تصویروں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ تاریخی تصاویر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے پہلے، دوران اور بعد کے لوگوں، مقامات اور واقعات کی تصویر کشی کرتی ہیں۔
اپنے بچوں کو رضاعی خاندانوں کے سپرد کرنے والے والدین کے لئے بچوں سے علیحدگی کا تجربہ بہت مشکل تھا۔ ایڈا کنسٹلر نے اپنی بیٹی کو بچانے والے زوفجی سینڈلر کو اپنی یہ تصویر سونپی۔ اس کے پیچھے لکھا ہے "انیتا کی اصلی ماں"
اگست 1943 میں ایک گيس چیمبر اس عمارت میں قائم کیا گيا، یہ گیس چیمبر یہاں ناٹزوائلر شٹرٹ حراستی کیمپ کی آزادی کے بعد دکھایا گيا ہے۔ فرانس، 1945۔
ایرو کراس پارٹی کے اعلی ممبران نازی افسران کے ساتھ۔ بڈاپسٹ، ہنگری، خزاں 1944ء۔
ایس ایس اہلکار ہتھیاروں کیلئے یہودیوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ وارسا، پولینڈ، اکتوبر یا نومبر 1939 ۔
ایس ایس جنرل جوئرگن اسٹروپ کی رپورٹ سے ایک تصویر جس میں جرمنی کی جانب سے یہودی بستی کی بغاوت کو دبانے کے بعد وارسا یہودی بستی کو دکھایا گیا ہے۔ وارسا پولینڈ، اپریل – مئی 1943
ایس ایس فوجی پولش لوگوں کے ایک گروپ کو مار ڈالنے کی غرض سے ویٹانیو کے قریب ایک جنگل کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ویٹانیو، پولینڈ، اکتوبر۔ نومبر 1939
ایس ایس کا سربراہ ھائنرخ ھملر ایک سرکاری معائنے کے دوران ڈاخاؤ حراستی کیمپ کے ایک مکین سے بات کررہا ہے۔ ڈاخاؤ، جرمنی، 8 مئی 1936۔
ایس ایس کمانڈر جوئرگن اسٹروپ (بائيں سے تیسرے نمبر پر) جس نے وارسا کی یہودی بستی میں بغاوت کچل دی تھی۔ وارسا، پولینڈ، 19 اپریل اور 16 مئی کے درمیان۔
ایس ایس کے افسر بوخن والڈ حراستی کیمپ کے جنگلاتی علاقے میں قیدیوں کو پھانسی دینے کیلئے پھانسی گھاٹ کی تعمیر کی نگرانی کر رہے ہیں۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1939 - 1940 ۔
ایس ایس گارڈ کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران گرفتار کئے جانے والے یہودیوں کو جرمنی کے قصبے بیڈن۔بیڈن میں جبری مارچ کرا رہے ہیں۔ 10 نومبر، 1938 ۔
ایس اے گارڈ کے تحت سرکردہ سوشلسٹوں کا ایک گروپ جو کسلو کیمپ میں پہنچا۔ یہ سب سے پہلے قائم ہونے والے حراستی کیمپوں میں سے ایک تھا۔ مقامی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر لڈوک ماروم وہاں پہنچنے والوں کی لائن میں بائیں سے چوتھے نمبر پر ہیں۔ کسلو، جرمنی، 16 مئي، 1933۔
ایسفالٹ میں میسن ڈیس پوپلس ڈے لا نیشن یتیم خانے میں یہودی پناہ گزین بچے۔ یہ بچے چلڈرنز ایڈ سوسائٹی (اوورے ڈی سیچورز اوکس اینفانٹس؛ او۔ایس۔ای) اور امریکن فرینڈز سروس کمیٹی کی کوششوں سے یتیم خانے پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ ایسپیٹ، فرانس، سی۔ اے۔ 1942.
ایس۔ ایس اور پولیس کا لیڈر جوئرگن سٹروپ وارسا گھیٹو کی بغاوت کے دوران گرفتار کئے گئے دو یہودیوں سے پوچھ گچھ کر رہا ہے۔ پولینڈ، 19 اپریل- 16 مئی 1943۔
ایس۔ ایس جنرل رائن ہارڈ ہیڈرخ کے قاتل چیک حمایتی بورومیو چرچ (جو اب سینٹ سائرل اور میتھوڈئس چرچ کہلاتا ہے) کے سامنے مرے پڑے ہیں۔ پراگ، چیکوسلواکیہ، جون 1942۔
ایس۔ ایس پولس کے ایک اہلکار کے پیچھے جرمن بچے کرسٹل ناخٹ (ٹوٹے شیشوں کی رات) کے دوران زیون سناگاگ کی اشیاء نذر آتش ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ زیون، جرمن، 10 نومبر 1938۔
ایلزبتھ کوفمین کی لکھی ہوئی ڈائری کا ایک صفحہ۔ یہ ڈائری اُنہوں نے لی چیمبون۔سر۔لگنان میں پیسٹر آندرے ٹراکمے کے خاندان کے ساتھ رہتے ہوئے لکھی۔ لی چیمبون۔سر۔لگنان، فرانس، 1940 ۔ 1941 ۔
ایلزبتھ کوفمین کی ڈائری کا کور۔ اُنہوں نے یہ ڈائری لی چیمبون۔سر۔لگنان میں پیسٹر آندرے ٹروکمے کے خاندان کے ساتھ رہتے ہوئے لکھی۔ لی چیمبون۔سر۔لگنان، فرانس، 1940 ۔ 1941 ۔
ایلفریڈ روزن برگ کا 1923 میں پروٹوکولز پر تبصرہ۔(یہ کاپی کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے)۔ پروٹوکولز نے نازیوں کے یہود دشمن تصور کو تقویت دی۔اس کی اشاعت 1933 میں میونخ میں ہوئی۔
"ایلڈوراڈو" کے نائٹ کلب میں ایک جوڑا ناچ رہا ہے، جو برلن کی ہم جنس پرست کمیونٹی کے ارکان کے مل بیٹھنے کی جگہ تھی۔ یہ نائٹ کلب اور اس طرح کی دیگر جہگوں کو نازی حکومت نے موسم بہار 1933ء میں بند کر دیا تھا۔ برلن، جرمنی، 1929ء۔
ایمسٹرڈیم میں ایک مکان جس میں ٹینا اسٹروبوس نے 100 سے زیادہ یہودیوں کو خاص طور پر تعمیر کی گئی چھپنے کی جگہ پرپناہ دی۔ اُن کے گھر پر آٹھ مرتبہ چھاپہ مارا گیا لیکن یہودیوں کا کبھی بھی سراغ نہ لگایا جا سکا۔ نیدرلینڈ، تاریخ غیر یقینی۔
این فرینک 11 برس کی عمر میں، روپوش ہونے سے دو سال قبل۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ، 1940.
این فرینک کی ڈائری سے ایک اقتباس، 10 اکتوبر، 1942 : "یہ میری تصویر ہے اور میری خواہش ہے کہ میں ہمیشہ ایسی ہی نظر آؤں۔ تب شاید میرے لئے ہالی ووڈ پہنچ جانے کا موقع مل سکے۔ لیکن اب مجھے اندیشہ ہے کہ عام طور پر میں کافی مختلف نظر آتی ہوں۔" ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ۔
این فرینک کے فوٹو ایلبم کا ایک صفحہ جس میں 1935 اور 1942 کے دوران لی گئی تصاویر دکھائی گئی ہیں۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ۔
اینا گٹ مین (بوروس) (بائیں طرف) اور اُن کی بیٹی کارلہ (بائیں طرف سے دوسری) ڈاکٹر محمد ہیلمی (دائیں طرف سے دوسرے) اور اُن کی بیگم ایمی (دائیں طرف) سے 1968 میں ملنے کیلئے برلن آئیں۔ ڈاکٹر ہیلمی نے اُنہیں دوسری عالمی جنگ کے تمام دورانیے میں اپنے گھر میں چھپائے رکھا۔
اینا گٹ مین (بوروس) (درمیان میں بیٹھییں) ، اُن کی بیٹی اور داماد 1980 میں ڈاکٹر ہیلمی (بائیں طرف بیٹھے ہوئے) اور اُن کی بیگم ایمی سے ملنے برلن آئے۔ ڈاکٹر ہیلمی نے گٹ مین کو دوسری عالمی جنگ کے تمام دورانیے میں اپنے گھر پر چھپائے رکھا۔
اینک فرینک پانچ سال کی عمر میں۔ بیڈ ایچن، جرمنی، 11 ستمبر، 1934 ۔
ایوا، ایلفریڈ اور لی این منظر۔ شیرخوار ایلفریڈ چھپتے ہوئے پچ گیا؛ اس کی بہنیں پکڑی گئیں اور اُنہیں آشوٹز میں ہلاک کر دیا گیا۔
ایٹا گٹ مین اور اُن کے جڑواں پچوں رینے اور رینیٹ کی تصویر۔ جب یہ جڑواں پچے بہت چھوٹے تھے تو ان کا خاندان پراگ چلا گیا۔ 1941 کے موسم خزاں کے دوران جرمنوں نے ایٹا کے شوہر ھربرٹ کو گرفتار کرلیا۔ اس کے بعد بچوں اور ان کی والدہ کو تھیریسئین شٹٹ جلاوطن کردیا گیا اور پھر انہيں آشوٹز بھیج دیا…
ایڈورڈ، ایلزبتھ اور ایلگزانڈر ہارنیمین۔ یہ لڑکے نیورمبرگ حراستی کیمپ میں ٹب دق سے متعلق طبی تجربات کا ہدف بنے اور اُنہیں آزادی سے کچھ ہی دیر قبل ہلاک کر دیا گیا۔ ایلزبتھ آشوٹز میں ٹائفس کے باعث ہلاک ہو گئیں۔ نیدرلینڈ، جنگ سے قبل۔
ایڈولف ہٹلر اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں جاتے ہوئے برینڈن برگ گیٹ سے گذر رہا ہے۔ برلن، جرمنی، یکم اگست، 1936۔
ایڈولف ہٹلر کا ایس اے ریلی سے خطاب، ڈورٹ منڈ، جرمنی، 1933
ایڈولف ہٹلر کی صدر بول وون ہنڈنبرگ کے ساتھ ملاقات کے بعد رائخ چانسلری سے روانگی کے وقت لوگوں کا ایک ہجوم ایڈولف ہٹلر کے لئے نعرے لگا رہا ہے۔ برلن ، جرمنی، 19 نومبر 1932۔
ایک امریکی فوجی ھدامر انسٹی ٹیوٹ میں قبرستان دیکھ رہا ہے جہاں نازی رحمانہ قتل کے پروگرام کے شکار افراد کو اجتماعی قبروں میں دفنایا گیا تھا۔ یہ تصویر آزادی کے فورا بعد ایک امریکی فوجی فوٹوگرافر نے اتاری تھی۔ جرمنی، 5 اپریل، 1945۔
ایک امریکی ٹریول ایجنسی نے ایک پُر امن جرمنی کا تصور اُبھارنے والی تصاویر آویزاں کیں جو برلن میں ہونے والے 1936 کے اولمپک کھیلوں کیلئے جرمن ریلوے کے اطلاعاتی دفتر نے بھیجی تھیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ، جنگ سے قبل۔
ایک بچے کی ڈائری کا باتصویر صفحہ جو سوس پناہگذینوں کے کیمپ میں لکھا گیا۔ ڈائری کی اس انٹری میں اس بات کی تفصیل بتائی گئی کہ اُنہوں نے سوٹزرلینڈ جانے کیلئے سرحد کیسے عبور کی۔ متن میں لکھا ہے، "ہم جنگلوں کے اندر سے ہوتے ہوئے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے: ہمیں انتہائی ممکن حد تک خاموشی…
ایک بچے کی ڈائری کا باتصویر صفحہ جو سوس پناہگذینوں کے کیمپ میں لکھا گیا۔ ڈائری کی اس انٹری میں اس بات کی تفصیل بتائی گئی کہ اُنہوں نے سوٹزرلینڈ جانے کیلئے سرحد کیسے عبور کی۔ متن میں لکھا ہے، "ہم جنگلوں کے اندر سے ہوتے ہوئے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے: ہمیں انتہائی ممکن حد تک خاموشی…
ایک جرمن فوجی دستہ تباہ شدہ سوویت ٹینک کے پاس کیچر میں سے گزرنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔ نیول، سوویت یونین، موسم خزاں 1943 ۔
ایک جرمن پولیس اہلکار ایک یہودی شخص پر روٹی کا ایک ٹکڑا وارسا گھیٹو میں سمگل کرنے کی کوشش کے حوالے سے پوچھ گچھ کر رہا ہے۔وارسا، پولینڈ، 1942 - 1943 .
'ایک خطرناک جھوٹ: پروٹوکولز آف دی ایلڈرلی آف زائیون' کا آغاز اپریل 2006 میں امریکی ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کے گونڈا تعلیمی مرکز میں ہو گیا۔
ایک راہگیر منگل 3 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کے بارے میں نوٹس پڑھنے کیلئے رکتا ہے جس میں امریکیوں کو 1936 کے برلن اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ نیویارک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، 1935۔
ایک رومانی (خانہ بدوش) جو سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کیلئے نازی طبی تجربات کا شکار بنا۔ ڈاخو حراستی کیمپ، جرمنی، 1944۔
ایک ریلی میں ہٹلر یوتھ کے ارکان نے نامعلوم فوجی کی یاد میں نازی کے نشان یعنی سواسٹیکا کی شکل میں پریڈ کی۔ جرمنی، اگست 27، 1933
ایک ریلی کے دوران ایس ایس کے اراکین (شُٹزشٹافل؛ جو پہلے ہٹلر کے باڈی گارڈ اور پھر بعد میں نازی ریاست کے ایلیٹ گارڈ کہلاتے تھے) کی پریڈ۔ جرمنی، تاریخ غیر یقینی۔
ایک سائن جس میں جرمن اور لیٹوین زبانوں میں انتباہ کیا گیا ہے کہ جو لوگ باڑ کو پار کرنے کی یا ریگا گھیٹو کے رہائشیوں سے رابطے کی کوشش کریں گے اُنہیں گولی مار دی جائے گی۔ ریگا، لیٹویا، 1941-1943۔
ایک سوویت فوجی انسٹرکٹر حامی مزاحمت کاروں کو دستی بم چلانے کی تربیت دے رہا ہے۔ سوویت یونین، جنگ کے دوران۔
ایک شفاخانے میں زندہ بچ جانے والی یہودی عورتیں۔ سویڈن، 1946
ایک عورت اپنا چہرہ چھپائے ایک پارک کے بنچ پر بیٹھی ہے جس پر لکھا ہوا ہے "صرف یہودیوں کیلئے"، آسٹریہ، سی۔ اے۔ مارچ 1938۔
ایک عورت یہودیوں کی لاشوں کے صندوقوں کے قریب سوگ منارہی ہے جو کیلک کے منظم قتل عام میں ہلاک کردئے گئے۔ پولینڈ، 6 جولائی 1946۔
ایک لاغر بچہ وارسا یہودی بستی کی سڑکوں پر کھانا کھا رہا ہے۔ وارسا، پولنڈ 1940 اور 1943 کے درمیان۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.