<p>يہودی قیدیوں کی ایک سواری  برف سے گزرتے ہوئے بوشووٹز کے اسٹیشن سے تھیریسئن شٹٹ جارہی ہے۔ چکوسلواکیا، 1942</p>

مضمون

ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔

عنوان کے لیحاظ سے فلٹر کریں:

| "مضمون" کیلئے 201-225 کے 255 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • ڈاخاؤ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    مارچ 1933 میں قائم ہونے والا ڈاخاؤ حراستی کیمپ جنوبی جرمنی میں واقع میونخ کے شمال مشرق سے 10 میل کے فاصلے پر تھا۔ کیمپ کے ابتدائي قیدیوں میں جرمن کمیونسٹ، سوشل ڈیموکریٹ، ٹریڈ یونینسٹ یہووا کے گواہان, روما (خانہ بدوش), ہم جنس پرست اور جرائم پیشہ افراد شامل تھے۔ کرسٹل ناخٹ (10 سے 11 نومبر 1938)…

  • ڈاخاؤ

    مضمون

    1933 اور 1945 کے درمیان، نازی جرمنی اور اس کے اتحادیوں نے 44,000 سے زیادہ کیمپ اور دیگر قید خانے (بشمول یہودی بستیاں) قائم کیں۔ مجرموں نے ان مقامات کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ ان مقاصد میں جبری مشقت، "ریاست کے دشمن" سمجھے جانے والے لوگوں کی حراست اور اجتماعی قتل شامل تھے۔ لاکھوں لوگ اس…

    ڈاخاؤ
  • ڈاکٹروں اور نرسوں کا کردار

    مضمون

    یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ایڈولف ہٹلر اور دیگر نازی شدت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں حقیقی طور پر نازی نہیں تھے۔ جرمن طبی شعبے نے بہت سی…

    ڈاکٹروں اور نرسوں کا کردار
  • ڈنمارک میں بچاؤ کی کوششیں

    مضمون

    مقبوضہ یورپ میں زیادہ تر افراد نے نازی نسل کشی میں فعال طور پر شرکت نہيں کی۔ نہ ہی انہوں نے یہودیوں اور نازی پالیسیوں کے کا ہدف بننے والے دیگر لوگوں کی مدد کرنے کے لئے کچھ کیا۔ ہالوکاسٹ کے دوران لاکھوں افراد خاموشی سے یہودیوں، روما (خانہ بدوشوں) اور "رائخ کے دشمنوں" کی گرفتاری اور…

    ڈنمارک میں بچاؤ کی کوششیں
  • ڈیوڈ سیراکوویاک (Dawid Sierakowiak)

    مضمون

    پولینڈ پر جرمن حملے کے بعد ووچ کے یہودی بچوں کو پیش آنے والی تلخ حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کچھ بچوں، جن میں ڈیوڈ سیراکوویاک بھی شامل تھا، نے اپنے تجربات کو اپنی ڈائریوں میں قلم بند کیا۔ ان کی آوازیں انتہائی مشکل حالات کے باوجود بھی ایک معاشرے اور اس کے نوجوانوں کی زندگی…

    ڈیوڈ سیراکوویاک (Dawid Sierakowiak)
  • کاروباری اشرافیہ کا کردار

    مضمون

    یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ہٹلر اور دیگر نازی حریت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں حقیقی طور پر نازی نہیں تھے۔ ان پیشہ وروں میں کاروباری…

    کاروباری اشرافیہ کا کردار
  • کتابوں کی آتشزدگی

    مضمون

    1933 میں پاپولر اینلائیٹنمنٹ اور پراپیگنڈے کے نازی وزیر جوزف گوئبیلز نے ثقافت کی ہم آہنگی کا کام شروع کیا جس میں فنون لطیفہ کو نازی مقاصد کے مطابق ڈھالا گیا۔ حکومت نے یہودیوں اور دوسرے لوگوں کی ثقافتی تنظیموں کو سیاسی یا فنی اعتبار سے مشتبہ قرار دیتے ہوئے اُنہیں ختم کرنا شروع کر…

    کتابوں کی آتشزدگی
  • کتابیں نذر آتژ کرنا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    "کتابوں کو نذر آتش کرنے" سے مراد کتابوں کو روایتی طور پر تباہ کرنا ہے۔ یہ اقدامات عوامی طور پر سب کے سامنے کئے گئے اور یہ کتابوں کے مواد کی ثقافتی، مذہبی اور سیاسی مخالفت کی وجہ سے کیا گیا۔ نازی وزیر برائے مقبول روشن خیالی اور پراپیگنڈا جوزف گوئبل نے 1933 میں جرمن فن و ثقافت کو نازی نصب…

  • کرسٹل ناخٹ: ملک گیر پوگرام، نومبر 9 - 10 , 1938

    مضمون

    کرسٹل ناخٹ کے لفظی معنی ہیں "کرسٹل کی رات"۔ اِس سے عمومی مراد "ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات" ہے۔ یہ اصطلاح 9 اور10 نومبر 1938 کو تمامتر جرمنی، مقبوضہ آسٹریہ اور جرمن فوجیوں کے زیر قبضہ چیکوسلواکیہ کے علاقے سوڈیٹن لینڈ میں روا رکھے جانے والے پرتشدد یہود مخالف پوگرامز کیلئے استعمال ہوتی ہے۔…

    کرسٹل ناخٹ: ملک گیر پوگرام، نومبر 9 - 10 , 1938
  • کیمپوں کے قیدی

    مضمون

    چونکہ نازی نسل کشی کا مرکزی ہدف یہودی تھے، قتل کے مراکز کے بیشتر قیدی بھی یہودی ہی تھے۔ تاہم جنسینکڑوں جبری مشقت اور حراستی کیمپوں میں گیس کے ذریعے ہلاک کرنے کی سہولیات نہيں تھیں وہاں دوسری برادریوں سے بھی تعلق رکھنے والے افراد پائے جاتے تھے۔ قیدیوں کو اپنی جیکٹوں پر مختلف رنگوں کے…

    کیمپوں کے قیدی
  • گسٹاپو: ایک جائزہ

    مضمون

    گسٹاپو نازی جرمنی کی بدنامِ زمانہ سیاسی پولیس فورس تھی۔ نازی دور کے دوران گسٹاپو کے ادارے میں توسیع اور تبدیلی کی گئی گسٹاپو کے ہدف بنائے گروپ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کے ساتھ تبدیل ہو گئے۔ تاہم ایک چیز جوں کی توں رہی: گسٹاپو ایک قابل اعتماد ظلم و جبر کا آلہ بنا جس نے نازی اِزم…

    گسٹاپو: ایک جائزہ
  • گشتی قاتل اسکواڈ

    مضمون

    22 جون 1941 کو سوویت یونین پر جرمن فوج کے حملے کے بعد ہالوکاسٹ کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا۔ جنگ کی آڑ میں اور جیت کے بارے میں پراعتماد جرمنوں نے یہودیوں کی جبری امیگریشن اور گرفتاریوں سے آگے بڑھ کر اجتماعی قتل کا راستہ اپنایا۔ نازی (ایس ایس) کے یونٹس اور پولیس پر مشتمل اسپیشل ایکشن سکواڈ،…

    گشتی قاتل اسکواڈ
  • گھیٹو یعنی یہودی بستیوں میں ادیب اور شاعر

    مضمون

    جرمن حکام نے 1939 کے آغازمیں پولینڈ کے یہودیوں کو گھیٹو یا الگ کر دئے گئے مقامات پر محدود کر دیا۔ یہ وہ ممنوعہ علاقے تھے جنہیں ابتداء میں یہودیوں کو غیر یہودیوں سے الگ کرنے کیلئے مخصوص کیا گیا تھا۔ بعد اذاں یہی گھیٹو یعنی یہودی بستیاں یورپی یہودیوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہوئیں۔ …

    گھیٹو یعنی یہودی بستیوں میں ادیب اور شاعر
  • گیس سے ماردینے کی کارروائياں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازیوں نے سن 1939 کے اختتام پر اجتماعی قتل کے مقصد سے ذہنی مریضوں کو ("رحیمانہ قتل") کی پالیسی کے تحت قتل کرنے کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کا تجربہ بھی شروع کیا۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے اور آئن سیٹسگروپن (موبائل قتل کے یونٹ) کے اجتماعی قتل عام کے عمل شروع کر دینے کے بعد نازیوں…

  • ھولوکوسٹ کے دوران بچوں کی ڈائریاں

    مضمون

    پس منظر ھولوکوسٹ کے دوران 11 لاکھ سے زائد یہودی بچوں کو ہلاک کیا گیا۔ نازیوں اور اُن کے حلیفوں کے ظلم و ستم کا شکار ہونے والے لاکھوں بچوں میں سے بہت کم تعداد ایسی تھی جس نے ایسی ڈائریاں اور جرنل لکھے جو محفوظ ہوئے۔ ان ڈائریوں میں چھوٹے لکھنے والوں نے اپنے تجربات کی تفصیل بیان کی، اپنے…

    ھولوکوسٹ کے دوران بچوں کی ڈائریاں
  • ہالوکاسٹ سے قبل یورپ میں یہودیوں کی زندگی

    مضمون

    1933 میں جرمنی میں نازیوں کے اقتدار میں آنے کے وقت یہودی یورپ کے ہر ملک میں رہ رہے تھے۔ ان ممالک میں نوے لاکھ کے قریب یہودی رہتے تھے جن پر دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی کا قبضہ ہونے والا تھا۔ جنگ کے اختتام تک ان میں سے ہر تین یہودیوں میں سے دو کی موت واقع ہونے والی تھی اور یورپ میں یہودیوں…

    ہالوکاسٹ سے قبل یورپ میں یہودیوں کی زندگی
  • ہالوکاسٹ کے انکار کا مقابلہ: نیورمبرگ میں پیش کئے جانے والے ہالوکاسٹ کے ثبوت

    مضمون

    دوسری عالمی جنگ کے بعد جنگی جرائم کے انتہائی جانے پہچانے مقدمات میں سے ایک نیورمبرگ جرمنی میں پیش ہونے والا مقدمہ تھا جسے بڑے جرمن جنگی مجرموں کا مقدمہ کہا جاتا ہے۔ نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (انٹرنیشنل ملٹری ٹرائبیونل یا آئی۔ ایم۔ ٹی) میں برطانیہ، فرانس، سوویت یونین اور…

    ہالوکاسٹ کے انکار کا مقابلہ: نیورمبرگ میں پیش کئے جانے والے ہالوکاسٹ کے ثبوت
  • ہالوکاسٹ کے دوران بچے

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دور میں بچے خاص طور پر ہدف بنے۔ نازیوں نے کچھ مخصوص گروپوں کے بچوں کو اُن گروپوں کے نظریاتی خیالات کے حوالے سے "غیر مطلوبہ" یا "خطرناک" قرار دیتے ہوئے اُنہیں قتل کرنے پر زور دیا۔ نازیوں نے ایسا "نسلی جدوجہد" کے حصے کے طور پر یا پھر "پیش بندی کے طور پر اختیار کی جانے والی…

    ہالوکاسٹ کے دوران بچے
  • ہالوکاسٹ کے دوران بچے (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکاسٹ کے دوران بچوں کو خاص طور پر خطرہ تھا۔ جرمن اور ان کے مددگاروں نے 15 لاکھ سے زيادہ بچوں کو قتل کیا جس میں دس لاکھ یہودی بچوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں رومانی (خانہ بدوش) بچے، اداروں میں رہنے والے ذہنی اور جسمانی طور پر معذور جرمن بچے، پولش بچے اور مقبوضہ سوویت یونین میں رہنے والے بچے…

  • ہالوکاسٹ کے دوران خواتین (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازی حکومت نے اکثر یہودی اور غیر یہودی خواتین کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جو بعض اوقات ان کی جنس کے حوالے سے منفرد تھا۔ بعض انفرادی کیمپوں اور حراستی کیمپوں کے اندر مخصوص علاقوں کو خاص طور پر زنانہ قیدیوں کیلئے قائم کیا گيا تھا۔ مئی سن 1939 میں نازیوں نے ریونزبروئیک کیمپ کھولا جو…

  • ہالوکاسٹ کے دوران عورتیں

    مضمون

    نازیوں نے یہودی مردوں اور عورتوں دونوں کو اذیت دینے اور ہلاک کرنے کیلئے نشانہ بنایا۔ تاہم یہودی اور غیر یہودی عورتوں کو بعض اوقات مخصوص وحشیانہ ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ انفرادی کیمپوں اور کچھ جبری کیمپوں کے بعض حصوں کو عورتوں کیلئے مخصوص کر دیا گیا۔ مئی 1939 میں نازیوں نے…

    ہالوکاسٹ کے دوران عورتیں
  • ہدف بننے والوں کی اقسام: ایک جائزہ

    مضمون

    اگرچہ نازیوں کا اصل ہدف یہودی تھے تاہم نازیوں اور اُن کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پردوسرے گروپوں پربھی تشدد کیا۔ جرمنی میں نازیوں کے امتیازی رویے کے اولین اہداف میں سیاسی مخالفین شامل تھے جو بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹ اور مزدور یونینوں کے لیڈر…

    ہدف بننے والوں کی اقسام: ایک جائزہ
  • ہدف بننے والے پولش لوگ

    مضمون

    پولینڈ کی فوج کو ستمبر 1939 میں شکست دینے کے بعد جرمنوں نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑتے ہوئے پولینڈ کے ہزاروں افراد کو مار ڈالا، جبری مشقت کے بڑے پروگرام وضح کیے اور لاکھوں افراد کو جلاوطن کر دیا۔

    ہدف بننے والے پولش لوگ
  • ہلاکت خیز دوا: بہترین نسل کی تخلیق

    مضمون

    "ہمارا بنیادی نقطہ فردِ واحد نہیں اور ہم اِس خیال سے متفق نہیں ہیں کہ بھوکوں کو کھانا کھلانا چاہئیے، یا پیاسے لوگوں کو پانی پلانا چاہئیے یا پھر ننگے لوگوں کو کپڑے پہنانے چاہئیے . . . ہمارے مقاصد بالکل مختلف ہيں: دنیا میں سبقت حاصل کرنے کے لئے ہمارے لوگوں کو ہر صورت صحت مند ہونا…

    ہلاکت خیز دوا: بہترین نسل کی تخلیق
  • ہولوکاسٹ (مختصر مضمون)

    مضمون

    ہولوکاسٹ (1933-1945) ایک منظم، سرکاری سرپرستی میں ہونے والا ظلم اور قتلِ عام تھا جس میں نازی جرمن حکومت اور اس کے اتحادیوں اور حلیفوں کی جانب سے 6 ملین یورپی یہودیوں کو ہلاک کیا گیا۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم کے مطابق ہولوکاسٹ 1933 سے 1945 کے دوران جاری رہا۔ اس کا آغاز 1933 میں…

    ہولوکاسٹ (مختصر مضمون)

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.