ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
ڈاکٹر محمد ہیلمی برلن میں رہنے والے ایک مصری ڈاکٹر تھے اور ایک مقامی جرمن خاتون فریدہ سزٹرمین نے نازی جرمنی کے مرکز میں ایک یہودی خاندان کو بچانے کیلئے مل کر کام کیا۔ ڈاکٹر ہیلمی پہلے عرب تھے جنہیں اقوام میں ایک حق پرست شخص کے طور پر جانا گیا۔
نازی جرمنی یورپی یہودیوں پر مظالم اور اجتماعی قتل عام کا کلیدی اور بنیادی مرتکب فریق تھا۔ تاہم، جرمنی کے ساتھ اتحاد کرنے والی دیگر یورپی ایکسز یعنی محوری قوتوں (اٹلی، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، سلوواکیہ، اور کروشیا) میں سے پر ایک نے کسی حد تک ہولوکاسٹ میں حصہ لیا۔ جاپان اس میں شامل…
نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔ جرمن نسل پرست نازیوں کے ابتدائی نشانے سیاسی مخالفین -- بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹک، اور تجارتی یونین کے سربراہان تھے۔ نازی ان مصنفین اور…
"یہ لڑکے اور لڑکیاں ہماری تنظیم میں دس سال کی عمر میں داخل ہوئیں اور اکثر نے پہلی بار تازہ ہوا میں سانس لیا؛ نوعمری میں چار سال تک تربیت کے بعد وہ ہٹلر یوتھ میں شامل ہون گے، جہاں وہ اگلے چار سال تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔ . . اور اگر وہ ابھی بھی مکمل طور پر قومی اشتراکیت پسند نہیں بن پاتے تو…
نازی جرمنی اور اس کے اتحادیوں نے 22 جون 1941 کو سوویت یونین پر حملہ کیا۔ انہوں نے جلد ہی سوویت علاقے کے بڑے رقبے کو فتح کر لیا۔ جرمن افواج نے سوویت یونین اور اس کے لوگوں کے خلاف "فنا کی جنگ" چھیڑی جس میں لاکھوں شہری مارے گئے۔ تاہم، سوویت مسلح افواج نے بالآخر جرمن فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور…
ایڈولف ہٹلر کے مطابق جنگ کا وقت "ناقابل علاج افراد کو ختم کرنے کا بہترین وقت تھا"۔ کئی جرمن ایسے افراد کو یاد نہيں کرنا چاہتے تھے جو ان کے "عظیم نسل" کے تصور پر پورا نہيں اترتے تھے۔ جسمانی اور ذھنی طور پر معذور افراد کو معاشرے کے لئے "بے کار"، آرین نسل کی پاکیزگی کے لئے خطرہ اور آخر میں…
مشرقی یورپ میں کئی ملین یہودی رہتے تھے۔ 1939 میں پولینڈ پر جرمنی کے حملے کے بعد پولینڈ میں رہنے والے دو ملین سے زیادہ یہودی جرمنوں کے کنٹرول میں آ گئے۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے کے بعد مزید کئی ملین یہودی نازیوں کی حکومت کے تحت آ گئے۔ جرمنوں نے یہودیوں کی اس بڑی آبادی کو…
جرمنی نے مفتوح مشرقی علاقہ جات میں سے اکثر کے لوگوں کو جرمن تہذیب کے رنگ میں رنگنے کے بعد اُن پر قبضہ کرلینے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ کچھ علاقوں کو جبری مشقت کیلئے مزدوروں کی فراہمی کے طور پر متخب کیا گیا تھا تاہم زيادہ تر کی جرمن نوآبادی استعماریت کے تحت تنظیم نو کی جانی تھی۔…
مشرقی بیلاروس میں 1944 کے موسم گرما میں ایک بڑے حملے کے نتیجے میں سوویت فوجوں کو ایک بڑے نازی جبری کیمپ لوبلن۔مجدانیک پر قبضے کا موقع مل گیا۔ سوویت فوجوں کی تیز رفتار پیش قدمی کی وجہ سے ایس ایس کو کیمپ خالی کرنے کا وقت نہ مل سکا۔ سوویت یونین اور مقربی ممالک کے ذرائع بلاغ نے مجدانیک میں…
جنگ کے اختتام کے قریب جب جرمنی کی فوجی طاقت ختم ہونے لگی، اتحادی افواج نے نازیوں کے حراستی کیمپوں کے گرد گھیرا ڈالنا شروع کردیا۔ روس نے مشرق کے طرف سے اور انگریزوں، فرانسیسیوں اور امریکیوں نے مغرب کے طرف سے گھیراؤ کرنا شروع گیا۔ جرمنوں نے پریشان ہو کر سامنے والے کیمپوں سے قیدیوں کو…
ایڈولف ہٹلر کی Mein Kampf (میری جدوجہد) شائع ہونے والی بہت معروف اور مشہور ترین نازی تحریر ہے۔
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔ اس نے اپنی کابینہ کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور پریس، اظہار رائے اور اکٹھا ہونے جیسی…
ایڈولف ہٹلر کے 30 جنوری 1933 کو جرمنی کا چانسلر نامزد ہونے پر جرمنی میں جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا۔ نسل پرستی اور آمریت کے تصورات سے آراستہ، نازیوں نے بنیادی آزادیوں کا خاتمہ کر دیا اور ایک "وولک" کمیونٹی بنانے کی ٹھانی۔ وولک کمیونٹی کے تصور کے مطابق جرمنی کے تمام سماجی طبقوں اور علاقوں کو…
پس منظر 13 مئی 1931 پر، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے برلن کو 1936 کے سرمائی اولمپکس سے نوازا۔ بیلجیم کے کاؤنٹ ہنری بیلٹ-لیٹور کمیٹی کا سربراہ تھا۔ پہلی جنگ عظیم میں شکست کے بعد برلن کا انتخاب نے جرمنی کو عالمی برادری میں واپس آنے کا ایک اشارہ کیا۔ دو سال بعد نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف…
اہم حقائق سن 2016 برلن جرمنی میں 1936 میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں کی 80 ویں سالگرہ کا سال ہے۔ نازی جرمنی نے 1936 کے اولمپک کھیلوں کو پروپیگنڈے کیلئے استعمال کیا۔ نازیوں نے اپنی حکومت کی یہود مخالف پالیسیوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر پردہ ڈالتے ہوئے ایک نئے،…
جرمنی میں 1933 میں ایڈولف ہٹلر کے برسراقتدار آنے کے فوراً بعد امریکہ اور دیگر مغربی جمہوریتوں کے مبصرین نے نازی جرمنی کی طرف سے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی حمایت کرنے کے اخلاقی جواز پر سوال کھڑے کئے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے جون 1933 میں جرمن اولمپک کمیٹی سے عہد حاصل کیا کہ جرمنی…
اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔ حکومت نے ان اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیر ملکی شائقین اور صحافیوں کو ایک پرامن اور بردبار…
ہولوکاسٹہولوکاسٹ ایک ایسا واقعہ ہے جو ہماری مغربی تہذیب، قومی ریاست اور جدید بیوروکریٹک تہذیب کے ساتھ ساتھ انسانی فطرت کو سمجھنے کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ لاکھوں معصوم شہریوں کے قتل کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ ایک نسل پرست سوچ کے تحت، جس کے مطابق یہودی ایسے کیڑے تھے جو صرف…
1930 کی پوری دہائی کے دوران، نازی جرمنی نے ایک جارحانہ خارجہ پالیسی کو اختیار کیے رکھا۔ اس کا نتیجہ عالمی جنگِ عظیم دوم کی صورت میں نکلا، جس کا آغاز ستمبر 1939 میں یورپ میں ہوا تھا۔ قبل از جنگ اور دوران جنگ علاقائی توسیع کے نتیجے میں لاکھوں یہودی جرمنی کے زیرِ تسلط آ گئے۔ 11–13 مارچ 1938 کو…
"پروپیگنڈا تمام لوگوں پر ایک نظرئیے کو مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ پروپیگنڈا عام لوگوں پر ایک خیال کی حیثیت سے اثرانداز ہوتا ہے اور پھر اِس خیال کی فتح کیلئے اُنہیں تیار کرتا ہے"۔ یہ الفاظ ایڈولف ہٹلر نے اپنی کتاب مین کیمپف (1926) میں لکھے تھے جس میں اُس نے پہلے قومی سوشلزم کے تصورات…
نازی چاہتے تھے کہ جرمن نازی آمریت کی حمایت کریں اور نازی نظریات پر یقین رکھیں۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے، انہوں نے سنسرشپ اور پروپیگنڈا کے ذریعے مواصلاتی صورتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ اس میں اخبارات، میگزینز، کتابوں، آرٹ تھیٹر، موسیقی، فلمیں، اور ریڈیو پر کنٹرول کرنا شامل…
1933 اور 1945 کے دوران نازی جرمنی نے جن لاکھوں افراد کو اپنا ہدف بنایا اُن کو قید میں ڈالنے کیلئے 20 ھزار کیمپ قائم کئے۔ اِن کیمپوں کو کئی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا جن میں جبری مشقت کے کیمپ، عارضی کیمپ جو منزل تک پہنچانے سے پہلے عارضی رہائش گاہ کیلئے استعمال ہوتے اور پھر استیصالی کیمپ…
سن 1933 اور 1945 کے درمیان نازی جرمنی نے اپنے کئی ملین نشانہ بننے والوں کے لئے تقریبا 20،000 کیمپ قائم کئے۔ یہ کیمپ کئی مقاصد کو پورا کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے تھے جس میں جبری مشقت کے کیمپ، عارضی وے اسٹیشن کے طور پر استعمال ہونے والے ٹرانزٹ کیمپ اور بنیادی طور پر یا مکمل طور پر اجتماعی قتل…
نازی کیمپ کا نظام نازی ریاست کے سیاسی مخالفین کی روک تھام کے نظام کے طور پر شروع ہوا۔ تیسری رائخ کے شروع کے چند سالوں میں نازيوں نے بنیادی طور پر کمیونسٹوں اور سوشلسٹوں کو حراست میں لیا تھا۔ 1935 کے قریب حکومت نے ایسے افراد کو بھی گرفتار کرنا شروع کیا جنہيں وہ نسلی یا حیاتیاتی طور پر…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.