جوزف لیپزگ میں یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1933 میں امریکہ ہجرت کر گئے۔ اُن کے والدین اور بھائی پہلے ہی جرمنی چھوڑ کر امریکہ آ چکے تھے۔ جوزف نے کولمبیا یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی۔ وہ 1940 سے 1943 تک نیویارک میں ایک جرمن یہودی اخبار میں معاون ايڈیٹر رہے۔ اُنہوں نے 1944 میں برطانیہ میں موجود امریکی سفارت خانے میں بطور پروپیگنڈہ تجزیہ نگار کام کیا۔ وہ 1946 میں ترجمان کے طور پر جرمنی کے شہر نیورمبرگ گئے۔ اُنہوں نے بہت سے مواد اور ٹرانسکرپٹس کا تجزیہ کیا اور نیورمبرگ مقدموں کے لئے پوچھ گچھ کے بہت سے اقدامات میں شرکت کی۔
جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ صرف ایک شخص جس نے اپنے جرم کو موقع پر قبول کیا اور ان تمام احکام کی ذمہ داری قبول کی جن پر اس کے دستخط موجود تھے، وہ گوئرنگ تھا۔ لیکن وہ بھی ایک چھوٹے درجے کا اور ماتحت شخص تھا۔۔۔ اور اس کے ادنٰی ہونے سے متعلق معلومات موجود ہیں۔ اس کے ماتحت ہونے کی دلیل چار بڑوں کی طرف اسکا وہ اسلوب اور سلوک ہے جس کا ذکر پتا نہیں میں نے پہلے کیا ہے یا نہیں۔ حلیفوں میں سے سب سے کمزور ملک فرانس کیلئے اگر وہ حقارت آمیز نہیں تھا تو اُس کا رویہ برترانہ ضرور تھا۔ جہاں تک امریکیوں کا تعلق ہے اس نے ہمیں اس شخص کی طرح متاثر کرنے کی کوشش کی جو شدت کے ساتھ اپنا مؤقف پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ وہ اُنہیں ھالی ووڈ فملوں کی طرح متاثر کرنے لگا۔ برطانوی لوگ جو بہت ہی محتاط، سرد مہر اور درست تھے، اس نے خود کو ایک معزز شخص کے طور پر پیش کیا اور یوں ظاہر کیا جیسے وہ برظانیہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا تھا۔ لیکن جب وہ روسیوں کو دیکھتا تو جھرجھری لیتا۔ جب بھی کوئی روسی آفسر جواب دہی کے کمرے میں داخل ہوتا تو وہ جھرجھری لیتا اور قدرے عاجزی دکھاتا۔ وہ کوئی ایسا انداز نہیں جانتا جس سے وہ روسیوں کو متاثر کر سکے۔ جب بھی کوئی روسی جواب دہی کمرے میں داخل ہوتا وہ شدید طور پر خوف زدہ ہوجاتا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.