تھامس بوئرگینتھل
پیدا ہوا: 11 مئ، 1934
لوبوچنا, چیکوسلواکیا
1933 میں ہٹلر اور نازی پارٹی کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد تھامس کے یہودی والدین جرمنی سے چیکوسلواکیا ہجرت کر گئے۔ تھامس کے والد جرمنی میں ایک بینک میں کام کرتے تھے اور اس کے بعد انہوں نے لوبوچنا کی سلواکی بستی میں ایک چھوٹا سا ہوٹل خرید لیا۔ ان کے والد کے کئی دوست نازی حکومت کی ظالمانہ پالیسوں سے فرار ہو کر جرمنی سے چیکوسلواکیا میں آ کر ہوٹل میں ٹھہرے۔
1933-39: 1938 کے آواخر میں ہٹلر کا ساتھ دینے والے سلواکی فوجیوں نے ہمارے ہوٹل پر قبضہ کرلیا۔ ہم فرار ہوکر زیلینا نامی ایک قریبی شہر میں چلے گئے اور میری عمر 5 برس ہونے تک ہم وہيں رہے۔ اس کے بعد میرے والد ہمیں سرحد پار پولینڈ لے گئے۔ یکم ستمبر 1939 کو ہم انگلینڈ کی طرف روانہ ہونے والی کشتی میں سوار ہونے کیلئے ایک ریل گاڑی سے روانہ ہو گئے۔ لیکن اسی روز جرمن فوج نے پولینڈ پر حملہ کردیا اور ہماری ریل گاڑی بم دھماکوں کا شکار ہو گئی۔ ہم دوسرے پناہ گزينوں کے ساتھ شامل ہو کر شمال میں واقع کئلچے کی طرف روانہ ہوگئے۔
1940-45: کئلچے میں ہمیں ایک یہودی بستی اور پھر اس کے بعد ایک مزدور بستی میں رکھا گيا۔ سن 1944 میں مجھے اپنے والدین سمیت آشوٹز میں جلاوطن کردیا گیا۔ جنوری 1945 میں سوویت یونین کی پیش قدمی کرتی ہوئی فوج نے جرمنوں کو علاقہ خالی کرنے پر مجبور کر دیا۔ ہمیں باہر چلا کر لے جایا گیا۔ بچے آگے اور باقی پیچھے۔ پہلے دن ہمیں 10 گھنٹوں تک چلایا گيا؛ ہم بہت تھک گئے اور ہم سست ہونا شروع ہو گئے۔ پیچھے رہ جانے والوں کو گولی سے مار دیا جاتا تھا۔ اسلئے میں نے دو لڑکوں کے ساتھ مل کر چلتے چلتے آرام کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا: ہم قطار کے آگے تک بھاگ کر جاتے اور پھر آہستہ آہستہ چلتے یا اُس وقت تک بالکل رک جاتے جب تک قطار کا آخری حصہ ہم تک نہ پہنچ جاتا۔ پھر ہم دوبارہ آگے بھاگنا شروع کردیتے تھے۔
تھامس تین بچوں میں سے ایک تھا جو تین دن کے جان لیوا مارچ سے زندہ بچ گئے۔ اسے سیخسین ھاؤسن جلاوطن کردیا گیا جہاں اپریل 1945 میں سوویت افواج نے اس کو رہا کرا لیا۔