امینویل ٹینے اور اُن کا خاندان کراکو شہر کے شمال میں ایک چھوٹے قصبے مئیخو میں رہتا تھا۔ ستمبر 1939 میں جرمنی کی طرف سے پولنڈ پر حملے کے بعد یہودیوں کی پکڑ دھکڑ اور اُن پر ظلم و ستم کا سلسلہ بڑھ گیا۔ جرمنوں نے مئیخو میں ایک یہودی بستی قائم کی۔ امینویل کو مجبوراً اس بستی میں رہنا پڑا۔ امینویل، اُن کی والدہ اور اُن کی بہن 1942 میں اِس بستی کے تباہ ہونے سے پہلے وہاں سے بھاگ گئے۔ وہ ایک گرجا گھر میں پولنڈ کی ایک خفیہ تنظیم کے ارکان کے ساتھ ایک جعلی شناخت کے ساتھ رہے۔ امینویل نے یہ گرجا گھر تقریبا ایک سال کے بعد اس وقت چھوڑ دیا جب ایک ٹیچر نے اُن پر یہودی ہونے کا شک کرنا شروع کیا ۔ اُس کے بعد امینویل وارسا اور کراکو میں اشیاء کی اسمگلنگ کے کام میں شامل ہوگئے۔ وہ 1943 کے موسم خزاں میں ہنگری بھاگ گئے۔ 1944 میں ہنگری پر جرمنی کے قبضے کے بعد امینویل نے دوبارہ بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ پکڑے گئے اور اُنہیں قید کردیا گیا۔ وہ جنگ سے زندہ بچنے میں کامیاب رہے۔
ایک دن یہ اعلان ہوا کہ یہاں یہودی کوارٹر بنائے جائیں گے جنہیں یہودی بستی کے نام سے جانا جانے لگا۔ لیکن جرمن خاص طور پر جرمنی میں اس کو یہودی کوارٹر کہتے تھے۔ یہ آپ کو ایک ایسا احاطہ فراہم کرتی تھی جہاں یہودی رہ سکتے تھے، جو شہر کا ایک چھوٹا سا علاقہ تھا اور میں اس قصبے کی بات کررہا ہوں جہاں میں رہتا تھا۔ لیکن دوسرے قصبے بھی اس قصبے کی طرح ہی تھے۔ پولنڈ کے شہری جو اس علاقے میں رہتے تھے انھیں وہ علاقہ خالی کرنا پڑا۔ لیکن اس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا کیونکہ یہ وہ علاقہ تھا جو اس سے وسیع تھا جو یہودیوں نے چھوڑا تھا۔ لہذا پولینڈ کے جن شہریوں کو یہودیوں کے علاقوں سے الگ کیا گیا اُنہیں کہیں بہتر جگہ فراہم کی گئی۔ لیکن دوسری طرف یہودیوں کیلئے ایسا نہیں کیا گیا۔ جو یہودی وہاں لائے گئے اُن کے کئی خاندانوں کو ایک ہی کمرے میں رکھا گیا۔ شاید شروع میں دو یا ایک خاندان کو ایک کمرے میں رکھا گیا کیونکہ یہ گھیٹو تھا، یہودی بستی یا قصبے کا ایک چھوٹا سا علاقہ جو مزید سکڑتا جا رہا تھا۔ لیکن شروع میں یہ کھلا تھا۔ لہذا آپ مخصوص اوقات کے دوران اندر باہر آ جا سکتے تھے۔ مثال کے چور پر کوئی یہودی سات بجے کے بعد باہر سڑک پر نظر نہیں آ سکتا تھا۔ لیکن دوسرے اوقات میں آپ باہر جا کر لوگوں سے مل سکتے تھے اور باہر وقت گزار سکتے تھے۔ ایک دن اعلان ہوا کہ یہودی بستی بند کر دی گئی ہے۔ پھو وہاں گیٹ اور دیواریں کھڑی کر دی گئیں۔ یوں اب آپ باہر نہیں جا سکتے تھے۔ لہذا آپ دیکھ سکتے ہیں وہاں یہودیوں پر کیسے ظلم و ستم توڑے جاتے تھے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.