ذاتی تاریخ

جوزف اسٹینلے وارڈزالا ھینوور میں جبری مشقت کی صورت حال بتاتے ہیں

جوزف اور اُن کا خاندان رومن کیتھولک تھے۔ 1939 میں پولینڈ پر جرمن حملے کے بعد جرمنی میں جبری مشقت کیلئے پولینڈ کے شہریوں کی پکڑ دھکڑ شروع ہوئی۔ جوزف دو بار گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے مگر تیسری بار 1941 میں اُنہیں جرمنی کے شہر ہانوور میں جبری مزدوری کے کیمپ میں بھیج دیا گيا۔ اُنہیں چار سال سے زائد عرصے تک فوجی ہوائي جہازوں کے کنکریٹ کی تعمیر میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔ 1945 میں امریکی فوجیوں کے ذریعہ آزادی ملنے کے بعد جبری مشقت کے کیمپ کو بے گھر افراد کے کیمپ میں تبدیل کردیا گيا۔ جوزف وہیں رہے اور پھر اُنہیں 1950 میں اُنہیں امریکہ میں داخلے کے لئے ویزا مل گیا۔

مکمل نقل

ٹیگ


  • US Holocaust Memorial Museum Collection
آرکائیوز کی تفصیلات دیکھیں

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.