے صفحے پر اُن…
ہیمبرگ، جرمنی میں رائچشوپ ہوٹل سے متعلق 1939 کا فلائر۔ فلائر پر لال ٹیگ واضع کر رہا تھا کہ یہودی مہمانوں کو ہوٹل کے ریستوران، بار یا استقبالیہ کمروں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہوٹل کی انتظامیہ نے پابندی لگا رکھی تھی کہ یہودی مہمان کھانا اپنے کمروں میں ہی کھائيں۔ 1935 کے نیورمبرگ قانون…
یونا وائی گوکا ڈکمان نے اس چاکو کو المونیم اور آری سے اس وقت بنایا تھا جب ایس ایس نے اس کو آشوٹز سے فری برگ جرمنی میں ایک ہوائی جہاز بنانے کی فیکڑی میں جبری مشقت کیلَے 1944میں منتقل کیا۔ وہ اس چاقو کو اپنی روزانہ کی روٹی کی خوراک کو بڑھانے کیلئے آدھا کاٹنے کیلئے استعمال کرتی تھی۔
یونا وائی گوکا ڈکمان نے اس الومنم کنگھے کو ہوائی جہاز کے حصوں سے بنایا تھا جب ایس ایس نے اسے آشوٹز سے فری برگ جرمنی میں ایک ہوائی جہاز بنانے کی فیکڑی میں جبری مشقت کیلئے 1944میں منتقل کیا۔ اُس نے اس کنگھے کو اُس وقت استعمال کرنا شروع کیا جب اُس کے بال پیچھے کی طرف سے دوبارہ اُگنے شروع…
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.