ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
1940 کے موسم خزاں میں، جرمن حکام نے پولینڈ کے سب سے بڑے شہر وارسا میں یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی کے ساتھ ایک یہودی بستی قائم کی۔ وارسا کی تقریباً 30 فیصد آبادی شہر کے 2.4 فیصد رقبے پر مشتمل تھی۔
وارسا جدید ریاست پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل یہ شہر یہودی زندگی اور ثقافت کا ایک بڑا مرکز تھا۔ وارسا کی قبل از جنگ یہودی آبادی شہر کی کل 350,000 آبادی کا تقریباً 30 فیصد تھی۔ وارسا کی یہودی کمیونٹی یورب بھر میں سب سے بڑی تھی، اور یہ نیو یارک سٹی کے بعد دنیا بھر کی سب سے…
1940 کے موسم خزاں میں جرمن حکام نے لاکھوں یہودیوں کو وارسا کی یہودی بستی میں زبردستی داخل کیا۔ اس کے عروج کے دوران، یہودی بستی میں 400,000 سے زیادہ یہودی رہتے تھے جہاں جرمنوں نے انہیں خوفناک اور بگڑتے ہوئے حالات کا نشانہ بنایا۔ مئی 1943 کے اخیر تک، جرمن حکام نے ٹریبلنکا کی قتل گاہ میں موت کے…
مشرقی یورپ کی یہودی بستیوں میں رہنے والے یہودیوں نے جرمنوں کے خلاف مزاحمت منظم کرنے اور اپنے آپ کو چوری کے اور خود سے بنائے جانے والے ہتھیاروں سے لیس کرنے کی کوشش کی۔ 1941 اور 1943 کے درمیان تقریباً 100 یہودی گروپوں میں خفیہ مزاحمتی تحریکیں قائم ہوگئيں۔ مسلح لڑائی میں جرمنوں کی مزاحمت کی…
22 جولائی اور 12 ستمبر، 1942 کے دوران جرمن حکام نے 3 لاکھ یہودیوں کو جلاوطن کر دیا یا اُنہیں وارسا یہودی بستی میں قتل کر دیا۔ ایس ایس اور پولیس یونٹوں نے دو لاکھ پینسٹھ ہزار یہودیوں کو ٹریبلنکا مرکز قتل میں اور 11,580 کو جبری مشقت کے کیمپوں میں جلاوطن کر دیا۔ جرمنوں اور ان کے حلیفوں نے…
20 جنوری 1942 کو اعلیٰ عہدوں پر فائز پندرہ نازی پارٹی اور جرمن حکومتی لیڈر ایک اہم اجلاس کے لئے جمع ہوئے۔ ان کی ملاقات برلن کے ایک متمول علاقے میں وانسی نامی ایک جھیل کے قریب واقع ایک ولا میں ہوئی۔ ایس ایس کے سربراہ ہائنریخ ہملر کے نائب رائن ہارڈ ہیڈرچ نے وزارت خارجہ اور عدلیہ کے…
20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلیٰ سطحی اہلکار برلن کے مضافاتی علاقے وانسی میں اکٹھے ہوئے۔ اس اجتماع کا مقصد اس معاملے پر غور کرنا تھا جسے وہ "یہودی مسئلے کا حتمی حل" سے موصوم کرتے تھے۔ "حتمی حل" ایک خفیہ اصطلاح تھی جس سے مراد یورپی یہودیوں کا منظم، عمداً اور حقیقی خاتمہ…
شمالی افریقہ میں لڑائی 13 ستمبر 1940 کو شروع ہوئی جب مارشل روڈولفو گرازیانی کی اطالوی دسویں فوج نے لیبیا میں موجود اپنے اڈے سے مغربی مصر میں واقع برطانوی فوج کی نسبتاً بڑی تعداد پر حملہ کر دیا۔ اِس کے رد عمل میں 9 دسمبر 1940 کو جنرل سر آرچیبالڈ ویول کی سرکردگی میں برطانیہ نے کامیاب جوابی…
20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلی عہدیدار"حتمی حل" پر عملدرآمد کے سلسلے میں غور کرنے اور کارروائیوں کو مربوط بنانے کیلئے برلن کے مضافاتی علاقے وین سی کی ایک عمارت میں اکٹھے ہوئے۔ اِس اجلاس میں رائن ھارڈ ہیڈریخ، ایس ایس کے سربراہ ھائن ریخ ھملر کے اول نائب اور ریخ کے…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.