ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
ستمبر 1935 میں نازی جرمنی میں دو مختلف قوانین منظور کئے گئے جنہیں مجموعی طور پر نیورمبرگ قوانین کے طور پر جانا جاتا ہے: جرمن سلطنت کی شہریت کا قانون اور جرمن خون اور جرمن عزت و وقار کے تحفظ کا قانون۔ یہ قوانین نازی نظریے کے حوالے سے بہت سے نسلی نظریات کا حاطہ کرتے تھے۔ ان قوانین کا مقصد…
پس منظر سن 1942 کے موسم خزاں کے آغاز میں حلیف طاقتوں کی حکومتوں نے نازی جنگی مجرموں کو سزا دلوانے کے عزم کا اظہار کیا۔ 17 دسمبر، 1942 کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ عظمٰی اور سوویت یونین کے راہنماؤں نے پہلا اعلامیہ جاری کیا جس میں یورپی یہودیوں کے اجتماعی قتل کو نوٹ کیا گیا اور…
جرمنی کے کلیدی عہدیداروں کا مقدمہ بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) میں رسمی طور پر جرمنی کی طرف سے ہتھیار ڈال دینے کے محض چھ مہینے بعد نیورمبرگ، جرمنی میں 20 نومبر 1945 کو شروع ہوا۔ یہ عدالت جنگ کے بعد جرائم کی سماعت کیلئے سب سے زیادہ معروف عدالت ہے۔ چاروں اتحادی ممالک امریکہ،…
جنگ کے بعد، ہالوکاسٹ کے دوران جرائم کے ذمہ دار چند افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ 1945 اور 1946 کے درمیان نیورمبرگ، جرمنی میں مقدمات عدالت میں پیش کئے گئے- بائيس اہم نازی مجروں کے مقدمات کی سماعت کے موقع پر اتحادی قوتوں یعنی برطانیہ، فرانس، سوویت یونین اور امریکہ کے ججوں نے مقدمات…
نیورمبرگ کے نسلی قوانین کیا تھے؟ 15 ستمبر 1935 کو نازی حکومت نے دو نئے قوانین کا اعلان کیا: ریخ شہریت کا قانون جرمن خون اور جرمن عزت کے تحفظ کا قانون یہ قوانین غیر رسمی طور پر نیورمبرگ قوانین یا نیورمبرگ نسلی قوانین کے نام سے مشہور ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا اعلان سب سے پہلے جرمن…
1940 کے موسم خزاں میں، جرمن حکام نے پولینڈ کے سب سے بڑے شہر وارسا میں یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی کے ساتھ ایک یہودی بستی قائم کی۔ وارسا کی تقریباً 30 فیصد آبادی شہر کے 2.4 فیصد رقبے پر مشتمل تھی۔
وارسا جدید ریاست پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل یہ شہر یہودی زندگی اور ثقافت کا ایک بڑا مرکز تھا۔ وارسا کی قبل از جنگ یہودی آبادی شہر کی کل 350,000 آبادی کا تقریباً 30 فیصد تھی۔ وارسا کی یہودی کمیونٹی یورب بھر میں سب سے بڑی تھی، اور یہ نیو یارک سٹی کے بعد دنیا بھر کی سب سے…
1940 کے موسم خزاں میں جرمن حکام نے لاکھوں یہودیوں کو وارسا کی یہودی بستی میں زبردستی داخل کیا۔ اس کے عروج کے دوران، یہودی بستی میں 400,000 سے زیادہ یہودی رہتے تھے جہاں جرمنوں نے انہیں خوفناک اور بگڑتے ہوئے حالات کا نشانہ بنایا۔ مئی 1943 کے اخیر تک، جرمن حکام نے ٹریبلنکا کی قتل گاہ میں موت کے…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.