رینیٹ گٹمین
پیدا ہوا: 21 دسمبر، 1937
ٹیپلٹزے ۔ شانوف, چیکوسلواکیہ
رینیٹ، اُن کے جڑواں بھائي رینے اور ان کےجرمن یہودی والدین پراگ میں رہتے تھے۔ اِن جڑواں بچوں کے پیدا ہونے سے کچھ ہی پہلے رینیٹ کے والدین نازی حکومت کی یہودیوں کے خلاف پالیسیوں سے بچنے کی خاطر ڈریسڈن جرمنی سے بھاگ نکلے۔ چیکوسلواکیا میں رہنے کیلئے جرمنی چھوڑنے سے پہلے رینیٹ کے والد ہربرٹ امپورٹ اکسپورٹ کا کاروبار کرتے تھے۔ اُن کی والدہ ایٹا اکاؤنٹنٹ تھیں۔
1933-39: ہمارا خاندان پراگ میں نمبر 22 ٹرالی لائن پر واقع ایک چھ منزلہ رہائشی عمارت میں رہتا تھا۔ لمبی عمودی سیڑھیاں ہمارے اپارٹمنٹ تک جاتی تھیں جہاں میرے بھائی رینے اور میں اپنے والدین کے سونے کے کمرے میں ایک ہی پالنے میں سوتے تھے۔ باہر صحن کی طرف ایک ٹیرس بھی تھا۔ رینے اور میں ایک جیسا لباس پہنتے تھے اور ہمیشہ اچھے کپڑوں میں ملبوس رہتے تھے۔ ہمارے بیشتر دن ایک قریبی پارک میں کھیلتے گزرتے۔ مارچ 1939 میں جرمن فوج نے پراگ پر قبضہ کرلیا۔
1940-45: میری عمر چھ برس ہونے سے کچھ پہلے ہمیں تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی سے آشوٹز بھیج دیا گیا جہاں میرا نمبر 70917 تھا۔ مجھے میرے بھائی اور والدہ سے الگ کر کے ہسپتال بھیج دیا گيا جہاں میرا ناپ لیا گیا اور ایکسرے اتارے گئے۔ میری گردن سے خون بھی لیا گیا۔ ایک بار مجھے میز سے باندھ کر چھری سے کاٹا گیا۔ مجھے ایسے ٹیکے لگائے گئے جن سے مجھے قے ہوتی اور اسہال کی شکایت رہتی۔ ہسپتال میں ٹیکے لگنے کے بعد بیمار ہونے پر وہاں گارڈ پہنچ گئے تاکہ بیمار لوگوں کو مرنے کیلئے لے جائیں۔ میری دیکھ بھال کرنے والی نرس نے مجھے اپنی لمبی سکرٹ میں چھپا لیا اور میں اُس وقت تک خاموش رہی جب تک کہ گارڈ چلے نہیں گئے۔
رینیٹ اوراُس کے بھائی بچ گئے اور 1950 میں دوبارہ امریکہ میں اکٹھے ہوگئے۔ اُنہیں یہ پتہ چلا کہ "مینگیلے جڑواں" ہونے کی وجہ سے اُنہیں طبی تجربات کیلئے استعمال کیا گیا۔