یہودیوں کی امداد کے لئے کونسل (کوڈ نام “زگوٹا”) پولش لوگوں اور یہودیوں کی نجات کے لئے ایک زیر زمین تنظیم تھی۔ یہ جرمنی کے زیر قبضہ پولینڈ میں 4 دسمبر 1942 سے جنوری 1945 تک کام کرتی رہی تھی اور جلاوطن پولش حکومت اس کی حمایت کرتی تھی۔ زگوٹا کا مرکزی مقصد یہودیوں کو نازی ظلم و ستم اور قتل سے…
نازی جرمنی یورپی یہودیوں پر مظالم اور اجتماعی قتل عام کا کلیدی اور بنیادی مرتکب فریق تھا۔ تاہم، جرمنی کے ساتھ اتحاد کرنے والی دیگر یورپی ایکسز یعنی محوری قوتوں (اٹلی، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، سلوواکیہ، اور کروشیا) میں سے پر ایک نے کسی حد تک ہولوکاسٹ میں حصہ لیا۔ جاپان اس میں شامل…
محوری قوتوں کے اتحاد میں جرمنی، اٹلی اور جاپان بنیادی تین پارٹنرز تھے۔ ان تینوں ممالک نے کانٹی نینٹل یورپ میں جرمن اور اطالوی، اور مشرقی ایشیاء پر جاپانی تسلط کو تسلیم کیا۔ جنگ عظیم دوم کے دوران پانچ دیگر یورپی ریاستوں نے محوری قوتوں کے اتحاد میں شمولیت کی۔ جرمنی کے تمام محوری…
جنگ عظیم دوم کے بعد فاتح اتحادیوں نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے جرمن رہنماؤں کو انفرادی طور پر جوابدہ ٹھہرانے کی غرض سے ایک انٹرنیشنل ملٹری ٹربیونل (IMT) بنانے کا غیر معمولی قدم اٹھایا جس کی اس سے پہلے کوئی مثال موجود نہیں تھی۔ نیورمبرگ ٹربیونل نے بین الاقوامی فوجداری…
نازیوں کی نسل پرستی نسل کے بارے میں نازی عقائد اور نظریات نے نازی جرمنی میں روزمرہ کی زندگی اور سیاست کے تمام پہلوؤں کو تشکیل دیا۔ خاص طور پر، نازیوں نے اس غلط خیال کو قبول کیا کہ یہودی ایک الگ اور کمتر نسل ہیں۔ اس عقیدے کو نسلی سام دشمنی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نسل کے بارے میں نازی…
مہاجرین کا موجودہ بحران ان تنازعات کی پیداوار ہے جس میں بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ اگرچہ جنگ عظیم دوم کے بعد بین الاقوامی پناہ گزینوں کی حفاظت نے پناہ گزینوں کی حالت زار کو بین الاقوامی کمیونٹی کی ذمہ داری کے طور پر تشکیل دیا گیا، لیکن دنیا بھر کے…
بہت سے لوگ جنہیں 1930 اور 1940 کی دہائیوں کے دوران مظالم سے محفوظ پناہ کی تلاش تھی، ان کی کوششوں کو امریکہ کے محدود امیگریشن کوٹے اور ویزا کے حصول کے پیچیدہ تقاضوں کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکہ میں رائے عامہ امیگریشن میں اضافے کے حق میں نہیں تھی، جس کے نتیجے میں امیگریشن…
"سینٹ لوئس" نامی دو محرکوں (چرخیوں) والے مسافر بردار بحری جہاز کا نقشہ، جس میں کیبنز اور کمروں کی تعداد دکھائی گئی ہے۔ 1939 میں اس جرمن بحری جہاز میں تقریباً 1،000 یہودی پناہ گزین عارضی پناہ کی تلاش میں کیوبا کی جانب روانہ ہوئے تھے۔ کوبا اور اُس کے بعد امریکہ نے پناہ گزینوں کو داخل ہونے کی…
25 مئی 1939 کو فنکار مورٹز شوئن برگر نے یہ ریڈیو گرام (ایک ٹیلی گرام جو ریڈیو سے بھیجا جاتا ہے) جرمنی کے شہر ہیمبرگ سے سفر کے دوران بحری جہاز "سینٹ لوئس" سے کیوبا کے شہر ہوانا بھیجا۔ اس سفر کے دوران "سینٹ لوئس" پر نازیوں کے ظلم و ستم کے نتیجے میں فرار ہونے والے 900 سے زائد یہودی پناہ گذیں سوار…
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.