<p>يہودی قیدیوں کی ایک سواری  برف سے گزرتے ہوئے بوشووٹز کے اسٹیشن سے تھیریسئن شٹٹ جارہی ہے۔ چکوسلواکیا، 1942</p>

مضمون

ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔

عنوان کے لیحاظ سے فلٹر کریں:

| "مضمون" کیلئے 176-196 کے 271 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • نیورمبرگ کے نسلی قوانین

    مضمون

    نیورمبرگ کے نسلی قوانین کیا تھے؟ 15 ستمبر 1935 کو نازی حکومت نے دو نئے قوانین کا اعلان کیا: ریخ شہریت کا قانون جرمن خون اور جرمن عزت کے تحفظ کا قانون یہ قوانین غیر رسمی طور پر نیورمبرگ قوانین یا نیورمبرگ نسلی قوانین کے نام سے مشہور ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا اعلان سب سے پہلے جرمن…

    نیورمبرگ کے نسلی قوانین
  • وارسا

    مضمون

    1940 کے موسم خزاں میں، جرمن حکام نے پولینڈ کے سب سے بڑے شہر وارسا میں یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی کے ساتھ ایک یہودی بستی قائم کی۔ وارسا کی تقریباً 30 فیصد آبادی شہر کے 2.4 فیصد رقبے پر مشتمل تھی۔

    وارسا
  • وارسا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    وارسا جدید ریاست پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل یہ شہر یہودی زندگی اور ثقافت کا ایک بڑا مرکز تھا۔ وارسا کی قبل از جنگ یہودی آبادی شہر کی کل 350,000 آبادی کا تقریباً 30 فیصد تھی۔ وارسا کی یہودی کمیونٹی یورب بھر میں سب سے بڑی تھی، اور یہ نیو یارک سٹی کے بعد دنیا بھر کی سب سے…

  • وارسا یہودی بستی سے اور اس میں جلاوطنیاں

    مضمون

    1940 کے موسم خزاں میں جرمن حکام نے لاکھوں یہودیوں کو وارسا کی یہودی بستی میں زبردستی داخل کیا۔ اس کے عروج کے دوران، یہودی بستی میں 400,000 سے زیادہ یہودی رہتے تھے جہاں جرمنوں نے انہیں خوفناک اور بگڑتے ہوئے حالات کا نشانہ بنایا۔ مئی 1943 کے اخیر تک، جرمن حکام نے ٹریبلنکا کی قتل گاہ میں موت کے…

    وارسا یہودی بستی سے اور اس میں جلاوطنیاں
  • وارسا یہودی بستی کی بغاوت

    مضمون

    مشرقی یورپ کی یہودی بستیوں میں رہنے والے یہودیوں نے جرمنوں کے خلاف مزاحمت منظم کرنے اور اپنے آپ کو چوری کے اور خود سے بنائے جانے والے ہتھیاروں سے لیس کرنے کی کوشش کی۔ 1941 اور 1943 کے درمیان تقریباً 100 یہودی گروپوں میں خفیہ مزاحمتی تحریکیں قائم ہوگئيں۔ مسلح لڑائی میں جرمنوں کی مزاحمت کی…

    وارسا یہودی بستی کی بغاوت
  • وارسا یہودی بستی کی بغاوت

    مضمون

    22 جولائی اور 12 ستمبر، 1942 کے دوران جرمن حکام نے 3 لاکھ یہودیوں کو جلاوطن کر دیا یا اُنہیں وارسا یہودی بستی میں قتل کر دیا۔ ایس ایس اور پولیس یونٹوں نے دو لاکھ پینسٹھ ہزار یہودیوں کو ٹریبلنکا مرکز قتل میں اور 11,580 کو جبری مشقت کے کیمپوں میں جلاوطن کر دیا۔ جرمنوں اور ان کے حلیفوں نے…

    وارسا یہودی بستی کی بغاوت
  • وانسی کانفرنس اور "حتمی حل"

    مضمون

    20 جنوری 1942 کو اعلیٰ عہدوں پر فائز پندرہ نازی پارٹی اور جرمن حکومتی لیڈر ایک اہم اجلاس کے لئے جمع ہوئے۔ ان کی ملاقات برلن کے ایک متمول علاقے میں وانسی نامی ایک جھیل کے قریب واقع ایک ولا میں ہوئی۔ ایس ایس کے سربراہ ہائنریخ ہملر کے نائب رائن ہارڈ ہیڈرچ نے وزارت خارجہ اور عدلیہ کے…

    وانسی کانفرنس اور "حتمی حل"
  • وانسی کانفرنس اور "حتمی حل" (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلیٰ سطحی اہلکار برلن کے مضافاتی علاقے وانسی میں اکٹھے ہوئے۔ اس اجتماع کا مقصد اس معاملے پر غور کرنا تھا جسے وہ "یہودی مسئلے کا حتمی حل" سے موصوم کرتے تھے۔ "حتمی حل" ایک خفیہ اصطلاح تھی جس سے مراد یورپی یہودیوں کا منظم، عمداً اور حقیقی خاتمہ…

  • ویسٹرن ڈیزرٹ کیمپین: مصر اور لیبیا

    مضمون

    شمالی افریقہ میں لڑائی 13 ستمبر 1940 کو شروع ہوئی جب مارشل روڈولفو گرازیانی کی اطالوی دسویں فوج نے لیبیا میں موجود اپنے اڈے سے مغربی مصر میں واقع برطانوی فوج کی نسبتاً بڑی تعداد پر حملہ کر دیا۔ اِس کے رد عمل میں 9 دسمبر 1940 کو جنرل سر آرچیبالڈ ویول کی سرکردگی میں برطانیہ نے کامیاب جوابی…

    ویسٹرن ڈیزرٹ کیمپین: مصر اور لیبیا
  • وین سی کانفرنس اور حتمی حل

    مضمون

    20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلی عہدیدار"حتمی حل" پر عملدرآمد کے سلسلے میں غور کرنے اور کارروائیوں کو مربوط بنانے کیلئے برلن کے مضافاتی علاقے وین سی کی ایک عمارت میں اکٹھے ہوئے۔ اِس اجلاس میں رائن ھارڈ ہیڈریخ، ایس ایس کے سربراہ ھائن ریخ ھملر کے اول نائب اور ریخ کے…

    وین سی کانفرنس اور حتمی حل
  • يہودی حامی

    مضمون

    یہودی بستیوں اور کیمپوں سے فرار ہونے والے کچھہودیوں نے اپنے لڑاکا یونٹس قائم کئے تھے۔ اِن لڑنے والے افراد کو حامی کہا جاتا تھا اور وہ گھنے جنگلوں میں رہتے تھے۔ مقبوضہ سوویت یونین کے علاقے میں حامیوں کا ایک بڑا گروہ لیتھوینیا کے دارالحکومت ولنا کے قریب واقع ایک جنگل میں جا چھپا۔ وہ…

    يہودی حامی
  • ٹریبلنکا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جبری مزدوری کا ایک کیمپ قائم کیا جو بعد میں ٹریبلنکا I کہلایا۔ یہ کیمپ مقبوضہ پولینڈ کے شہر وارسا سے 50 میل شمال مشرق کی جانب واقع تھا۔ جولائی 1942 میں جرمن حکام نے ایک قتل مرکز کی تعمیر مکمل کر لی جسے ٹریبلنکا II کہا جاتا تھا۔ جولائی 1942 سے نومبر 1943 تک جرمنوں اور…

  • "ٹوٹے ہوئے کانچ کی رات"

    مضمون

    9-10 نومبر 1938 کی رات کو، نازی حکومت نے نازی جرمنی میں سام دشمن تشدد کی ایک لہر کو مربوط کیا۔ یہ بطور کرسٹل ناخٹ یا "ٹوٹے ہوئے کانچ کی رات" معروف ہو گیا۔ اس کا نام اسٹور کی کھڑکیوں کے ٹوٹے ہوئے شیشوں پر رکھا گیا تھا جو تشدد کے بعد گلیوں میں بکھرے پڑے تھے۔ تشدد کو یہودیوں کے خلاف غصے کے غیر…

    "ٹوٹے ہوئے کانچ کی رات"
  • ٹیٹو اور نمبر: آش وٹزکیمپ میں قیدیوں کی شناخت کا طریقہ کار

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دوران حراستی کیمپوں کے قیدیوں پر ٹیٹو نشان صرف ایک ہی مقام پر لگائے جاتے تھے اور وہ آش وٹز کیمپ کامپلیکس تھا جس میں مرکزی کیمپ، آش وٹز نمبر ایک، آش وٹز نمبر دو یعنی آش وٹز برکیناؤ اور آش وٹز نمبر تین جس میں مونووٹز اور ذیلی کیمپ شامل تھے۔ یہاں آنے والے ہر قیدی کو کیمپ کا…

  • پراپیگنڈا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازی حکومت اپنی فتوحات کی جنگوں کیلئے جرمن عوام کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پراپیگنڈے کا استعمال کرتی تھی۔ یورپ کے یہودیوں کے قتل عام میں عملی طور پر ملوث افراد کو فعال رکھنے کیلئے نسل پرستی اور یہود دشمنی پر مبنی پراپیگنڈا ضروری تھا۔ پراپیگنڈا نسلی بنیادوں پر ظلم روا رکھنے اور قتل…

  • پناہ گزیں موجودہ دور میں

    مضمون

    مہاجرین کا موجودہ بحران ان تنازعات کی پیداوار ہے جس میں بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ اگرچہ جنگ عظیم دوم کے بعد بین الاقوامی پناہ گزینوں کی حفاظت نے پناہ گزینوں کی حالت زار کو بین الاقوامی کمیونٹی کی ذمہ داری کے طور پر تشکیل دیا گیا، لیکن دنیا بھر کے…

    پناہ گزیں موجودہ دور میں
  • پناہ گزیں

    مضمون

    نازی جرمنی میں نسلی عصبیت کے بڑھتے ہوئے اقدامات کے باعث بہت سے یہودی اور حدف بننے والے دیگر افراد ملک چھوڑنے کی کوشش پر مجبور ہو گئے۔ سن 1933 میں نازی پارٹی کے اقتدار میں آنے سے لیکر 1939 تک تین لاکھ سے زیادہ یہودی جرمنی اور آسڑیا سے ہجرت کر گئے تاہم بہت سے لوگوں کے لئے کوئی محفوظ پناہ…

    پناہ گزیں
  • پناہ گزیں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    1933 اور 1945 کے درمیان ،340،000 سے زیادہ یہودیوں نے جرمنی اور آسٹریہ سے ہجرت کی۔ بدقسمتی سے ان میں سے 100،000 کے لگ بھگ افراد نے ان ملکوں میں پناہ لی جنہیں بعد میں جرمنی نے فتح کر لیا۔ جرمن حکام ان کی اکثریت کو جلاوطن اور ہلاک کرنے والے تھے۔ جب جرمنی نے مارچ 1938 میں آسٹریہ پر قبضہ کیا، مشرقی یورپ…

  • پولینڈ پر حملہ، موسمِ خزاں سن 1939

    مضمون

    جنگِ عظیم دوم کی شروعات کرتے ہوئے جرمن فوجیوں نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ جرمن جارحیت کے ردعمل میں برطانیہ عظمٰی اور فرانس نے نازی جرمنی کے خلاف اعلانِ جنگ کیا۔

    پولینڈ پر حملہ، موسمِ خزاں سن 1939
  • پوگرمز

    مضمون

    پوگرم حملے یا پھر گڑبڑ کیلئے روسی زبان کا لفظ ہے۔ اِس اصطلاح کے تاریخی مفہوم میں روسی سلطنت اور دنیا بھر میں مقامی آبادیوں کی طرف سے یہودیوں پر کئے جانے والے پرتشدد حملے شامل ہیں۔ دور جدید میں یہودیوں کے خلاف اقتصادی اور سیاسی مخاصمت کے ساتھ ساتھ بعض عیسائیوں میں مذہبی بنیادوں پر…

    پوگرمز
  • پوگروم (منظم قتل)

    مضمون

    پوگروم ایک روسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "تباہی برپا کرنا ، تشدد سے تباہ کر دینا"۔ تاریخی اعتبار سے اس اصطلاح سے مراد روسی سلطنت کے دور میں یہودیوں پر مقامی غیر یہودی آبادیوں کا پرتشدد حملہ ہے۔ نازی جرمنی میں یہودیوں کے خلاف عوامی تشدد برداشت کیا جاتا تھا اور اس کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی…

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.