<p>يہودی قیدیوں کی ایک سواری  برف سے گزرتے ہوئے بوشووٹز کے اسٹیشن سے تھیریسئن شٹٹ جارہی ہے۔ چکوسلواکیا، 1942</p>

مضمون

ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔

عنوان کے لیحاظ سے فلٹر کریں:

| "مضمون" کیلئے 26-50 کے 271 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • ایڈولف ہٹلر: اہم تاریخیں

    مضمون

    ایڈولف ہٹلر کی قیادت میں اور اُس کے نسلی امتیاز پر مبنی نظریات  کی بنیاد پر  نازی حکومت 60 لکھ یہودیوں اور لاکھوں دیگر افراد کے قتل عام کی ذمہ دار ہے۔

  • بابن یار میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر گولی مار کر ہلاک کرنا (بابی یار)

    مضمون

    ستمبر 1941 کے آخر میں، ایس ایس اور جرمن پولیس یونٹس اور ان کے اتحادیوں نے جنگِ عظیم دوم کے ایک سب سے بڑے قتلِ عام کا ارتکاب کیا۔ یہ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے بالکل قریب واقع بابن یار (بابی یار) نامی گھاٹی میں پیش آیا۔

    بابن یار میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر گولی مار کر ہلاک کرنا (بابی یار)
  • برجن بیلسن (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    جرمن فوجی حکام نے برجن بیلسن کیمپ 1940 میں برجن اور بیلسن کے چھوٹے قصبوں کے جنوب میں قائم کیا۔ یہ جرمنی کے شہر سیلے کے شمال میں 11 میل دور تھا۔ برجن بیلسن کمپلکس بہت سے کیمپوں پر مشتمل تھا جو اس کے وجود کے دوران مختلف وقتوں میں قائم کئے گئے۔ وہاں تین بنیادی کیمپ تھے: جنگی قیدیوں کا کیمپ،…

  • بعد میں ہونے والی نیورمبرگ سماعت (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) کے مقدمت کے اختتام کے بعد ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں آیا جسے ذیلی نیورمبرگ مقدمات کا نام دیا گیا۔ امریکی جنرل ٹیلفورڈ ٹیلر کو اس عدالت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ چونکہ آئی ایم ٹی نے پہلے ہی جنگی جرائم، جارحانہ جنگ اور انسانیت کے…

  • بوخن والڈ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    بوخن والڈ اپنے ذیلی کیمپوں سمیت نازیوں کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کیمپ تھا۔ ایس ایس نے بوخن والڈ جولائی 1937 میں جرمنی کے مشرقی وسطی علاقے وائمر سے تقریباً پانچ میل شمال مغرب کی جانب کھولا۔ قیدیوں کو کیمپ کے شمالی حصے ("بنیادی کیمپ) میں رکھا گیا جبکہ محافظوں کی بیرکیں اور…

  • بوخنولڈ

    مضمون

    بوخن ولڈ اپنے کئی ایک چھوٹے چھوٹے کیمپوں کے ساتھ نازیوں کے تشکیل کردہ بڑے عقوبتی کیمپوں میں سے ایک تھا۔ یہ کیمپ ایٹرزبرگ کی شمالی ڈھلوانوں پر ایک جنگلاتی علاقے میں 1937 میں تعمیر کیا گیا۔ ایٹرزبرگ مشرقی وسطی جرمنی میں وائمر کے شمال مغرب میں قریب پانچ میل کی مسافت پر ہے۔ نازیوں کے…

    بوخنولڈ
  • بچاؤ

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دوران یہودیوں کے قتلِ عام میں اکثر یورپی لوگوں اور اُن کا ساتھ دینے والے دوسرے افراد کی بے حسی کے باوجود ہر یورپی ملک میں انفرادی لوگوں اور مختلف مذہبی پس منظر رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔ یہودیوں کو بچانے کی اِس کوششوں میں…

    بچاؤ
  • بچاؤ اور مزاحمت

    مضمون

    کچھ یہودی جرمنی کے مقبوضہ یورپ سے فرار ہو کر یا چھپ کر "حتمی حل" یعنی یورپ کے یہودیوں کو قتل کرنے کے نازی کے منصوبے سے زندہ بچ گئے۔ زيادہ تر غیریہودیوں نے "حتمی حل" میں نہ تو مدد کی اور نہ ہی اس میں مداخلت کی۔ بہت ہی کم افراد ایسے تھے جنہوں نے یہودیوں کو فرار ہونے میں مدد دی۔ یہودیوں کی…

    بچاؤ اور مزاحمت
  • بچاؤ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکوسٹ کے دوران یہودیوں کے قتل میں اکثر یورپی لوگوں اور دوسرے شرکاء کی بے اعتنائی کے باوجود، ہر یورپی ملک میں ہر مذھب سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔ بچانے کی یہ کوششیں انفرادی سطح کے ساتھ ساتھ منظم اجتماعی انداز میں بھی چھوٹے اور…

  • بیلزیک (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جنوب مشرقی مقبوضہ پولینڈ کے ایک سابق لیبر کیمپ کے مقام پر ایک قتل گاہ کی تعمیر شروع کی۔ اس دوسرے جرمن قتل کے مرکز بیلزیک نے 17 مارچ 1942 کو کام شروع کر دیا۔ مارچ اور دسمبر 1942 کے دوران جرمنوں نے جنوبی پولینڈ کے ایک گھیٹو (یہودی بستی) سے 4 لاکھ 34 ھزار 5 سو یہودیوں اور…

  • بیلسکی حامی

    مضمون

    پس منظر 1942 اور 1944 کے درمیان مغربی بیلو رشیا (بیلاروس) میں فعال بیلسکی حامی گروپ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کے خلاف سب سے اہم یہودی مزاحمتی کوششوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ اس کے ممبران جرمن اور ان کا ساتھ دینے والوں کے ساتھ لڑائی کرتے تھے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ بیلسکی گروپ کے…

    بیلسکی حامی
  • بے گھر افراد (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    آزادی کے بعد، اتحادی قوتیں یہودی بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس بھیجنے کے لئے تیار تھیں، لیکن کئی بے گھر افراد نے جانے سے انکار کر دیا، یا واپس جانے سے خوفزدہ تھے۔ 1945 سے 1952 کے درمیان، 250000 یہودی بے گھر افراد جرمنی، آسٹریا، اور اٹلی کے کیمپوں اور شہری مراکز میں رہ رہے تھے۔ ان…

  • تعاون

    مضمون

    یورپ میں، سام دشمنی، قوم پرستی، نسلی منافرت، اشتراکیت مخالفت اور موقع پرستی نے مل کر مقبوضہ جرمنی کے شہریوں کو یورپی یہودیوں کی ہلاکت کیلئے اور دیگر نازی پالیسیوں میں نازی نظام کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے اُکسایا۔ یہ تعاون نہ صرف "حتمی حل" کو نافذ کرنے بلکہ نازی نظام کے نشانہ بنائے گئے…

    تعاون
  • تماشائی

    مضمون

    لغات میں ”تماشائی" سے مراد ”واقعات کا شاہد“ ہے یعنی ”ایک شخص جو موجود ہوتا ہے لیکن جو کچھ ہو رہا ہوتا ہے اس میں حصہ نہیں لیتا ہے۔“

    تماشائی
  • تھرڈ ریخ میں ہم جنس پرستوں کی ایذا رسانی

    مضمون

    جبکہ ایک طرف مردانہ ہم جنس پرستی کو ضابطہ فوجداری کے پیراگراف نمبر 175 کے تحت وائمر جرمنی میں غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے، دوسری طرف جرمن ہم جنس پرستوں کے حقوق کے سرگرم کارکن ہم جنس پرستی کی مذمت کرنے والے سماجی رویوں کو ٹھیک کرنے کی کوششوں کی بدولت دنیا بھر میں اس میدان کے راہنماؤں کی…

    تھرڈ ریخ میں ہم جنس پرستوں کی ایذا رسانی
  • تھرڈ ریخ یعنی تیسرا دور:ایک جائزہ

    مضمون

    نازیوں کے اقتدار میں آنے کے نتیجے میں جمہوریہ وائمار کا خاتمہ ہوا۔ یہ جمہوریہ ایک پارلیمانی حکومت تھی جو پہلی عالمی جنگ کے بعد جرمنی میں قائم ہوئی۔ 30 جنوری 1933 میں اڈولف ہٹلر کے چانسلر بننے کے بعد نازی ریاست (جسے تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے) بہت جلد ایک ایسی…

    تھرڈ ریخ یعنی تیسرا دور:ایک جائزہ
  • تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کی ثقافت: ایک جائزہ

    مضمون

    1933 میں نازی وزیر برائے مقبول روشن خیالی اور پراپیگينڈا جوزف گوئبیلز نے ثقافت کی ہم آہنگی کے اقدامات شروع کئے جن کے تحت مختلف فنون کو نازی مقاصد کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ حکومت نے ثقافتی تنظیموں سے یہودیوں اور سیاسی یا فنی طور پر مشکوک افراد کو الگ کردیا۔ برلن میں کتابیں جلانے کی ایک…

    ٹیگ: تھرڈ ریخ
    تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کی ثقافت: ایک جائزہ
  • تھیریسئن شٹٹ

    مضمون

    تھیریسئن شٹٹ کیمپ کی یہودی بستی 24 نومبر 1941 سے 9 مئی 1945 کے درمیان ساڑھے تین برس تک قائم رہی۔ اس کے قیام کے دوران تھیریسئن شٹٹ کے تین مقاصد تھے: 1۔ پہلے تھیریسئن شٹٹ ان چیک یہودیوں کے لئے ٹرانزٹ کیمپ کے طور پر استعمال کیا گیا جنہیں جرمنوں نے جلاوطن کر کے مقبوضہ پولینڈ، بیلاروس اور بالٹک…

    تھیریسئن شٹٹ
  • تیسری سلطنت (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازیوں کے اقتدار سنبھالنے سے پہلی جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں قائم ہونے والی پارلیمانی جمہوریت وائمر رپبلک ختم ہو گئی۔ 30 جنوری، 1933 کو ایڈولف ہٹلر کے چانسلر بننے کے بعد نازی ریاست (جسے تیسری سلطنت کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) بہت تیزی سے ایک ایسی حکومت بن گئی جہاں جرمن لوگوں کے بنیادی…

  • تیونس کی مہم

    مضمون

    تیونس کی مہم 5 جنوری 1943 کو سفیکس کے قریب مشرقی تیونس میں اتحادیوں کی بری اور بحری افواج کی آمد اور 17 مارچ 1943 کو مغربی وسط تیونس کے مقام گیفسا کی جرمن پوزیشنوں پر حملے سے شروع ہوئی۔ 4 فروری 1943 کو برطانیہ کی آٹھویں فوج لیبیا کی جانب سے سرحد عبور کر کے تیونس میں داخل ہوئی۔ جرمن جنرل ایرون…

    تیونس کی مہم
  • جارج کادش (George Kadish)

    مضمون

    جارج کادش (‎1910-1997) نے خفیہ طور پر لتھوانیا میں کوونو کی یہودی بستی میں زندگی کو دستاویزی شکل دی۔ یہ نتائج ہولوکاسٹ کے دور میں یہودی بستی کی زندگی کے سب سے اہم فوٹوگرافی ریکارڈز میں سے ایک ہیں۔

    جارج کادش (George Kadish)
  • جان ڈیمجن جک: نازیوں کا ساتھ دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی

    مضمون

    جائزہجان (آئيوان) ڈیمجن جک کی پیدائش یوکرین میں ہوئی تھی، اور ان کے خلاف نازی حکومت کا ساتھ دینے سے متعلق جرائم کی وجہ سے چار مختلف عدالتی مقدمے دائر کئے گئے۔ ڈیمجن جک کے ہولوکاسٹ کے زمانے کے ماضی کی تحقیقات 1975 میں شروع ہوگئیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ہونے والی قانونی کارروائی کی…

    جان ڈیمجن جک: نازیوں کا ساتھ دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی
  • جانوس کورزاک (Janusz Korczak)

    مضمون

    جانوس کورزاک ایک معروف ڈاکٹر اور مصنف تھے جنہوں نے 1911 سے 1942 تک وارسا میں ایک یہودی یتیم خانہ چلایا۔ جانوس  کورزاک اور ان کا عملہ اپنے بچوں کے ساتھ ہی رہے یہاں تک کہ جرمن حکام نے ان سبھی کو موت کے گھاٹ اتارنے کے لیے اگست 1942 میں ٹریبلنکا بھیج دیا۔

    جانوس کورزاک (Janusz Korczak)
  • جبری مشقت

    مضمون

    جرمنی کے مقبوضہ علاقوں میں نازیوں نے یہودی مزدوروں کو بے رحم قتل کا نشانہ بنایا۔ یہودی مزدوروں کے ساتھ ذلت آمیز سلوک بھی کیا گیا۔ مثال کے طور پر ایس ایس کے آدمیوں نے مذہبی یہودیوں کی داڑھیاں منڈوائيں۔ یہودی بستیاں اور مقبوضہ پولینڈ میں یہودیوں کے جبری مشقت کے کیمپ یہودی مزدوری سے…

    جبری مشقت
  • جبری مشقت: ایک جائزہ

    مضمون

    نازیوں نے لاکھوں لوگوں (یہودی اور غیریہودی دونوں گروپوں) کو وحشیانہ حالات میں جبری مشقت پر معمور کیا۔ 1933 کے موسم سرما میں نازی عقوبتی کیمپوں اور قید خانے کی اولین تنصیبات کے قیام ہی سے جبری مشقت عقوبتی کیمپوں کے نظام کا بنیادی خاصہ رہا ہے۔ یہ جبری مشقت اکثر بےمعنی اور ذلت آمیز ہوتی…

    جبری مشقت: ایک جائزہ

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.