تصویروں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ تاریخی تصاویر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے پہلے، دوران اور بعد کے لوگوں، مقامات اور واقعات کی تصویر کشی کرتی ہیں۔
جرمنی پروٹسٹنٹ عالم دین ڈائٹریخ بون ھوفر جنہیں فلوسن برگ حراستی کیمپ میں 9 اپریل 1945 کو پھانسی دے دی گئی۔ جرمنی، تاریخ غیر یقینی۔
جرمنی کے بلٹزکریج حملے کے بعد پولش دارلحکومت میں ملبے کے قریب سیگسمونڈ یادگار ایستادہ ہے۔ وارسا، پولینڈ، 1939 ۔
جرمنی کے ساتھ التواء جنگ کے معاہدے کے بعد لندن میں فرانسیسی لیڈر چارلس ڈی گال ۔ ڈی گال نے التواء جنگ کے معاہدے کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور آزاد فرانس کیلئے مزاحمتی تحریک کی قیادت کی۔ لندن، برطانیہ، 25 جون1940۔
جرمنی کے چانسلر مقرر ہونے کے بعد ایڈولف ہٹلر 21 مارچ 1933 کو جرمنی کے شہر پوٹسڈیم میں صدر ھنڈنبرگ کا استقبال کرتے ہوئے۔ تصویر کے اس انداز کا مقصد ہٹلر کا یہ امیج ابھارنا تھا کہ وہ مروجہ نظام کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔ یہ تصویر ایک مقبول پوسٹ کارڈ سے لی گئی ہے۔ یہ تصویر جرمن اور بین…
جلاوطن پولش حکومت کا خفیہ پیغام رساں جان کرسکی (کھڑا ہوا) جس نے مغربی دنیا کو 1942 کے موسم خزاں میں پولیند میں یہودیوں کے خلاف نازیوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ تصویر 1944 میں واشنگٹن ڈی۔ سی، امریکہ میں اس کے دفتر میں اتاری گئی۔
جلاوطن یہودیوں کے ذاتی سامان کو رکھنے کیلئے ایک یہودی عبادت گاہ یعنی سیناگاگ کو گودام کے طور پر استعمال کیا گيا۔ زیگیڈ گھیٹو، ہنگری 1944۔
جنجوید پر حملہ کرنے اور لوٹنے کے بعد دارفور کے گاؤں ام زیفا کو نذر آتش کیا گیا جا رہا ہے۔ یہ تصویر برائن اسٹیڈل نے بنائی تھی۔ دسمبر 2004۔
جنرل آئزن ھاور، پیٹن اور بریڈلے بوخن والڈ کے ذیلی حراستی کیمپ اوھرڈرف کے قیدیوں کی لاشیں دیکھ رہے ہیں۔ جرمنی، 12 اپریل 1945۔
جنرل گورنمنٹ میں یہودیوں کے اسٹوپکی جبری مشقت کے کیمپ میں قیدی۔ اسٹوپکی، پولینڈ، 1941-1942
جنگ سے پہلے اُتاری گئی الا گارٹنر کی تصویر۔ الا گارٹنر کو بعد میں آشوٹز کیمپ میں قید کردیا گيا تھا۔ اُنہوں نے کیمپ کی مزاحمتی تحریک میں شرکت کی تھی اور بارود کو کیمپ کے اندر اسمگل کرنے کے سلسلے میں اُن کے کردار کی وجہ سے اُنہیں پھانسی دے دی گئی۔ اِس بارود کے ساتھ آشوٹز میں لاشوں کی…
جنگ سے پہلے ایک مجمع میں دو جرمنی یہودی خاندان۔ ان میں سے صرف دو افراد ہالوکاسٹ سے بچ سکے۔ جرمنی 1928۔
جنگ کے بعد، ہالوکاسٹ کے نتیجے میں ہزاروں یہودی بچے یورپ بھر کے یتیم خانوں میں پہنچ گئے۔ بیلجیم کے شہر ایٹربیک کے اس بچوں کے مرکز میں چھوٹے بچے چھپے رہنے کی وجہ سے بچ گئے لیکن ان کے والدین کو جلاوطن کرکے آشوٹز بھیج دیا گیا۔
جنگی جرائم کے چیف کونسل امریکی بریگیڈیر جنرل ٹیل فورڈ ٹیلر استغاثہ کا ابتدائی بیان پڑھتے ہوئے وزارتوں کے مقدمے کا آغاز کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے ہٹلر کے وزراء پر "انسانیت کے خلاف جرائم" کا مرتکب ہونے کا الزام عائد کیا۔ نیورمبرگ، جرمنی، 6 جنوری 1948۔
جنگی پناہ گزینوں کے بورڈ کے تیسرے اجلاس کے موقع پر سیکٹری آف اسٹیٹ کورڈل ہل کے دفتر میں اُتاری گئی تصویر۔ بائیں جانب سیکرٹری ہل، وسط میں خزانے کے سیکٹری ہینری مورگینتھاؤ جونئیر اور دائیں جانب جنگ کے سیکٹری ہینری ایل سٹمسن ہیں۔ واشنگٹن ڈی۔ سی، امریکہ، 21 مارچ 1944۔
حاجی امین الحسینی بوسنیا کے ایک سرکاری دورے کے دوران جرمن ایس ایس اور ویفن ایس ایس بوسنیائی ارکان کے ہمراہ، 1943۔
حراستی کیمپ میں زندہ بچ جانے والی ایک قیدی جیڈویگا زیڈو نیورمبرگ عدالت میں اپنی نشان زدہ ٹانگ دکھا رہی ہیں جبکہ ایک ماہر طبی گواہ ریوین بروک حراستی کیمپ میں اُن پر 22 نومبر 1942 کو کئے گئے طبی تجربات کی نوعیت بتا رہا ہے۔ ان طبی تجربات میں انتہائی مہلک بیکٹیریا کے ٹیکے بھی شامل تھے۔ یہ…
حراستی کیمپ کے قیدیوں پر طبی تجربات کرنے پر جن نازی ڈاکٹروں پر مقدمہ چلایا گیا، اُن میں سے ایک وکٹر بریک۔ نیورمبرگ، جرمنی، اگست 1947 ۔
حنا زینز، بوڈاپسٹ میں اپنے گھر کے باغ میں فلسطین جا کر امدادی مشن کے لئے چھاتا بردار کارکن بننے سے پہلے۔ بڈاپسٹ، ہنگری، 1939 سے پہلے۔
خار دار تاروں کی باڑ کا منظر جو کراکاؤ کی یہودی بستی کے ایک حصے کو شہر کے باقی حصوں سے الگ کرتی تھی۔ کراکاؤ، پولینڈ، تاریخ نامعلوم۔
خاردار تاروں کی باڑوں کے اندر سے فلوسین برگ حراستی کیمپ میں قیدیوں کی بیرکوں کا منظر۔ فلوسین برگ، جرمنی، 1942 ۔
دشمن سے تعاون کرنے والی نارویجین حکومت کا رہنماہ وڈکون کوئسلنگ اوسلو میں ایک تقریب کے دوران سلامی کا جواب دے رہا ہے۔ ناروے، اپریل 1940ء کے بعد۔
دو یہودی لڑکیاں (کزنز مارگوٹ اور لوٹے کیسل) بریسلاؤ، جرمنی میں اپنے اسکول کے پہلے دن کیلئے تیار ہیں۔ 1937۔ جرمنی میں تمام بچوں کے لئے اسکول کے پہلے دن کو منانے کیلئے روایتی طور پر کونز کو تحائف کے ساتھ بھرا جاتا ہے۔ مارگوٹ کے والد ساؤل، ٹیٹز ڈیپارٹمنٹ اسٹور میں کام کرتے تھے جنہیں…
دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی حکومت نے یروشلم کے مفتی اعظم الحاج امین الحسینی، جو ایک عرب نژاد اور مشہور مسلم مذہبی رہنما تھے، کو برطانیہ مخالف اور یہودی مخالف نشریات کرنے کیلئے مالی امداد فراہم کی تاکہ جرمنی اور محوری ممالک کیلئے بلقان اور مشرق وسطی کے مسلمانوں کی حمایت حاصل کی جا…
دوسری جنگ عظیم کے شروع ہونے کے چار روز بعد سیکٹری آف اسٹیٹ کورڈل ہل نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ واشنگٹن ڈی۔ سی میں غیرجانبدای قانون پر دستخط کئے (سب سے پہلے صدر فرینکلن ڈی۔ روزویلٹ نے دستخط کئے)، ریاستہائے متحدہ امریکہ، 5 ستمبر، 1939۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.