ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔ اس نے اپنی کابینہ کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور پریس، اظہار رائے اور اکٹھا ہونے جیسی…
ایڈولف ہٹلر کے 30 جنوری 1933 کو جرمنی کا چانسلر نامزد ہونے پر جرمنی میں جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا۔ نسل پرستی اور آمریت کے تصورات سے آراستہ، نازیوں نے بنیادی آزادیوں کا خاتمہ کر دیا اور ایک "وولک" کمیونٹی بنانے کی ٹھانی۔ وولک کمیونٹی کے تصور کے مطابق جرمنی کے تمام سماجی طبقوں اور علاقوں کو…
پس منظر 13 مئی 1931 پر، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے برلن کو 1936 کے سرمائی اولمپکس سے نوازا۔ بیلجیم کے کاؤنٹ ہنری بیلٹ-لیٹور کمیٹی کا سربراہ تھا۔ پہلی جنگ عظیم میں شکست کے بعد برلن کا انتخاب نے جرمنی کو عالمی برادری میں واپس آنے کا ایک اشارہ کیا۔ دو سال بعد نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف…
اہم حقائق سن 2016 برلن جرمنی میں 1936 میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں کی 80 ویں سالگرہ کا سال ہے۔ نازی جرمنی نے 1936 کے اولمپک کھیلوں کو پروپیگنڈے کیلئے استعمال کیا۔ نازیوں نے اپنی حکومت کی یہود مخالف پالیسیوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر پردہ ڈالتے ہوئے ایک نئے،…
جرمنی میں 1933 میں ایڈولف ہٹلر کے برسراقتدار آنے کے فوراً بعد امریکہ اور دیگر مغربی جمہوریتوں کے مبصرین نے نازی جرمنی کی طرف سے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی حمایت کرنے کے اخلاقی جواز پر سوال کھڑے کئے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے جون 1933 میں جرمن اولمپک کمیٹی سے عہد حاصل کیا کہ جرمنی…
اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔ حکومت نے ان اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیر ملکی شائقین اور صحافیوں کو ایک پرامن اور بردبار…
ہولوکاسٹہولوکاسٹ ایک ایسا واقعہ ہے جو ہماری مغربی تہذیب، قومی ریاست اور جدید بیوروکریٹک تہذیب کے ساتھ ساتھ انسانی فطرت کو سمجھنے کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ لاکھوں معصوم شہریوں کے قتل کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ ایک نسل پرست سوچ کے تحت، جس کے مطابق یہودی ایسے کیڑے تھے جو صرف…
1930 کی پوری دہائی کے دوران، نازی جرمنی نے ایک جارحانہ خارجہ پالیسی کو اختیار کیے رکھا۔ اس کا نتیجہ عالمی جنگِ عظیم دوم کی صورت میں نکلا، جس کا آغاز ستمبر 1939 میں یورپ میں ہوا تھا۔ قبل از جنگ اور دوران جنگ علاقائی توسیع کے نتیجے میں لاکھوں یہودی جرمنی کے زیرِ تسلط آ گئے۔ 11–13 مارچ 1938 کو…
"پروپیگنڈا تمام لوگوں پر ایک نظرئیے کو مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ پروپیگنڈا عام لوگوں پر ایک خیال کی حیثیت سے اثرانداز ہوتا ہے اور پھر اِس خیال کی فتح کیلئے اُنہیں تیار کرتا ہے"۔ یہ الفاظ ایڈولف ہٹلر نے اپنی کتاب مین کیمپف (1926) میں لکھے تھے جس میں اُس نے پہلے قومی سوشلزم کے تصورات…
نازی چاہتے تھے کہ جرمن نازی آمریت کی حمایت کریں اور نازی نظریات پر یقین رکھیں۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے، انہوں نے سنسرشپ اور پروپیگنڈا کے ذریعے مواصلاتی صورتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ اس میں اخبارات، میگزینز، کتابوں، آرٹ تھیٹر، موسیقی، فلمیں، اور ریڈیو پر کنٹرول کرنا شامل…
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.