ورسائی کے 1919 کے معاہدے کی شرائط کے تحت جرمنی پر پابندی تھی کہ وہ رھائن لینڈ کے غیر فوجی فرار دئے گئے علاقے میں فوجی چھائونی نہ بنائے۔ (جرمنی پہلی جنگ عظیم میں ہار گیا تھا۔) رھائن لینڈ مغربی جرمنی کا علاقہ ہے جس کی سرحدیں فرانس، بیلجیم، اور نیدرلینڈ سے ملتی ہیں۔ معاہدے کی رو سے امریکی فوجوں سمیت حلیف افواج کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ اس علاقے پر قبضہ برقرار رکھیں۔ معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ہٹلر نے 7 مارچ 1936 کو جرمنی فوجوں کو اس علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کا حکم دیا۔ ہٹلر نے قسمت آزمائی کی کہ مغربی قوتیں شاید مداخلت نہیں کریں گی۔ اس کے اس عمل پر برطانیہ اور فرانس نے شدید رد عمل کا اظہار کیا مگر ان میں سے کسی ملک نے بھی معاہدے پر عملدرآمد کی خاطر مداخلت نہیں کی۔ اس فوٹیج میں جرمن فوجوں کو رھائن لینڈ میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
غیر فوجی علاقے پر حملے کا آغاز کولون کے عظیم گرجے کے سائے میں جرمن فوجیوں کی پریڈ سے ہوتا ہے۔ انسانوں اور بندوقوں کا سیلاب اُمڈ آیا۔ 17 سال میں پہلی بار شہر کی سٹرکوں نے ہنس کے قدموں کی آہٹ دوبارہ سنی۔ نوجوانوں اور عمردراز افراد نے ان کا خیرمقدم کیا لیکن ان کے وہم و گمان میں بھی ہٹلر کے اس سخت اقدام کے ممکنہ نتائج کا اندازہ نہیں تھا۔ ہر طرف خوشی کا اظہار کیا گیا۔ کتنی آسانی سے جنگ کی خوفناکیوں کو ایک لمحے کے خمار میں بھلا دیا گيا۔ ایک زمانے میں کوبلینز۔ آن۔ دا۔ رھائن پر امریکی افواج کا قبضہ تھا۔ لیکن اب وہاں نازی سنتری پہرا دے رہے تھے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.