ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمن مقبوضہ یورپ بھر میں قتل و غارت پھیلانے کے دوران نازیوں نے اپنی پالیسیوں کے ذریعے ہولوکاسٹ کے انکار کو ہوا دی۔ نازی جرمنی میں ہولوکاسٹ کو حکومتی راز سمجھا جاتا تھا۔ جرمن تحریری ثبوت نہيں چھوڑتے تھے۔ قتل و غارت کے بیشتر حکم زبانی طور پر دئے جاتے تھے، خاص…
1945 میں جب اینگلو امریکی اور سوویت فوجی حراستی کیمپوں میں داخل ہوئے تو اُنہیں وہاں لاشوں، ہڈیوں اور انسانی راکھ کے ڈھیر ملے جو نازیوں کی وسیع پیمانے پر قتل و غارتگری کا ثبوت تھے۔ فوجیوں کو ھزاروں افراد زندہ بھی ملے جن میں یہودی اور غیر یہودی دونوں ہی شامل تھے۔ لیکن وہ بھوک پیاس اور…
1941 کی گرمیوں میں، سوویت یونین پر جرمنی کے حملے کے بعد، جرمنوں نے سوویت فوجوں کے زیرِ قبضہ علاقے میں یہودی مردوں، عورتوں، اور بچوں کے گولیوں کے ذریعے اجتماعی قتلِ عام کا ارتکاب شروع کیا۔ یہ قتلِ عام یورپی یہودیوں کے اجتماعی قتلِ عام، "یہودیوں کا آخری حل" کے طور پر کیا گیا تھا۔
خوشامد (اپیزمینٹ) ایک سفارتی حکمت عملی ہے جو جنگ سے بچنے کے لیے ایک جارح غیر ملکی طاقت کو مراعات دینے پر مشتمل ہے۔ عام طور پر اس کا تعلق برطانوی وزیر اعظم نیویل چیمبرلین سے ہے جو 1937 سے لیکر 1940 تک وزیر اعظم رہے۔ 1930 کی دہائی میں برطانوی حکومت نے نازی جرمنی کے تئیں خوشامد کی پالیسی کو…
30 جنوری 1933 کو، جرمنی کے صدر پال وان ہنڈنبرگ نے ایڈولف ہٹلر کو جرمنی کا چانسلر مقرر کیا۔ ہٹلر نازی پارٹی کا لیڈر تھا۔ نازی پارٹی کا پورا نام نیشنل سوشلسٹ جرمن ورکرز پارٹی تھا۔ اس کے اراکین کو اکثر نازی کہا جاتا تھا۔ نازی بنیادی طور پر سام دشمن، کمیونسٹ مخالف، اور جمہوریت مخالف بنیاد…
نازی پارٹی نے جرمن معاشرے کے تمام پہلوؤں پر اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی کوشش کی۔ ہٹلر یوتھ اور لیگ آف جرمن گرلز کو نازی پارٹی کے جوانوں کے گروپس کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو نازی نظرئیے اور پالیسی سے متعارف کروایا جائے۔ نوجوانوں کے یہ گروپس جرمنی کے نوجوان لوگوں…
اصطلاح یوتھینیسیا (لفظی طور پر "اچھی موت") سے مراد کسی ایسے شخص کو بغیر کسی تکلیف کے موت دینا ہے جو مستقل طور پر بیمار ہو یا کسی ایسی بیماری میں مبتلاء ہو جس میں موت واقع ہونا یقینی ہو، اور موت نہ ہونے کے باعث وہ مستقل طور پر تکلیف دہ صورتِ حال کا شکار ہو۔ تاہم نازی تناظر میں…
یوجینکس کے نظریات، یا جرمن سیاق و سباق میں "نسل کشی" نے نازی جرمنی کی بہت سی ایذا رسانی کی پالیسیوں کو تشکیل دیا۔
ہولوکاسٹ دوسری جنگ عظیم کے وسیع تر پس منظر میں ہوا۔ جنگ عظیم دوم تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کن لڑائی تھی۔ ایڈولف ہٹلر اور نازی حکومت ایک ایسی سلطنت کا خواب دیکھ رہے تھے جس میں مشرقی یورپ میں موجود تمام تر آبادیوں کو ختم کر کے جرمنوں کیلئے ایک وسیع تر علاقے (لیبن سروم) پر مشتمل…
دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے بلٹزکریگ یعنی "آسمانی بجلی جیسی جنگ" نامی ایک حکمت عملی استعمال کرکے یورپ کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا۔ بلٹزکریگ میں جہازوں، ٹینکوں اور گولہ بارود کی بہت بڑی تعداد استعمال کی گئی۔ یہ فوجیں ایک تنگ محاذِ جنگ میں دشمنوں کے دفاعی حصار کو توڑ دیتی تھیں۔…
دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تاریخ کی سب سے بڑی اور تباہ کن جنگ تھی۔ یہ جنگ جرمنی نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر کے شروع کی۔ برطانیہ اور فرانس نے جواب دیتے ہوئے جرمنی کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا۔ جرمن فوجوں نے 1940 کے موسم بہار میں…
یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945 - تصویریں نازی حکومت اور اس کی ساتھی محوری قوتوں نے جن گروہوں کو نسلی بنیادوں پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا، ان میں روما (خانہ بدوش) بھی شامل تھے۔ نازیوں نے روما کی جانب سماجی تعصب رکھنے والے غیرنازی جرمنوں کا تعاون حاصل کر کے روما کو "نسلی طور…
یہودی بستیاں - تصویریں " گھیٹو" کی اصطلاح اصل میں وینس کی اُن یہودی بستیوں کے نام سے لی گئی ہے جو 1516 میں قائم کی گئی تھیں۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودی بستیاں وہ شہری ضلعے تھے (جو اکثر اپنی حدود کے اندر بند رہتے تھے) جن میں جرمنوں نے یہودیوں آبادی کو محصور رکھا اور اُنہیں انتہائی خراب…
لفظ "گھیٹو" یا یہودی بستی اصل میں وینس میں 1516 میں قائم ہونے والے یہودی کوارٹروں کے نام سے لیا گيا ہے جن میں وینس کے حکام نے شہری یہودیوں کو رہنے پر مجبور کیا۔ ہولوکاسٹ کے دوران یہودی بستیاں یہودیوں کے اجتماعی قتل، ان کو انسانیت سے محروم کرنے اور ان پر کنٹرول کرنے کے نازی سلسلے کیلئے…
یہودی بستیوں میں زندگی عام طور پر ناقابل برداشت ہی ہوا کرتی تھی۔ چھوٹی سی جگہ میں گنجائش سے زیادہ افراد بھر لینا ایک عام بات تھی۔ ایک اپارٹمنٹ میں کئی کئی خاندان رہ رہے تھے۔ غسل خانوں کی تنصیبات خراب ہوگئيں اور انسانی فضلے کو کچرے کے ساتھ سڑکوں پر پھینک دیا جاتا تھا۔ ایسے تنگ اور…
ستمبر 1939 میں جب دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا توجرمن فوجیوں اور اُن کے حلیفوں کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودی بچوں کی تعداد تقریباً 16 لاکھ تھی۔ جب مئی 1945 میں یورپ میں جنگ ختم ہوئی تو 10 لاکھ سے زائد یا پھر 15 لاکھ یہودی بچے ہلاک ہو چکے تھے۔ وہ نازیوں کی منصوبہ بندی کے تحت کی گئی پوگرام…
ظلم و ستم اور نسل کشی کی حکمت عملیوں کے نتیجے میں تمامتر مقبوضہ یورپ میں نازیوں کے خلاف مزاحمت نے جنم لیا۔ اگرچہ نازیوں کے اولین ہدف یہودی ہی تھے، اُنہوں نے بھی نازیوں کے جبر و ستم کے خلاف مجموعی اور انفرادی سطح پر کئی انداز میں مزاحمت کی۔ نازیوں کے خلاف یہودیوں کی سب سے مضبوط مخالفت…
اگرچہ نازیوں کے اصل نشانہ یہودی تھے، مگر پھر بھی انہوں نے مختلف طریقوں سے مزاحمت کی، اجتماعی طور پر بھی اور انفرادی طور پر بھی۔ جرمنی کے زیر قبضہ یورپ میں نازیوں کی پالیسوں کے خلاف یہودیوں کی منظم مسلح مزاحمت سب سے زیادہ طاقتور تھی۔ یہودی شہریوں نے مقبوضہ پولینڈ اور سوویت یونین میں…
"یہودی بائیکاٹ" ("Judenboykott") جرمنی کے یہودیوں کے خلاف نازی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پہلی مربوط کارروائی تھی۔ یہ یکم اپریل، 1933 بروز ہفتہ کو ہوا۔ اس دن، جرمنوں کو ان دکانوں اور کاروباروں پر خریداری نہیں کرنی تھی جنہیں نازیوں نے یہودی کے طور پر شناخت کیا تھا۔ انہوں نے یہودی ڈاکٹروں اور…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.