نینی گوٹس شاک لیون
پیدا ہوا: 13 مارچ، 1888
شلاوے, جرمنی
نینی شمالی جرمنی کے ایک چھوٹے قصبے شلاوے میں رہائش پزیر یہودی والدین کے ہاں پیدا ہونے والے چار بچوں میں سب سے بڑی تھی۔ اُس کے والد اِس قصبے کی فلور مِل کے مالک تھے۔ نینی کا عبرانی نام نوکا رکھا گیا۔ وہ اِس مِل کے وسیع علاقے میں موجود ایک گھر میں پلی بڑی جو پھلوں کے باغیچوں اور ایک وسیع و عریض باغ سے گھرا ہوا تھا۔ 1911 میں نینی نے آرتھر لیون سے شادی کرلی۔ اُنہوں نے ملکر اپنے دو بچوں لُڈوک اور اُرسلا کی پرورش کی۔
1933-39: میری بیوہ ماں اور میں برلن منتقل ہوگئے ہیں۔ ہم شلاوے میں سام دشمنی بڑھ جانے سے خوفزدہ تھے لہذا یہودی ہونے کی حیثیت سے ہمیں اُمید تھی کہ ہم اس بڑے شہر میں کم نمایاں رہیں گے۔ ہم اپنی بہن کے گھر کی نچلی منزل میں رہتے ہیں۔ میری بہن نے ایک پروٹسٹنٹ سے شادی کر لی ہے اور اپنا مذھب تبدیل کرلیا ہے۔ ہمارے وہاں آباد ہونے کے کچھ ہی دیر بعد جرمنوں نے یہودیوں کی نقل و حرکت محدود کر دی۔ لہذا ہم گھر سے باہر اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتے۔
1940-44: مجھے اور میری ماں کو ڈی پورٹ کر کے بوہیمیا کے تھیریسئن شٹٹ یہودی بستی میں بھیج دیا گیا ہے۔ ہمیں رہنے کیلئے دوسری منزل پر ایک ایسا گھر دیا گیا ہے جو نہایت ہی گندا ہے اور یہاں بہت بھیڑ بھی ہے۔ پھر اِس میں کھٹمل اور جوویں بھی بہت ہیں۔ چولہا لکڑی کے برادے سے جلتا ہے ۔ میں ہمارے کمرے میں سب سے چھوٹی ہوں اور میری عمر 56 سال ہے۔ میں برادے کے تھیلے اپنی پیٹھ پر لاد کر لے جاتی ہوں۔ میں روز بروز کمزور ہوتی جارہی ہوں۔ مجھے اب سنائی بھی کم دے رہا ہے اور چلنے کیلئے مجھے چھڑی کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج علی الصبح مجھے معلوم ہوا ہے کہ میں اُن لوگوں کی فہرست میں شامل ہوں جنھیں کسی دوسرے کیمپ میں لے جایا جارہا ہے۔ میں جانا نہیں چاہتی مگر بے بس ہوں۔
نینی کو 15 مئی 1944 کو ڈی پورٹ کر کے آشوٹز بھجوا دیا گيا اور وہاں پہنچتے ہی اس کو زہریلی گیس سے مار دیا گيا۔ وہ 56 سال کی تھی۔