گیڈ بیک
پیدا ہوا: 30 جون، 1923
برلن, جرمنی
گیڈ برلن میں پلے بڑھے۔ اُن کے والد آسٹریا سے آ کر یہاں بسنے والے ایک یہودی تارک وطن تھے۔ گیڈ کی والدہ نے اپنا مذہب تبدیل کر کے یہودیت کو قبول کرلیا تھا۔ بیک خاندان برلن کے ایک غریب علاقے میں رہتا تھا جہاں کی بیشتر آبادی مشرقی یورپ سے آنے والے تارکین وطن پر مشتمل تھی۔ جب گیڈ اور اُن کی جڑواں بہن کی عمر 5 سال تھی تو بیک خاندان برلن کے ضلع وائسین سی میں منتقل ہوگيا جہاں گیڈ پرائمری اسکول میں داخل ہو گئے۔
1933-39: جب نازی اقتدار میں آئے تو میں صرف 10 سال کا تھا۔ میرے اسکول میں یہودی بچوں کی تعداد بہت کم تھی اور اُن میں سے ایک ہونے کے سبب مجھے سام دشمنی کا نشانہ بننا پڑتا۔ "کیا میں گیڈ کے ساتھ بیٹھنے کے بجائے کہیں اور بیٹھ سکتا ہوں؟ اُس کے یہودی پاؤں انتہائی بدبودار ہیں۔" 1934 میں میرے والدین نے مجھے ایک یہودی اسکول میں داخل کردیا لیکن مجھے 12 سال کی عمر میں یہ اسکول چھوڑنا پڑا کیونکہ میرے والدین مزید تعلیمی اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ مجھے ایک دوکان میں بطور معاون نوکری مل گئی۔
1940-44: کیونکہ میں ایک مخلوط یعنی مشلنج جوڑے کا بچہ تھا اِس لئے مجھے اُس طرح مشرقی علاقوں کی طرف جلاوطن نہیں کیا گیا جیسے دیگر یہودیوں کو کیا گیا تھا۔ میں برلن میں ہی رہا جہاں میں زیر زمین تحریک میں شامل ہوگیا جہاں میں یہودیوں کو سوئزرلینڈ بھاگنے میں مدد فراہم کرتا تھا۔ ہم جنس پرست ہونے کی حیثیت سے میں اپنے جاننے والے قابل اعتماد غیر یہودی ہم جنس پرستوں کی مدد سے خوراک اور چھپنے کی جگہیں مہیا کر سکتا تھا۔ 1945 کے شروع میں نازی خفیہ پولس گسٹاپو کے ایک یہودی جاسوس نے مجھے اور میرے بہت سے زیرزمین دوستوں کو دھوکا دیا۔ مجھے برلن کے ایک یہودی عبوری کیمپ میں قید کردیا گيا۔
جنگ کے بعد گیڈ نے بچ جانے والے یہودیوں کی فلسطین امیگریشن کو منظم کرنے میں مدد کی۔ 1947 میں وہ فلسطین چلے گئے اور پھر 1979 میں برلن لوٹ آئے۔