ہینی شرمین
پیدا ہوا: 19 فروری، 1912
فرینکفرٹ ایم مین, جرمنی
ہینی کے والدین کی ملاقات اس وقت ہوئی جب اس کے والد نے روس سے ہجرتکی تھی۔ ہینی اس یہودی جوڑے کی تین بیٹیوں میں پہلی بیٹی تھی۔ فرینکفرٹ تجارت، بنکاری، صنعت اور آرٹس کا ایک اہم مرکز تھا۔
1933-39: جب نازیوں نے اقتدار سنبھالا تو انہوں نے "ناپسندیدہ" گروپوں کو بڑی تعداد میں اذیت دینی شروع کر دی جن میں یہودی، روما (خانہ بدوش)، ہم جنس پرست، معذور افراد اور بائیں بازو کے سیاستدان شامل تھے۔ 1938 کے بعد ایک نازی ضابطے کے مطابق یہودیوں کی نشاندہی کرنے کا ایک طریقہ یہ تھا کہ تمام یہودی عورتیں سرکاری کاغذات میں اپنے پہلے نام سے پہلے "سارہ" شامل کریں۔ 24 سالہ ہینی ایک دوکان میں معاون کے طور پر کام کر رہی تھی اور اپنے خاندان کے ساتھ فرینکفرٹ میں رہتی تھی۔
1940-44: 1940 کے آغاز میں ہینی کو فرینکفرٹ میں گرفتار کر لیا گیا اور اس کو ریوینزبروئک کے زنانہ حراستی کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا۔ اس کی قیدیوں کی تصویر کی پشت پر لکھا ہوا تھا: "جینی سارہ شرمین، پیدائش 9 فروری 1912، فرینکفرٹ ، درائے مین۔ غیر شادی شدہ، فرینکفرٹ کی ایک دکان میں کام کرنے والی لڑکی۔ لائسنس یافتہ ہم جنس پرست، صرف ہم جنس پرستوں کی باروں میں جانے کی عادی ہے۔ 'سارہ" کے نام سے گریز کرتی ہے۔ بے ملک و قوم یہودی۔"
ہینی ریوینزبروئک کے قیدیوں میں سے ایک تھی جن کو جان سے مار دینے کیلئے چنا گیا۔ 1942 میں ہینی کو برنبرگ کی قتل گاہ میں گیس کے ذریعے ہلاک دیا گیا۔