جرمنی نے بیلجیم پر مئي 1940 میں حملہ کیا۔ جرمنوں نے للی کی والدہ، بہن اور بھائی کو پکڑ لیا اور للی چھپ گئی۔ للی نے اپنے دوستوں اور اہل خانہ کی مدد سے شناخت کو دو برس تک چھپائے رکھا۔ لیکن 1944 میں کچھ بیلجیم کے افراد نے للی کو دھوکہ دیا اور اُسے میشیلن کیمپ کے ذریعے آش وٹز برکیناؤ بھیج دیا گیا۔ آش وٹز سے موت کے مارچ کے بعد للی کو برطانوی افواج نے برجن بیلسن میں آزاد کرا لیا۔
اور اُنہوں نے کہا "اب تم اپنے نام پر جواب نہیں دو گی۔ تمہارا نام تمہارا نمبر ہے۔" اور جو پریشانی، مایوسی اور ہمت ٹوٹنے کا احساس مجھے ہوا وہ بیان سے باہر ہے۔ مجھے ایسا لگا جیسے اب میں انسان ہی نہیں ہوں۔ اُنہوں نے ہمارے سروں سے بال ہی اُتار دئے۔ مجھے بے حد شرمندگی ہوئی۔ اور جب اُنہوں نے ہمیں کپڑے اُتارنے اور نہانے کو کہا تو ایسے محسوس ہوا جیسے ہم جانور ہوں۔ مرد ہمارے اردگرد چل پھر اور ہنس رہے تھے اور ہمیں دیکھ رہے تھے۔ اور آپ اُس عمر کی ایک ایسی لڑکی کو جس نے کبھی بھی کسی کے سامنے کپڑے نہ اتارے ہوں، اُسے بلکل ننگا کر دیں۔ میں چاہتی تھی کہ زمین پھٹ جائے اور میں اُس میں سما جاؤں۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.