Category: مضمون

تمام کلیئر کریں

| "" کیلئے 101-125 کے 239 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • ہولوکاسٹ کے بعد

    مضمون

    1945 میں جب اینگلو امریکی اور سوویت فوجی حراستی کیمپوں میں داخل ہوئے تو اُنہیں وہاں لاشوں، ہڈیوں اور انسانی راکھ کے ڈھیر ملے جو نازیوں کی وسیع پیمانے پر قتل و غارتگری کا ثبوت تھے۔ فوجیوں کو ھزاروں افراد زندہ بھی ملے جن میں یہودی اور غیر یہودی دونوں ہی شامل تھے۔ لیکن وہ بھوک پیاس اور…

    ہولوکاسٹ کے بعد
  • یوتھینیسیا پروگرام (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    اصطلاح یوتھینیسیا (لفظی طور پر "اچھی موت") سے مراد کسی ایسے شخص کو بغیر کسی تکلیف کے موت دینا ہے جو مستقل طور پر بیمار ہو یا کسی ایسی بیماری میں مبتلاء ہو جس میں موت واقع ہونا یقینی ہو، اور موت نہ ہونے کے باعث وہ مستقل طور پر تکلیف دہ صورتِ حال کا شکار ہو۔ تاہم نازی تناظر میں…

  • یورپ میں دوسری جنگ عظیم

    مضمون

    ہولوکاسٹ دوسری جنگ عظیم کے وسیع تر پس منظر میں ہوا۔ جنگ عظیم دوم تاریخ  کی سب سے زیادہ تباہ کن لڑائی تھی۔ ایڈولف ہٹلر اور نازی حکومت  ایک ایسی سلطنت کا خواب  دیکھ رہے تھے جس میں مشرقی یورپ میں موجود تمام تر آبادیوں کو ختم کر کے جرمنوں کیلئے ایک وسیع تر علاقے (لیبن سروم)  پر مشتمل…

    یورپ میں دوسری جنگ عظیم
  • یورپ میں دوسری جنگ عظیم

    مضمون

    دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے بلٹزکریگ یعنی "آسمانی بجلی جیسی جنگ" نامی ایک حکمت عملی استعمال کرکے یورپ کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا۔ بلٹزکریگ میں جہازوں، ٹینکوں اور گولہ بارود کی بہت بڑی تعداد استعمال کی گئی۔ یہ فوجیں ایک تنگ محاذِ جنگ میں دشمنوں کے دفاعی حصار کو توڑ دیتی تھیں۔…

    یورپ میں دوسری جنگ عظیم
  • یورپ میں دوسری عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تاریخ کی سب سے بڑی اور تباہ کن جنگ تھی۔ یہ جنگ جرمنی نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر کے شروع کی۔ برطانیہ اور فرانس نے جواب دیتے ہوئے جرمنی کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا۔ جرمن فوجوں نے 1940 کے موسم بہار میں…

  • یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945

    مضمون

    یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945 - تصویریں نازی حکومت اور اس کی ساتھی محوری قوتوں نے جن گروہوں کو نسلی بنیادوں پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا، ان میں روما (خانہ بدوش) بھی شامل تھے۔ نازیوں نے روما کی جانب سماجی تعصب رکھنے والے غیرنازی جرمنوں کا تعاون حاصل کر کے روما کو "نسلی طور…

    یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945
  • یہودی بچوں کی تکلیف دہ صورت حال

    مضمون

    ستمبر 1939 میں جب دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا توجرمن فوجیوں اور اُن کے حلیفوں کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودی بچوں کی تعداد تقریباً 16 لاکھ تھی۔ جب مئی 1945 میں یورپ میں جنگ ختم ہوئی تو 10 لاکھ سے زائد یا پھر 15 لاکھ یہودی بچے ہلاک ہو چکے تھے۔ وہ نازیوں کی منصوبہ بندی کے تحت کی گئی پوگرام…

    یہودی بچوں کی تکلیف دہ صورت حال
  • یہودی بستیاں

    مضمون

    یہودی بستیاں - تصویریں " گھیٹو" کی اصطلاح اصل میں وینس کی اُن یہودی بستیوں کے نام سے لی گئی ہے جو 1516 میں قائم کی گئی تھیں۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودی بستیاں وہ شہری ضلعے تھے (جو اکثر اپنی حدود کے اندر بند رہتے تھے) جن میں جرمنوں نے یہودیوں آبادی کو محصور رکھا اور اُنہیں انتہائی خراب…

    یہودی بستیاں
  • یہودی بستیاں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    لفظ "گھیٹو" یا یہودی بستی اصل میں وینس میں 1516 میں قائم ہونے والے یہودی کوارٹروں کے نام سے لیا گيا ہے جن میں وینس کے حکام نے شہری یہودیوں کو رہنے پر مجبور کیا۔ ہولوکاسٹ کے دوران یہودی بستیاں یہودیوں کے اجتماعی قتل، ان کو انسانیت سے محروم کرنے اور ان پر کنٹرول کرنے کے نازی سلسلے کیلئے…

  • یہودی بستیوں میں زندگی

    مضمون

    یہودی بستیوں میں زندگی عام طور پر ناقابل برداشت ہی ہوا کرتی تھی۔ چھوٹی سی جگہ میں گنجائش سے زیادہ افراد بھر لینا ایک عام بات تھی۔ ایک اپارٹمنٹ میں کئی کئی خاندان رہ رہے تھے۔ غسل خانوں کی تنصیبات خراب ہوگئيں اور انسانی فضلے کو کچرے کے ساتھ سڑکوں پر پھینک دیا جاتا تھا۔ ایسے تنگ اور…

    یہودی بستیوں میں زندگی
  • ایس ایس کی پولیس ریاست

    مضمون

    نازی دہشت گردی کا ایک اہم ہتھیار حفاظتی اسکواڈ (شٹزسٹافیل)، یا ایس ایس، تھا جو ایڈولف ہٹلر اور پارٹی کے دوسرے قائدین کے لئے ایک خصوصی گارڈ کی حیثیت سے شروع ہوا تھا۔ کالی قمیضوں والے ایس ایس کے اراکین نے ایک چھوٹا ایلیٹ گروپ قائم کیا جس کے اراکین نے پہلے ضمنی پولیس اور پھر حراستی کیمپ…

    ایس ایس کی پولیس ریاست
  • ایلی ویزل : سوڈان میں ہونے والے ظلم و ستم کے بارے میں

    مضمون

    14 جولائی 2004 کو سٹی یونیورسٹی آف یو یارک کے گریجوئیٹ سینٹر میں منعقد ہونے والے دارفور ھنگامی سربراہ اجلاس کے موقع پر دیا جانے والا بیان۔ اِس اجلاس کا اہتمام امریکن جیوئش ورلڈ سروس اور یونائیٹڈ اسٹیٹس ہالوکاسٹ میموریل میوزیم نے کیا تھا۔ سوڈان انسان کے دکھ درد، اذیت اور تکلیف کے…

  • این فرینک

    مضمون

    این فرینک اُن ایک ملین سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھیں جو ہالوکاسٹ کے دوران ہلاک کر دئے گئے تھے۔ وہ 12 جون 1929 کو انیلیز میری فرینک Annelies Marie Frank کے نام سے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد اوٹو Ottoاور والدہ ایڈتھ فرینک Edith Frank تھیں۔ اپنی زندگی کے پہلے پانچ سالوں کے…

    این فرینک
  • این فرینک (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    این فرینک ہولوکاسٹ میں جاں بحق ہونے والے دس لاکھ سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھی۔ چھپے رہنے کے دوران این اپنی ڈائری میں اپنے خوف، امیدوں اور تجربات کے متعلق لکھتی رہی۔ خاندان کی گرفتاری کے بعد ایک خفیہ اپارٹمنٹ میں ملنے والی اس ڈائری کو میپ گیز نامی ایک شخص نے سنبھال کر رکھا ہوا…

  • ایویان کانفرنس

    مضمون

    1933 اور 1941 کے درمیان نازیوں نے جرمنی کو جوڈین رائن (یہودیوں سے پاک) کرنے کا ارادہ کیا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کی خاطر اُنہوں نے یہودیوں کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا تاکہ وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں۔ 1938 تک تقریباً دیڑھ لاکھ جرمن یہودی یعنی تقریباً پچیس فیصد، ملک سے فرار ہوچکے…

    ایویان کانفرنس
  • ایڈولف آئخمین (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ایڈولف آئخمین ہولوکاسٹ کے دوران یورپ کی یہودی آبادی کی جلاوطنی کے سلسلے میں مرکزی کرداروں میں سے ایک تھا۔ وہ اگرچہ جرمنی میں پیدا ہوا مگر لڑکپن میں ہی آسٹریہ جا بسا۔ 1932 میں آئخمین نے آسٹریہ کی نازی پارٹی اور ایس ایس میں شمولیت اختیار کر لی اور جلد ہی تنظیم کے اندر ترقی کرتا ہوا…

  • بچاؤ

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دوران یہودیوں کے قتلِ عام میں اکثر یورپی لوگوں اور اُن کا ساتھ دینے والے دوسرے افراد کی بے حسی کے باوجود ہر یورپی ملک میں انفرادی لوگوں اور مختلف مذہبی پس منظر رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔ یہودیوں کو بچانے کی اِس کوششوں میں…

    بچاؤ
  • بچاؤ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکوسٹ کے دوران یہودیوں کے قتل میں اکثر یورپی لوگوں اور دوسرے شرکاء کی بے اعتنائی کے باوجود، ہر یورپی ملک میں ہر مذھب سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔ بچانے کی یہ کوششیں انفرادی سطح کے ساتھ ساتھ منظم اجتماعی انداز میں بھی چھوٹے اور…

  • بچاؤ اور مزاحمت

    مضمون

    کچھ یہودی جرمنی کے مقبوضہ یورپ سے فرار ہو کر یا چھپ کر "حتمی حل" یعنی یورپ کے یہودیوں کو قتل کرنے کے نازی کے منصوبے سے زندہ بچ گئے۔ زيادہ تر غیریہودیوں نے "حتمی حل" میں نہ تو مدد کی اور نہ ہی اس میں مداخلت کی۔ بہت ہی کم افراد ایسے تھے جنہوں نے یہودیوں کو فرار ہونے میں مدد دی۔ یہودیوں کی…

    بچاؤ اور مزاحمت
  • برجن بیلسن (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    جرمن فوجی حکام نے برجن بیلسن کیمپ 1940 میں برجن اور بیلسن کے چھوٹے قصبوں کے جنوب میں قائم کیا۔ یہ جرمنی کے شہر سیلے کے شمال میں 11 میل دور تھا۔ برجن بیلسن کمپلکس بہت سے کیمپوں پر مشتمل تھا جو اس کے وجود کے دوران مختلف وقتوں میں قائم کئے گئے۔ وہاں تین بنیادی کیمپ تھے: جنگی قیدیوں کا کیمپ،…

  • بعد میں ہونے والی نیورمبرگ سماعت (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) کے مقدمت کے اختتام کے بعد ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں آیا جسے ذیلی نیورمبرگ مقدمات کا نام دیا گیا۔ امریکی جنرل ٹیلفورڈ ٹیلر کو اس عدالت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ چونکہ آئی ایم ٹی نے پہلے ہی جنگی جرائم، جارحانہ جنگ اور انسانیت کے…

  • بوخن والڈ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    بوخن والڈ اپنے ذیلی کیمپوں سمیت نازیوں کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کیمپ تھا۔ ایس ایس نے بوخن والڈ جولائی 1937 میں جرمنی کے مشرقی وسطی علاقے وائمر سے تقریباً پانچ میل شمال مغرب کی جانب کھولا۔ قیدیوں کو کیمپ کے شمالی حصے ("بنیادی کیمپ) میں رکھا گیا جبکہ محافظوں کی بیرکیں اور…

  • بوخنولڈ

    مضمون

    بوخن ولڈ اپنے کئی ایک چھوٹے چھوٹے کیمپوں کے ساتھ نازیوں کے تشکیل کردہ بڑے عقوبتی کیمپوں میں سے ایک تھا۔ یہ کیمپ ایٹرزبرگ کی شمالی ڈھلوانوں پر ایک جنگلاتی علاقے میں 1937 میں تعمیر کیا گیا۔ ایٹرزبرگ مشرقی وسطی جرمنی میں وائمر کے شمال مغرب میں قریب پانچ میل کی مسافت پر ہے۔ نازیوں کے…

    بوخنولڈ
  • بیلزیک (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جنوب مشرقی مقبوضہ پولینڈ کے ایک سابق لیبر کیمپ کے مقام پر ایک قتل گاہ کی تعمیر شروع کی۔ اس دوسرے جرمن قتل کے مرکز بیلزیک نے 17 مارچ 1942 کو کام شروع کر دیا۔ مارچ اور دسمبر 1942 کے دوران جرمنوں نے جنوبی پولینڈ کے ایک گھیٹو (یہودی بستی) سے 4 لاکھ 34 ھزار 5 سو یہودیوں اور…

  • بیلسکی حامی

    مضمون

    پس منظر 1942 اور 1944 کے درمیان مغربی بیلو رشیا (بیلاروس) میں فعال بیلسکی حامی گروپ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کے خلاف سب سے اہم یہودی مزاحمتی کوششوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ اس کے ممبران جرمن اور ان کا ساتھ دینے والوں کے ساتھ لڑائی کرتے تھے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ بیلسکی گروپ کے…

    ٹیگ: مزاحمت
    بیلسکی حامی

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.