مارٹن سپیٹ
پیدا ہوا: 2 دسمبر، 1928
ٹارنو, پولینڈ
مارٹن، جسے سب مونیک کے نام سے جانتے تھے، ٹارنو کے قصبے میں یہودی والدین کے بچوں میں سب سے بڑا تھا۔ اس کی والدہ امریکی شہری تھیں جو پولینڈ میں بڑی ہوئی تھیں۔ اس کے والد شہر کے ٹیکس کے دفتر میں کام کرتے تھے۔ بچپن میں مارٹن کو اسٹیمپ جمع کرنے اور چھپکلیاں پکڑنے کا شوق تھا۔ اس کے والدین چاہتے تھے کہ وہ دوا فروش بنے لیکن وہ بڑا ہو کر فنکار بننا چاہتا تھا۔
1933-39: ستمبر 1939 میں ٹارنو پر جرمن قبضے کے وقت میری عمر 10 برس تھی۔ فوجی خوبصورت یونیفارم پہنے رہتے اور بہت تمیزدار بھی ہوتے تھے۔ لیکن پھر انہوں نے یہودیوں سے سڑکوں پر سے گھوڑوں کا فضلہ خود اپنے ہاتھوں سے صاف کروانا شروع کر دیا۔ میں ایک روز یہودی ہفتے کے روز مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے لئے اپنے ربی کے پاس جا رہا تھا جب میں نے دیکھا کہ جرمن یہودی ربی کو مار پیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی نماز کی شال پہن رکھی تھی۔ انہوں نے عبرانی زبان میں مجھے بھاگ جانے کو کہا۔ میں بھاگنے کے لئے پلٹا اور مجھے پیچھے سے گولی چلنے کی آواز آئی۔ ربی روبل جاں بحق ہو چکے تھے۔
1940-44: 1940 میں ہمیں اپنے اپارٹمنٹ سے نکال دیا گیا۔ جرمنوں نے جلاوطنی کے لئے یہودیوں کو جمع کرنا شروع کر دیا اور میرے والد اور میرے چچا نے ان کے لکڑی کے یارڈ میں تختوں کے نیچے دو گڑھے کھودے۔ اگلی جلاوطنی سے ایک دن قبل ہم ان تختوں کے نیچے چھپ گئے۔ ہم چار دنوں تک اپنی پیٹھ کے بل لیٹے رہے اور ہمیں چیخنے چلانے، گولیاں چلنے اور کتوں کے بھونکنے کی آوازيں آتی رہيں۔ یہودیوں کو جمع کرنے کے دوران ہمیں اپنے اوپر دو پولش افراد کی بھی آوازيں آئيں جو یہودیوں کو پکڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہيں نہیں معلوم تھا کہ ہم وہاں ہيں اور ایک نے ہمارے اوپر پیشاب کر دیا۔ بالآخر جب خاموشی ہو گئی تو ہم باہر نکلے۔
مارٹن کو برگن بیلسن کیمپ جلاوطن کیا گيا اور اُسے 13 اپریل 1945 کو امریکی افواج نے انخلا کی ٹرین سے آزاد کرا لیا۔ وہ 1947 میں ہجرت کر کے امریکہ چلا گیا۔