جوڈتھ بیکر
پیدا ہوا: 7 فروری، 1929
جوناوا, لیتھوینیا
جوڈتھ جوناوا نامی لیتھوینیا کے قصبے کے قریب ایک فارم پر رہنے والے یدش بولنے والے یہودی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ وہ تین بچوں میں سے ایک تھیں۔ جوڈتھ کی والدہ نے کافی وسیع یہودی تعلیم حاصل کی تھی اور اپنی بیٹیوں کو گھر پر ہی پڑھاتی تھیں۔ ان کا بیٹا ایب جونووا میں ایک یہودی مذہبی اسکول جایا کرتا تھا۔ جوڈتھ کے والد لکڑی کاٹنے کی صنعت میں کام کرتے تھے۔
1933-39: 1938 کے موسم خزاں میں میرے والد کے انتقال کے چھ ماہ بعد میں اور میری والدہ لیتھوینیا کے دارالحکومت کوونو چلے گئے۔ میری عمر 9 سال تھی۔ اس وقت کوونو میں کئی یہودی آباد تھے - دارالحکومت کی کل آبادی کا ایک تہائی یہودیوں پر مشتمل تھا۔ میری والدہ کپڑے سینے کا کام کرتی تھیں اور ہم ان کی وجہ سے کوونو آ گئے تاکہ وہ کام بھی تلاش کر لیں اور ہم میرے بڑے بھائی اور بہن کے ساتھ رہ سکیں جو پہلے ہی سے وہاں کام کر رہے تھے۔
1940-45: سوویت یونین نے 1940 میں لیتھوینیا پر قبضہ کر لیا؛ ایک سال بعد جرمنی نے حملہ کیا (اور کوونو یہودی بستی قائم کی)۔ 1943 میں جب میری عمر 14 سال تھی میرے گھر والوں کو شٹٹہاف حراستی کیمپ جلاوطن کر دیا گیا۔ وہاں پہنچنے پر ہمیں سیدھا کھڑا کروایا گیا؛ ایک بھاری بھرکم گارڈ عورت چابک لے کر چل رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ کوئی بھی زندہ نہيں بچے گا۔ "تم لوگ سب مارے جاؤ گے۔" اس کے بعد ہمیں معائنے کے لئے لے جایا گیا۔ میرے سامنے قطار میں کھڑی ہوئی ایک عورت کے دانت نکال دئے گئے اور اس کے منہ سے خون نکلنے لگا۔ جب میری باری آئی تو ایک گارڈ عورت نے قیمتی سامان کی تلاش میں اپنا ہاتھ میری ٹانگوں کے درمیان دے دیا۔
1944 کے موسم سرما کے دوران شٹٹہاف سے باہر جبری مارچ کے دوران جوڈتھ اور اُن کی بہن فرار ہو گئیں۔ بعد میں عیسائیوں کا روپ دھار کر وہ ڈنمارک بھاگ گئیں جہاں انہيں 1945 میں آزاد کرا لیا گیا۔