Category: مضمون

تمام کلیئر کریں

| "" کیلئے 101-150 کے 239 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • ہولوکاسٹ کے بعد

    مضمون

    1945 میں جب اینگلو امریکی اور سوویت فوجی حراستی کیمپوں میں داخل ہوئے تو اُنہیں وہاں لاشوں، ہڈیوں اور انسانی راکھ کے ڈھیر ملے جو نازیوں کی وسیع پیمانے پر قتل و غارتگری کا ثبوت تھے۔ فوجیوں کو ھزاروں افراد زندہ بھی ملے جن میں یہودی اور غیر یہودی دونوں ہی شامل تھے۔ لیکن وہ بھوک پیاس اور…

    ہولوکاسٹ کے بعد
  • یوتھینیسیا پروگرام (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    اصطلاح یوتھینیسیا (لفظی طور پر "اچھی موت") سے مراد کسی ایسے شخص کو بغیر کسی تکلیف کے موت دینا ہے جو مستقل طور پر بیمار ہو یا کسی ایسی بیماری میں مبتلاء ہو جس میں موت واقع ہونا یقینی ہو، اور موت نہ ہونے کے باعث وہ مستقل طور پر تکلیف دہ صورتِ حال کا شکار ہو۔ تاہم نازی تناظر میں…

  • یورپ میں دوسری جنگ عظیم

    مضمون

    ہولوکاسٹ دوسری جنگ عظیم کے وسیع تر پس منظر میں ہوا۔ جنگ عظیم دوم تاریخ  کی سب سے زیادہ تباہ کن لڑائی تھی۔ ایڈولف ہٹلر اور نازی حکومت  ایک ایسی سلطنت کا خواب  دیکھ رہے تھے جس میں مشرقی یورپ میں موجود تمام تر آبادیوں کو ختم کر کے جرمنوں کیلئے ایک وسیع تر علاقے (لیبن سروم)  پر مشتمل…

    یورپ میں دوسری جنگ عظیم
  • یورپ میں دوسری جنگ عظیم

    مضمون

    دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے بلٹزکریگ یعنی "آسمانی بجلی جیسی جنگ" نامی ایک حکمت عملی استعمال کرکے یورپ کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا۔ بلٹزکریگ میں جہازوں، ٹینکوں اور گولہ بارود کی بہت بڑی تعداد استعمال کی گئی۔ یہ فوجیں ایک تنگ محاذِ جنگ میں دشمنوں کے دفاعی حصار کو توڑ دیتی تھیں۔…

    یورپ میں دوسری جنگ عظیم
  • یورپ میں دوسری عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تاریخ کی سب سے بڑی اور تباہ کن جنگ تھی۔ یہ جنگ جرمنی نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر کے شروع کی۔ برطانیہ اور فرانس نے جواب دیتے ہوئے جرمنی کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا۔ جرمن فوجوں نے 1940 کے موسم بہار میں…

  • یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945

    مضمون

    یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945 - تصویریں نازی حکومت اور اس کی ساتھی محوری قوتوں نے جن گروہوں کو نسلی بنیادوں پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا، ان میں روما (خانہ بدوش) بھی شامل تھے۔ نازیوں نے روما کی جانب سماجی تعصب رکھنے والے غیرنازی جرمنوں کا تعاون حاصل کر کے روما کو "نسلی طور…

    یورپی روما (خانہ بدوشوں) کی نسل کشی، 1939-1945
  • یہودی بچوں کی تکلیف دہ صورت حال

    مضمون

    ستمبر 1939 میں جب دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا توجرمن فوجیوں اور اُن کے حلیفوں کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودی بچوں کی تعداد تقریباً 16 لاکھ تھی۔ جب مئی 1945 میں یورپ میں جنگ ختم ہوئی تو 10 لاکھ سے زائد یا پھر 15 لاکھ یہودی بچے ہلاک ہو چکے تھے۔ وہ نازیوں کی منصوبہ بندی کے تحت کی گئی پوگرام…

    یہودی بچوں کی تکلیف دہ صورت حال
  • یہودی بستیاں

    مضمون

    یہودی بستیاں - تصویریں " گھیٹو" کی اصطلاح اصل میں وینس کی اُن یہودی بستیوں کے نام سے لی گئی ہے جو 1516 میں قائم کی گئی تھیں۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودی بستیاں وہ شہری ضلعے تھے (جو اکثر اپنی حدود کے اندر بند رہتے تھے) جن میں جرمنوں نے یہودیوں آبادی کو محصور رکھا اور اُنہیں انتہائی خراب…

    یہودی بستیاں
  • یہودی بستیاں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    لفظ "گھیٹو" یا یہودی بستی اصل میں وینس میں 1516 میں قائم ہونے والے یہودی کوارٹروں کے نام سے لیا گيا ہے جن میں وینس کے حکام نے شہری یہودیوں کو رہنے پر مجبور کیا۔ ہولوکاسٹ کے دوران یہودی بستیاں یہودیوں کے اجتماعی قتل، ان کو انسانیت سے محروم کرنے اور ان پر کنٹرول کرنے کے نازی سلسلے کیلئے…

  • یہودی بستیوں میں زندگی

    مضمون

    یہودی بستیوں میں زندگی عام طور پر ناقابل برداشت ہی ہوا کرتی تھی۔ چھوٹی سی جگہ میں گنجائش سے زیادہ افراد بھر لینا ایک عام بات تھی۔ ایک اپارٹمنٹ میں کئی کئی خاندان رہ رہے تھے۔ غسل خانوں کی تنصیبات خراب ہوگئيں اور انسانی فضلے کو کچرے کے ساتھ سڑکوں پر پھینک دیا جاتا تھا۔ ایسے تنگ اور…

    یہودی بستیوں میں زندگی
  • ایس ایس کی پولیس ریاست

    مضمون

    نازی دہشت گردی کا ایک اہم ہتھیار حفاظتی اسکواڈ (شٹزسٹافیل)، یا ایس ایس، تھا جو ایڈولف ہٹلر اور پارٹی کے دوسرے قائدین کے لئے ایک خصوصی گارڈ کی حیثیت سے شروع ہوا تھا۔ کالی قمیضوں والے ایس ایس کے اراکین نے ایک چھوٹا ایلیٹ گروپ قائم کیا جس کے اراکین نے پہلے ضمنی پولیس اور پھر حراستی کیمپ…

    ایس ایس کی پولیس ریاست
  • ایلی ویزل : سوڈان میں ہونے والے ظلم و ستم کے بارے میں

    مضمون

    14 جولائی 2004 کو سٹی یونیورسٹی آف یو یارک کے گریجوئیٹ سینٹر میں منعقد ہونے والے دارفور ھنگامی سربراہ اجلاس کے موقع پر دیا جانے والا بیان۔ اِس اجلاس کا اہتمام امریکن جیوئش ورلڈ سروس اور یونائیٹڈ اسٹیٹس ہالوکاسٹ میموریل میوزیم نے کیا تھا۔ سوڈان انسان کے دکھ درد، اذیت اور تکلیف کے…

  • این فرینک

    مضمون

    این فرینک اُن ایک ملین سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھیں جو ہالوکاسٹ کے دوران ہلاک کر دئے گئے تھے۔ وہ 12 جون 1929 کو انیلیز میری فرینک Annelies Marie Frank کے نام سے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد اوٹو Ottoاور والدہ ایڈتھ فرینک Edith Frank تھیں۔ اپنی زندگی کے پہلے پانچ سالوں کے…

    این فرینک
  • این فرینک (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    این فرینک ہولوکاسٹ میں جاں بحق ہونے والے دس لاکھ سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھی۔ چھپے رہنے کے دوران این اپنی ڈائری میں اپنے خوف، امیدوں اور تجربات کے متعلق لکھتی رہی۔ خاندان کی گرفتاری کے بعد ایک خفیہ اپارٹمنٹ میں ملنے والی اس ڈائری کو میپ گیز نامی ایک شخص نے سنبھال کر رکھا ہوا…

  • ایویان کانفرنس

    مضمون

    1933 اور 1941 کے درمیان نازیوں نے جرمنی کو جوڈین رائن (یہودیوں سے پاک) کرنے کا ارادہ کیا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کی خاطر اُنہوں نے یہودیوں کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا تاکہ وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں۔ 1938 تک تقریباً دیڑھ لاکھ جرمن یہودی یعنی تقریباً پچیس فیصد، ملک سے فرار ہوچکے…

    ایویان کانفرنس
  • ایڈولف آئخمین (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ایڈولف آئخمین ہولوکاسٹ کے دوران یورپ کی یہودی آبادی کی جلاوطنی کے سلسلے میں مرکزی کرداروں میں سے ایک تھا۔ وہ اگرچہ جرمنی میں پیدا ہوا مگر لڑکپن میں ہی آسٹریہ جا بسا۔ 1932 میں آئخمین نے آسٹریہ کی نازی پارٹی اور ایس ایس میں شمولیت اختیار کر لی اور جلد ہی تنظیم کے اندر ترقی کرتا ہوا…

  • بچاؤ

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دوران یہودیوں کے قتلِ عام میں اکثر یورپی لوگوں اور اُن کا ساتھ دینے والے دوسرے افراد کی بے حسی کے باوجود ہر یورپی ملک میں انفرادی لوگوں اور مختلف مذہبی پس منظر رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔ یہودیوں کو بچانے کی اِس کوششوں میں…

    بچاؤ
  • بچاؤ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکوسٹ کے دوران یہودیوں کے قتل میں اکثر یورپی لوگوں اور دوسرے شرکاء کی بے اعتنائی کے باوجود، ہر یورپی ملک میں ہر مذھب سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔ بچانے کی یہ کوششیں انفرادی سطح کے ساتھ ساتھ منظم اجتماعی انداز میں بھی چھوٹے اور…

  • بچاؤ اور مزاحمت

    مضمون

    کچھ یہودی جرمنی کے مقبوضہ یورپ سے فرار ہو کر یا چھپ کر "حتمی حل" یعنی یورپ کے یہودیوں کو قتل کرنے کے نازی کے منصوبے سے زندہ بچ گئے۔ زيادہ تر غیریہودیوں نے "حتمی حل" میں نہ تو مدد کی اور نہ ہی اس میں مداخلت کی۔ بہت ہی کم افراد ایسے تھے جنہوں نے یہودیوں کو فرار ہونے میں مدد دی۔ یہودیوں کی…

    بچاؤ اور مزاحمت
  • برجن بیلسن (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    جرمن فوجی حکام نے برجن بیلسن کیمپ 1940 میں برجن اور بیلسن کے چھوٹے قصبوں کے جنوب میں قائم کیا۔ یہ جرمنی کے شہر سیلے کے شمال میں 11 میل دور تھا۔ برجن بیلسن کمپلکس بہت سے کیمپوں پر مشتمل تھا جو اس کے وجود کے دوران مختلف وقتوں میں قائم کئے گئے۔ وہاں تین بنیادی کیمپ تھے: جنگی قیدیوں کا کیمپ،…

  • بعد میں ہونے والی نیورمبرگ سماعت (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) کے مقدمت کے اختتام کے بعد ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں آیا جسے ذیلی نیورمبرگ مقدمات کا نام دیا گیا۔ امریکی جنرل ٹیلفورڈ ٹیلر کو اس عدالت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ چونکہ آئی ایم ٹی نے پہلے ہی جنگی جرائم، جارحانہ جنگ اور انسانیت کے…

  • بوخن والڈ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    بوخن والڈ اپنے ذیلی کیمپوں سمیت نازیوں کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کیمپ تھا۔ ایس ایس نے بوخن والڈ جولائی 1937 میں جرمنی کے مشرقی وسطی علاقے وائمر سے تقریباً پانچ میل شمال مغرب کی جانب کھولا۔ قیدیوں کو کیمپ کے شمالی حصے ("بنیادی کیمپ) میں رکھا گیا جبکہ محافظوں کی بیرکیں اور…

  • بوخنولڈ

    مضمون

    بوخن ولڈ اپنے کئی ایک چھوٹے چھوٹے کیمپوں کے ساتھ نازیوں کے تشکیل کردہ بڑے عقوبتی کیمپوں میں سے ایک تھا۔ یہ کیمپ ایٹرزبرگ کی شمالی ڈھلوانوں پر ایک جنگلاتی علاقے میں 1937 میں تعمیر کیا گیا۔ ایٹرزبرگ مشرقی وسطی جرمنی میں وائمر کے شمال مغرب میں قریب پانچ میل کی مسافت پر ہے۔ نازیوں کے…

    بوخنولڈ
  • بیلزیک (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جنوب مشرقی مقبوضہ پولینڈ کے ایک سابق لیبر کیمپ کے مقام پر ایک قتل گاہ کی تعمیر شروع کی۔ اس دوسرے جرمن قتل کے مرکز بیلزیک نے 17 مارچ 1942 کو کام شروع کر دیا۔ مارچ اور دسمبر 1942 کے دوران جرمنوں نے جنوبی پولینڈ کے ایک گھیٹو (یہودی بستی) سے 4 لاکھ 34 ھزار 5 سو یہودیوں اور…

  • بیلسکی حامی

    مضمون

    پس منظر 1942 اور 1944 کے درمیان مغربی بیلو رشیا (بیلاروس) میں فعال بیلسکی حامی گروپ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کے خلاف سب سے اہم یہودی مزاحمتی کوششوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ اس کے ممبران جرمن اور ان کا ساتھ دینے والوں کے ساتھ لڑائی کرتے تھے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ بیلسکی گروپ کے…

    ٹیگ: مزاحمت
    بیلسکی حامی
  • بے گھر افراد (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    آزادی کے بعد، اتحادی قوتیں یہودی بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس بھیجنے کے لئے تیار تھیں، لیکن کئی بے گھر افراد نے جانے سے انکار کر دیا، یا واپس جانے سے خوفزدہ تھے۔ 1945 سے 1952 کے درمیان، 250000 یہودی بے گھر افراد جرمنی، آسٹریا، اور اٹلی کے کیمپوں اور شہری مراکز میں رہ رہے تھے۔ ان…

  • پراپیگنڈا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازی حکومت اپنی فتوحات کی جنگوں کیلئے جرمن عوام کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پراپیگنڈے کا استعمال کرتی تھی۔ یورپ کے یہودیوں کے قتل عام میں عملی طور پر ملوث افراد کو فعال رکھنے کیلئے نسل پرستی اور یہود دشمنی پر مبنی پراپیگنڈا ضروری تھا۔ پراپیگنڈا نسلی بنیادوں پر ظلم روا رکھنے اور قتل…

  • پناہ گزیں

    مضمون

    نازی جرمنی میں نسلی عصبیت کے بڑھتے ہوئے اقدامات کے باعث بہت سے یہودی اور حدف بننے والے دیگر افراد ملک چھوڑنے کی کوشش پر مجبور ہو گئے۔ سن 1933 میں نازی پارٹی کے اقتدار میں آنے سے لیکر 1939 تک تین لاکھ سے زیادہ یہودی جرمنی اور آسڑیا سے ہجرت کر گئے تاہم بہت سے لوگوں کے لئے کوئی محفوظ پناہ…

    پناہ گزیں
  • پناہ گزیں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    1933 اور 1945 کے درمیان ،340،000 سے زیادہ یہودیوں نے جرمنی اور آسٹریہ سے ہجرت کی۔ بدقسمتی سے ان میں سے 100،000 کے لگ بھگ افراد نے ان ملکوں میں پناہ لی جنہیں بعد میں جرمنی نے فتح کر لیا۔ جرمن حکام ان کی اکثریت کو جلاوطن اور ہلاک کرنے والے تھے۔ جب جرمنی نے مارچ 1938 میں آسٹریہ پر قبضہ کیا، مشرقی یورپ…

  • پوگرمز

    مضمون

    پوگرم حملے یا پھر گڑبڑ کیلئے روسی زبان کا لفظ ہے۔ اِس اصطلاح کے تاریخی مفہوم میں روسی سلطنت اور دنیا بھر میں مقامی آبادیوں کی طرف سے یہودیوں پر کئے جانے والے پرتشدد حملے شامل ہیں۔ دور جدید میں یہودیوں کے خلاف اقتصادی اور سیاسی مخاصمت کے ساتھ ساتھ بعض عیسائیوں میں مذہبی بنیادوں پر…

    پوگرمز
  • پوگروم (منظم قتل)

    مضمون

    پوگروم ایک روسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "تباہی برپا کرنا ، تشدد سے تباہ کر دینا"۔ تاریخی اعتبار سے اس اصطلاح سے مراد روسی سلطنت کے دور میں یہودیوں پر مقامی غیر یہودی آبادیوں کا پرتشدد حملہ ہے۔ نازی جرمنی میں یہودیوں کے خلاف عوامی تشدد برداشت کیا جاتا تھا اور اس کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی…

  • مقبوضہ پولینڈ میں یہودی بستیاں

    مضمون

    مشرقی یورپ میں کئی ملین یہودی رہتے تھے۔ 1939 میں پولینڈ پر جرمنی کے حملے کے بعد پولینڈ میں رہنے والے دو ملین سے زیادہ یہودی جرمنوں کے کنٹرول میں آ گئے۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے کے بعد مزید کئی ملین یہودی نازیوں کی حکومت کے تحت آ گئے۔ جرمنوں نے یہودیوں کی اس بڑی آبادی کو…

    مقبوضہ پولینڈ میں یہودی بستیاں
  • پہلی جنگ عظیم

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کا آغاز پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا عظیم بین الاقوامی بڑا تنازعہ تھا۔ 28 جون، 1914ء کو سرائیوو میں تختِ ہپیس برگ کے وارث شہزادہ فرانز فرڈینینڈ اور اس کی بیوی شہزادی صوفی کے قتل نے اس جنگ کی ابتدا کی جو اگست 1914ء میں شروع ہوئی اور اگلی چار دہائیوں تک مختلف محاذوں پر…

    پہلی جنگ عظیم
  • پہلی جنگ عظیم: معاہدے اور تاوان جنگ

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کے بعد فاتح مغربی قوتوں نے شکست پانے والے ممالک پر کئی سخت معاہدے مسلط کردئے۔ ان معاہدوں کے تحت مرکزی قوتوں (جرمنی اور آسٹریا-ہنگری کے ساتھ ساتھ سلطنت عثمانیہ ترکی اور بلغاریہ) سے وسیع علاقے چھین لئے گئے اور بھاری بھرکم تاوان جنگ مسلط کر دئے گئے۔ اس سے پہلے شاید ہی کبھی…

    پہلی جنگ عظیم: معاہدے اور تاوان جنگ
  • پہلی جنگ عظیم: نتیجہ

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کے بعد بھاری بھرکم جنگی تاوان کے ساتھ ساتھ 1920 کی دہائی میں یورپ بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی - ایک مالی طور پر تباہ کن جنگ کا ایک اور نتیجہ - 1923 تک جرمن ریخ مارک کی بتدریج گھٹتی ہوئی قدر کا سبب بن چکے تھے۔ اس حد سے زيادہ بڑھتے ہوئے افراط زر کے ساتھ ساتھ 1929 میں شروع ہونے والی…

    پہلی جنگ عظیم: نتیجہ
  • پہلی عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا بڑا عالمی تنازعہ تھا۔ اس تنازعے کی ابتدا ھبزبرگ آرکڈیوک ٖفرانز فرڈنینڈ کے قتل سے ہوئی جو اگست 1914 میں شروع ہوا اور اگلی چار دہائیوں تک مختلف محاذوں پر جاری رہا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران اتحادی قوتوں۔۔برطانیہ، فرانس، سربیا اور روسی بادشاہت (بعد میں…

  • تعاون

    مضمون

    یورپ میں، سام دشمنی، قوم پرستی، نسلی منافرت، اشتراکیت مخالفت اور موقع پرستی نے مل کر مقبوضہ جرمنی کے شہریوں کو یورپی یہودیوں کی ہلاکت کیلئے اور دیگر نازی پالیسیوں میں نازی نظام کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے اُکسایا۔ یہ تعاون نہ صرف "حتمی حل" کو نافذ کرنے بلکہ نازی نظام کے نشانہ بنائے گئے…

    تعاون
  • تھرڈ ریخ میں ہم جنس پرستوں کی ایذا رسانی

    مضمون

    جبکہ ایک طرف مردانہ ہم جنس پرستی کو ضابطہ فوجداری کے پیراگراف نمبر 175 کے تحت وائمر جرمنی میں غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے، دوسری طرف جرمن ہم جنس پرستوں کے حقوق کے سرگرم کارکن ہم جنس پرستی کی مذمت کرنے والے سماجی رویوں کو ٹھیک کرنے کی کوششوں کی بدولت دنیا بھر میں اس میدان کے راہنماؤں کی…

    تھرڈ ریخ میں ہم جنس پرستوں کی ایذا رسانی
  • تھرڈ ریخ یعنی تیسرا دور:ایک جائزہ

    مضمون

    نازیوں کے اقتدار میں آنے کے نتیجے میں جمہوریہ وائمار کا خاتمہ ہوا۔ یہ جمہوریہ ایک پارلیمانی حکومت تھی جو پہلی عالمی جنگ کے بعد جرمنی میں قائم ہوئی۔ 30 جنوری 1933 میں اڈولف ہٹلر کے چانسلر بننے کے بعد نازی ریاست (جسے تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے) بہت جلد ایک ایسی…

    تھرڈ ریخ یعنی تیسرا دور:ایک جائزہ
  • تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کی ثقافت: ایک جائزہ

    مضمون

    1933 میں نازی وزیر برائے مقبول روشن خیالی اور پراپیگينڈا جوزف گوئبیلز نے ثقافت کی ہم آہنگی کے اقدامات شروع کئے جن کے تحت مختلف فنون کو نازی مقاصد کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ حکومت نے ثقافتی تنظیموں سے یہودیوں اور سیاسی یا فنی طور پر مشکوک افراد کو الگ کردیا۔ برلن میں کتابیں جلانے کی ایک…

    ٹیگ: تھرڈ ریخ
    تھرڈ ریخ یعنی تیسرے دور کی ثقافت: ایک جائزہ
  • تھیریسئن شٹٹ

    مضمون

    تھیریسئن شٹٹ کیمپ کی یہودی بستی 24 نومبر 1941 سے 9 مئی 1945 کے درمیان ساڑھے تین برس تک قائم رہی۔ اس کے قیام کے دوران تھیریسئن شٹٹ کے تین مقاصد تھے: 1۔ پہلے تھیریسئن شٹٹ ان چیک یہودیوں کے لئے ٹرانزٹ کیمپ کے طور پر استعمال کیا گیا جنہیں جرمنوں نے جلاوطن کر کے مقبوضہ پولینڈ، بیلاروس اور بالٹک…

    تھیریسئن شٹٹ
  • تیسری سلطنت (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازیوں کے اقتدار سنبھالنے سے پہلی جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں قائم ہونے والی پارلیمانی جمہوریت وائمر رپبلک ختم ہو گئی۔ 30 جنوری، 1933 کو ایڈولف ہٹلر کے چانسلر بننے کے بعد نازی ریاست (جسے تیسری سلطنت کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) بہت تیزی سے ایک ایسی حکومت بن گئی جہاں جرمن لوگوں کے بنیادی…

  • تیونس کی مہم

    مضمون

    تیونس کی مہم 5 جنوری 1943 کو سفیکس کے قریب مشرقی تیونس میں اتحادیوں کی بری اور بحری افواج کی آمد اور 17 مارچ 1943 کو مغربی وسط تیونس کے مقام گیفسا کی جرمن پوزیشنوں پر حملے سے شروع ہوئی۔ 4 فروری 1943 کو برطانیہ کی آٹھویں فوج لیبیا کی جانب سے سرحد عبور کر کے تیونس میں داخل ہوئی۔ جرمن جنرل ایرون…

    تیونس کی مہم
  • جان ڈیمجن جک: نازیوں کا ساتھ دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی

    مضمون

    جائزہجان (آئيوان) ڈیمجن جک کی پیدائش یوکرین میں ہوئی تھی، اور ان کے خلاف نازی حکومت کا ساتھ دینے سے متعلق جرائم کی وجہ سے چار مختلف عدالتی مقدمے دائر کئے گئے۔ ڈیمجن جک کے ہولوکاسٹ کے زمانے کے ماضی کی تحقیقات 1975 میں شروع ہوگئیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ہونے والی قانونی کارروائی کی…

    جان ڈیمجن جک: نازیوں کا ساتھ دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی
  • جبری مشقت

    مضمون

    جرمنی کے مقبوضہ علاقوں میں نازیوں نے یہودی مزدوروں کو بے رحم قتل کا نشانہ بنایا۔ یہودی مزدوروں کے ساتھ ذلت آمیز سلوک بھی کیا گیا۔ مثال کے طور پر ایس ایس کے آدمیوں نے مذہبی یہودیوں کی داڑھیاں منڈوائيں۔ یہودی بستیاں اور مقبوضہ پولینڈ میں یہودیوں کے جبری مشقت کے کیمپ یہودی مزدوری سے…

    جبری مشقت
  • جبری مشقت: ایک جائزہ

    مضمون

    نازیوں نے لاکھوں لوگوں (یہودی اور غیریہودی دونوں گروپوں) کو وحشیانہ حالات میں جبری مشقت پر معمور کیا۔ 1933 کے موسم سرما میں نازی عقوبتی کیمپوں اور قید خانے کی اولین تنصیبات کے قیام ہی سے جبری مشقت عقوبتی کیمپوں کے نظام کا بنیادی خاصہ رہا ہے۔ یہ جبری مشقت اکثر بےمعنی اور ذلت آمیز ہوتی…

    جبری مشقت: ایک جائزہ
  • جرم کا احاطہ کرنا

    مضمون

    "ہم نے نازیوں کو وہ چیز دی جسے انہوں نے اپنے مخالفین کو دینے سے انکار کر دیا تھا… یعنی قانون کا تحفظ۔" سابق امریکی وزیر جنگ ہنری اسٹمسن نیرمبرگ، جرمنی میں منعقدہ بین الاقوامی فوجی عدالت کی وضاحت کرتے ہوئے۔کیا الفاظ اور عمل کے درمیان واقعی کوئی براہ راست ربط موجود ہے؟ کیا الفاظ اور…

    جرم کا احاطہ کرنا
  • جرمن سلطنت کا تیسرا دور: نازی فلسفئہ زندگی کا ابلاغ

    مضمون

    قومی سوشلزم ایک سیاسی تحریک سے کہيں زیادہ تھی۔ جنوری 1933 میں اقتدار میں آنے والے نازی لیڈر سیاسی اختیارحاصل کرنے اورسیلس کے معاہدے کی تجدیدِ نو کرنے اور پہلی جنگ عظیم کی شرمناک شکست کے بعد کھوئے گئے علاقوں کو دوبارہ حاصل کرکے ان کی توسیع کرنے کے علاوہ بھی بہت کچھ کرنا چاہتے تھے۔ وہ…

    جرمن سلطنت کا تیسرا دور: نازی فلسفئہ زندگی کا ابلاغ
  • جرمنی میں مزاحمت

    مضمون

    مخبروں کی مدد سے پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود، کچھ افراد اور گروہوں نے جرمنی میں بھی نازیوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی. سوشلسٹوں، کمیونسٹوں، تجارتی یونینون کے ممبران اور دوسروں نے چھپ کر نازیوں کی مخالفت میں مضامین لکھے، چھاپے اور تقسیم کئے۔ کئی باغیوں کو گرفتار کرکے…

    جرمنی میں مزاحمت
  • جلاوطنیاں

    مضمون

    وانسی کانفرنس کے بعد کے مہینوں میں نازی حکومت نے "حتمی حل" کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری رکھا۔ یہودیوں کو "جلاوطن" کیا گيا – یعنی انہيں ریل گاڑیوں یا ٹرکوں کے ذریعے چھ کیمپوں میں لے جايا گیا جو سب ہی مقبوضہ پولینڈ میں واقع تھے: یہ کیمپ چیلمنو، ٹریبلنکا، سوبیبور، بیلزک، آش وٹز- برکناؤ…

    جلاوطنیاں

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.