ستمبر 1939 میں جب جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا تو نوربرٹ 3 سال کے تھے۔ وہ اور اُن کی والدہ وارسا میں تھیں، اُن کے والد کو پولینڈ کی فوج میں شامل کرلیا گيا اور بعد میں وہ ویلنا پہنچ گئے۔ نوربرٹ اور اُن کی والدہ اُن سے ملنے کیلئے روانہ ہوئیں اور چند ماہ کے بعد یہ خاندان اکٹھا ہو گیا۔ ویلنا میں ایک سال گذارنے کے بعد نوربرٹ کے والد ڈچ ویسٹ انڈیز میں کراکاؤ اور جاپان سے گزرنے کا ویزا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ نوربرٹ اور اُن کے والدین جنوری 1941 میں ویلنا سے روانہ ہوئے اور فروری میں وہ لوگ کوبے، جاپان پہنچ گئے۔ وہ جاپان میں اگلے آٹھ ماہ تک رکے رہے اور اُس کے بعد جاپانی حکام نے اُنہیں جاپانی مقبوضہ چین کے شہر شنگھائی چلے جانے کو کہا۔ نوربرٹ اور اُن کے والدین نے جنگ کے باقی سال شنگھائی میں گذارے۔ جون 1947 میں جنگ کے بعد شنگھائی میں متعین یہودی امریکی فوجیوں کی مدد سے یہ خاندان امریکہ چلا آیا۔
ایک دن میں اور میری والدہ وارسا سے فرار ہو رہے تھے تو میں نے اپنا پسندیدہ کھلونا بھالو کھو دیا جو مجھے دیا گیا تھا۔ دراصل ہوا یہ تھا کہ ریل گاڑی کہیں رکی اور لوگوں کی بھیڑ میں باہر نکلنے کی کوشش میں میرا بھالو میرے ہاتھ سے چھوٹ گیا۔ لہذا میں اس کو اٹھانے کے لئے جھکا تو میری والدہ کا ہاتھ مجھ سے چھوٹ گیا۔ میرا مطلب یہ ہے کہ میری والدہ سے میرا رابطہ بالکل ختم ہو گیا۔ میں اپنے بھالو کو لینے کے لئے جھکا مگر میں اس کو پا نہیں سکا اور لوگوں کی بھیڑ میں دھکے لگنے سے میں آگے بڑھتا ہی چلا گیا۔ جب میں گاڑی سے باہر نکلا تو میں نے اپنی والدہ کو کہیں نہ پایا۔ یوں لگا کہ اس کیفیت میں ایک لمبا عرصہ بیت گیا۔ تاہم چند ہی منٹ گزرے ہوں گے۔ بالآخر میری والدہ نے مجھے پلیٹ فارم پر ڈھونڈ لیا۔ یوں میں نے اپنے بھالو کو کھو دیا لیکن اپنی والدہ کو پا لیا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.