زندہ بچ جانے والوں کی زبانی تاریخوں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ انٹرویوز ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنے فرسٹ ہینڈ اکاؤنٹ اور ذاتی تجربات کو بیان کرتے ہیں۔
مشیگن کی وین اسٹیٹ یونیورسٹی میں طبی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہیرلڈ نے 1942 میں فوج میں شمولیت اختیار کر لی۔ وہ 107 ویں ایویکویشن ہسپتال سے منسلک ہو گئے۔ یونٹ نے ناردرن آئرلینڈ کے شہر بیلفاسٹ میں تربیت مکمل کی اور پھر جون 1944 میں نارمنڈی کے حملے کے دوران اس نے یو ایس فرسٹ آرمی کا ساتھ دیا۔…
جرمنی نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا اور 1940 میں وارسا میں ایک یہودی بستی قائم کی۔ جب ڈورس کے والدین کو جلاوطن کر دیا گیا تو وہ اپنی بہن اور دوسرے رشتہ داروں کے ساتھ روپوش ہو گئیں۔ ڈورس کی بہن اور اُن کے ایک چچا کو ہلاک کر دیا گیا اور اُنہیں معلوم ہوا کہ اُن کے والدین کو بھی قتل کیا جا چکا…
جرمنی کے پولینڈ پر 1939 میں حملے کے بعد ڈورا کا خاندان لتھوانیا کے شہر ویلنا بھاگ گیا۔ جب جرمنی نے ویلنا پر قبضہ کر لیا تو ڈورا کے والد کو قتل کردیا گیا اور باقی ماندہ خاندان کو ویلنا یہودی بستی میں قید کردیا گیا۔ ڈورا، اُن کی بہن اور اُن کی والدہ کو لاٹویا کے کائزروالڈ کیمپ میں بھجوا…
ٹوسون، ایری زونا کے ڈیلیس پیٹن 70 ویں پیدل فوج کے ایک رکن تھے۔ 1945 میں آزاد کرانے والے دوسرے فوجیوں کے ساتھ وہ بھی ڈاخو کیمپ میں داخل ہوئے جہاں اُنہیں بچے ہوئے لوگوں اور اس قتل و غارت کے شواہد کا سامنا ہوا۔
جرمنی نے ڈیوڈ کے قصبے پر 1944 میں قبضہ کرلیا جو پہلے ہنگری کے تسلط میں تھا۔ ڈیوڈ کو آشوٹز کیمپ میں بھیج دیا گیا اور پھر اُن کے والد کے ساتھ اُنہیں پلاسزوف پہنچا دیا گیا۔ ڈیوڈ کو گراس روزن کیمپ اور ریخن باخ (لینگین بیلاؤ) میں بھیج دیا گيا۔ اُس کے بعد جانوروں کی گاڑی میں وہ 150 لوگوں میں شامل…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.