رائیڈر ڈٹمین
پیدا ہوا: 15 جنوری، 1922
ٹانز برگ, ناروے
رائیڈر ناروے کے ساحل کے ساتھ مچھلیاں اور وہیل مچھلیاں پکڑنے والوں کے ایک چھوٹے قصبے میں مذہبی لوتھیرین والدین کے چار بیٹوں میں سے تیسرا تھا۔ رائیڈر کے والد ایک سرکاری ملازم تھے۔ رائیڈر سرکاری اسکول جایا کرتا تھا اور موسیقار بننے کا خواب دیکھتا تھا۔
1933-39: باوجود اس کے کہ مجھے سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں تھی، مجھے جرمنی سے پناہ کی تلاش میں آنے والے اپنے یہودی پڑوسیوں سے ہمدردی تھی۔ جب 1939 کے موسم خزاں میں جرمنی نے پولینڈ پر اور روس نے فن لینڈ پر حملہ کیا تو میں افسردہ ہو گیا تھا۔ کئی دنوں بعد میرا سب سے بڑا بھائی انتقال کر گيا۔ کرسمس کی شام کو جب میری خالہ اور میرے کزنز ہمارے گھر آئے ہوئے تھے، مجھے معلوم ہوا کہ میرے خالو بھی انتقال کر گئے ہیں. ان کا تجارتی جہاز جرمنوں کی آب دوز (سب مرین) کے ہاتھوں ڈوب گيا تھا۔
1940-44: نار وے پر جرمنوں کے قبضے کے 6مہینے بعد مجھے گرفتار کر لیا گیا۔ میرا جرم غیر مناسب رویہ اور نوجوانوں کو جرمنی کے خلاف گانے گانے کی ہدایت دینا تھا۔ مجھے 6 ہفتوں کی قید کی سزا کاٹنی پڑی۔ آزاد ہونے کے بعد میں مزاحمت میں شامل ہوگیا اور میں نے اپنے مقامی شپ یارڈ کی تخریب کاری میں مدد کی۔ جب ایک نیا بحری جہاز نکلتے ہی ڈوب گیا تو مجھے دوبارہ گرفتار کرلیا گيا۔ مجھے عمر قید کی سزا دی گئی لیکن ناروے کی نازی حکومت نے فروری 1942 میں 1،000 سیاسی قیدیوں کو معافی دے دی۔ میرے تیسرے جرم کے بعد جرمنوں نے مجھے بوخنوالڈ میں جلاوطن کردیا گیا۔
رائیڈر بوخنوالڈ میں 30 مہینے قید رہا۔ 18 مارچ 1945 کو سویڈن ریڈ کراس کے حوالے کئے جانے کے بعد وہ ناروے لوٹ آیا اور اس کے بعد 1945 میں ہجرت کر کے امریکا چلا گیا۔