ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
جنگ عظیم دوم کے بعد فاتح اتحادیوں نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے جرمن رہنماؤں کو انفرادی طور پر جوابدہ ٹھہرانے کی غرض سے ایک انٹرنیشنل ملٹری ٹربیونل (IMT) بنانے کا غیر معمولی قدم اٹھایا جس کی اس سے پہلے کوئی مثال موجود نہیں تھی۔ نیورمبرگ ٹربیونل نے بین الاقوامی فوجداری…
"ہم نے نازیوں کو وہ چیز دی جسے انہوں نے اپنے مخالفین کو دینے سے انکار کر دیا تھا… یعنی قانون کا تحفظ۔" سابق امریکی وزیر جنگ ہنری اسٹمسن نیرمبرگ، جرمنی میں منعقدہ بین الاقوامی فوجی عدالت کی وضاحت کرتے ہوئے۔کیا الفاظ اور عمل کے درمیان واقعی کوئی براہ راست ربط موجود ہے؟ کیا الفاظ اور…
قومی سوشلزم ایک سیاسی تحریک سے کہيں زیادہ تھی۔ جنوری 1933 میں اقتدار میں آنے والے نازی لیڈر سیاسی اختیارحاصل کرنے اورسیلس کے معاہدے کی تجدیدِ نو کرنے اور پہلی جنگ عظیم کی شرمناک شکست کے بعد کھوئے گئے علاقوں کو دوبارہ حاصل کرکے ان کی توسیع کرنے کے علاوہ بھی بہت کچھ کرنا چاہتے تھے۔ وہ…
جرمن سوویت معاہدہ پر اگست 1939 میں دستخط کیے گئے۔ اس نے اُس ستمبر میں نازی جرمنی اور سوویت یونین کی طرف سے پولینڈ پر مشترکہ حملے اور تسلط قائم کرنے کیلئے راہ ہموار کی۔ یہ معاہدہ دونوں نظریاتی طور پر شدید دشمنوں کے درمیان سہولت کا ایک معاہدہ تھا۔ اس کی بدولت نازی جرمنی اور سوویت یونین…
یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ہٹلر اور دیگر نازی حریت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں مستند طور پر نازی نہیں تھے۔ چرچ کے رہنما اور قدامت پسند…
یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم کا نتیجہ صرف ہٹلر اور دیگر نازی حریت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں مستند طور پر نازی نہیں تھے۔ جرمنی کے پولیس…
1933 میں جب نازیوں کی حکومت آئی، تو جرمنی میں کئی ہزار سیاہ فام لوگ رہتے تھے۔ نازی حکومت نے انہیں ہراساں کیا اور ستایا کیونکہ نازی سیاہ فام لوگوں کو نسلی طور پر کمتر سمجھتے تھے۔ اگرچہ سیاہ فام لوگوں کو قتل کے لیے نشانہ بنانے کے لیے کوئی مرکزی، منظم پروگرام نہ تھا، تاہم بہت سے سیاہ فام…
مخبروں کی مدد سے پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود، کچھ افراد اور گروہوں نے جرمنی میں بھی نازیوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی. سوشلسٹوں، کمیونسٹوں، تجارتی یونینون کے ممبران اور دوسروں نے چھپ کر نازیوں کی مخالفت میں مضامین لکھے، چھاپے اور تقسیم کئے۔ کئی باغیوں کو گرفتار کرکے…
وانسی کانفرنس کے بعد کے مہینوں میں نازی حکومت نے "حتمی حل" کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری رکھا۔ یہودیوں کو "جلاوطن" کیا گيا – یعنی انہيں ریل گاڑیوں یا ٹرکوں کے ذریعے چھ کیمپوں میں لے جايا گیا جو سب ہی مقبوضہ پولینڈ میں واقع تھے: یہ کیمپ چیلمنو، ٹریبلنکا، سوبیبور، بیلزک، آش وٹز- برکناؤ…
جنگ سے پہلے کے جرمنی میں یہودی جنگ سے قبل کے جرمنی میں یہودی۔ یہودی قرون وسطی سے جرمنی میں رہ رہے ہیں۔ اور، یورپ کے بیشتر حصوں کی طرح، انہوں نے وہاں کئی صدیوں تک بڑے پیمانے پر ظلم و ستم کا سامنا کیا۔ 19ویں صدی میں جرمنی میں یہودیوں کو عیسائی جرمنوں کے برابر حقوق دیے گئے تھے۔ 1933 تک، جب…
1933 میں نازیوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی جرمنی، بلکہ یورپ بھر میں روما (خانہ بدوشوں) پر ظلم و ستم کیا جارہا تھا۔ بویریا، جرمنی، کی پولیس نے 1889 سے ہی روما کی مرکزی رجسٹری برقرار رکھنا شروع کردی تھی اور میونیخ میں روما کے خلاف پولیس کارروائی ہم آہنگ کرنے کے لئے کمیشن قائم کرلیا تھا۔ 1933…
سام دشمنی اور یہودیوں کو منظم حراساں کرنے کا عمل نازی نصب العین کی بنیادی خصوصیت تھی۔ 1920 میں نازی پارٹی کے 25 نکاتی پروگرام کی اشاعت میں نازی پارٹی کے ارکان نے یہودیوں کو آریائی معاشرے سے الگ کرنے اور یہودیوں کے سیاسی ، قانونی اور شہری حقوق کی پامالی کے ارادے کا کھلم کھلا اعلان کیا۔ …
محوری قوتوں کے اتحاد میں جرمنی، اٹلی اور جاپان بنیادی تین پارٹنرز تھے۔ ان تینوں ممالک نے کانٹی نینٹل یورپ میں جرمن اور اطالوی، اور مشرقی ایشیاء پر جاپانی تسلط کو تسلیم کیا۔ جنگ عظیم دوم کے دوران پانچ دیگر یورپی ریاستوں نے محوری قوتوں کے اتحاد میں شمولیت کی۔ جرمنی کے تمام محوری…
دوسری جنگِ عظیم کے بعد بین الاقوامی، مقامی اور فوجی عدالتوں نے کئی ہزار افراد پر جنگی جرائم کے الزمات کے حوالے سے مقدمہ چلایا۔ نازی دور کے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششیں اکیسویں صدی میں بھی جاری رہیں۔ بدقسمتی سے بہت سے مجرموں پر نہ تو مقدمہ چلایا جا…
جنگِ عظیم دوم سے پہلے اور اس کے دوران اہم واقعات کی ٹائم لائن دریافت کریں۔ جنگِ عظیم دوم کے تناظر میں یورپ کے یہودیوں کا بڑے پیمانے پر قتلِ عام کیا گیا۔ جیسے جیسے جرمن فوجیوں نے یورپ، سوویت یونین اور شمالی افریقہ میں زیادہ سے زیادہ علاقوں پر حملہ کیا اور ان پر قبضہ جمایا، حکومت کی…
دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی اور مقامی دونوں عدالتوں نے جنگی مجرموں پر مقدمہ چلایا۔ بین الاقوامی فوجی عدالت(آئی ایم ٹی) میں جرمنی کے بڑے سرکاری ملازمین کا مقدمہ نیورمبرگ، جرمنی میں چلایا گیا، جس میں چار اتحادی طاقتوں (امریکہ، برطانیہ عظمی، فرانس اور سوویت یونین) کے جج شامل…
امریکہ نے یہودیوں کو ہالوکاسٹ سے بچنے کی کوششیں اُس وقت تک شروع نہیں کیں جب تک کہ جنگ کو شروع ہوئے کافی عرصہ بیت نہ چکا۔ جنوری 1944 میں وزیر خرانہ ہینری مارگنتھاؤ جونئیر نے فرینکلن ڈی روزویلٹ کو جنگی پناہ گزین بورڈ قائم کرنے کی ترغیب دی۔ 1942 میں امریکی سرکاری محکمے کو یہودیوں کے…
ایس ایس معالج جوزف مینگلے نے آشوٹز میں قیدیوں پر غیر انسانی اور اکثر مہلک طبی تجربات کیے تھے۔ وہ کیمپ میں تجربات کرنے والے نازی ڈاکٹروں میں سب سے زیادہ بدنام ہوا۔ مینگلے کو "موت کا فرشتہ" کا نام دیا گیا تھا۔ اسے اکثر آشوٹز میں انتخابی ریمپ پر اپنی موجودگی کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔
جین کارسکی پولینڈ کی جلا وطن حکومت کے لیے ایک انڈرگراؤنڈ کوریئر کا کام کرتے تھے۔ انہوں نے مغربی اتحادیوں کو یورپی یہودیوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کے ثبوت فراہم کیے۔ انہوں نے وارسا یہودی بستی میں نازی مظالم اور یہودیوں کو قتل کرنے والے مراکز میں ملک بدر کر کے لے جانے کے بارے میں…
امین الحسینی انیسویں صدی کی آخری دہائی کے دوران یروشلم میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے خاندان کے مرد اراکین اٹھارویں صدی کے اختتام کے بعد سے یروشلم کے مفتی کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ یہ پوزیشن حامل شخص کو اسلامی قانون یعنی (شریعت)، روایت اور عملی نمونہ کی بنیاد پر ایسی قانونی رائے (فتوٰی)جاری…
محوری قوتوں کے ساتھ اشتراک عملجنگ کے دوران نازی حکومت کو دنیا بھر میں بہت سے رضامند تعاون کار ملے جو خود اپنے سیاسی مقاصد کے حصول اور محوری اثر و رسوخ بڑھانے کیلئے کوشاں تھے۔ بھارتی قوم پرست راہنما سبھاش چندر بوس، شامی باغی گوریلا لیڈر فوزی الکواکجی، سابقہ عراقی وزیر اعظم راشد…
حاجی امین الحسینی: ٹائم لائن189؟امین محمد الحسینی یروشلم میں پیدا ہوئے۔2 نومبر 1917برطانوی وزیر خارجہ نے بالفور اعلامیہ جاری کیا جس میں فلسطین میں یہودی قومی وطن کے قیام کی اجازت دینے کے برطانوی ارادے کا اعلان کیا گیا۔1918برطانوی افواج نے فلسطین پر قبضہ کیا۔فروری اپریل 1920الحسینی اور…
حاجی امین الحسینی: یروشلم کے مفتیخلاصہمحمد امین الحسینی (?189-1974) جو 1921 سے 1937 تک فلسطین میں برطانوی مینڈیٹ کے سیاسی اختیار کے ماتحت یروشلم کے مفتی (چیف مسلم اسلامی قانونی مذہبی اتھارٹی) تھے۔ اُن کی بنیادی سیاسی وجوہات درج ذیل تھیں: 1) ایک پین عرب وفاق یا ریاست کا قیام؛ 2) یہودیوں کی…
"یہودیوں کا حتمی حل" ("Endlösung der Judenfrage") نازیوں کی طرف سے یورپی یہودیوں کا دانستہ اور منظم اجتماعی قتلِ عام تھا۔ یہ 1941 اور 1945 کے درمیان ہوا۔ اس کا، اکثر ” حتمی حل“(“Endlösung”) کے طور پر حوالہ دیا جاتا تھا، اور دیا جاتا ہے۔ "حتمی حل" یورپ کے یہودیوں پر نازیوں کے ظلم و ستم کی المناک انتہا تھی۔…
دوسری جنگ عظیم نے قومی وسائل پر بوجھ سمجھے جانے والے "غیرمطلوبہ افراد" کو قتل کرنے کے نئے پروگراموں کے لئے ایک بہانہ فراہم کردیا. 1920 کی دہائی میں چند ڈاکٹروں اور فانون سازوں کی طرف سے پیش کردہ دلائل کو استعمال کرتے ہوئے نازیوں نے رحمانہ قتل کا لفظ استعمال کرکے قتل کا جواز فراہم کیا…
نازیوں نے یہودیوں کو ختم کرنے کے منصوبے کو "حتمی حل" کا نام دیا۔ مجموعی طور پر "فائنل حل" کا مطلب یہ تھا کہ یہودیوں کو پورے یورپ میں گیس سے، گولی سے یا دوسرے کسی بھی ذریعہ سے مار ڈالا جائے۔ ہولوکاسٹ کے دوران تقریبا چھ ملین یہودی مرد، عورتوں اور بچوں کو مار ڈالا گيا -- جو دوسری جنگ عظیم سے…
نازیوں نے اکثر اپنے جرائم چھپانے کیلئے خوش کلامی کا سہارا لیا۔ اُنہوں نے"حتمی حل" کی اصطلاح استعمال کی جس کا مطلب یہودی لوگوں کو نیست و نابود کرنا تھا۔ یہ بات واضح نہیں ہے کہ نازی جرمنی کے لیڈروں نے "حتمی حل" پر عملررآمد کا یقینی طور پر فیصلہ کب کیا تھا۔ یہودیوں کی نسل کشی یا اجتماعی…
ہٹلر کے نائب روڈولف ھیس کے مطابق نازی ازم کا مطلب "حیاتیات کا اطلاق" تھا۔ تھرڈ رائش یعنی تیسری جرمن سلطنت کے دوران سیاسی انتہا پسندی کے عنصر کے ساتھ نسلی امتیاز پر مبنی سام دشمنی کے حوالے سے سرکاری حکمت عملی وضع کی گئی۔ ہٹلر کی حکومت نے نارڈک نسل کو اپنا آئڈیل قرار دیا اور جرمنی کو ایک…
پریس کی خود مختاری سے محرومی کے حوالے سے جنگ کے دوران اپنی ڈائری (14 اپریل 1943) میں بیان کرتے ہوئے سابق صحافی جوزف جیوبیل نے لکھا ہے: "کوئی بھی ایسا شخص جس کو ذرا سا بھی عزت کا خیال ہو گا وہ کافی محتاط رہے گا کہ صحافی نہ بن جائے۔" جب ہٹلر 1933 میں اقتدار میں آیا تو جرمنی کے پاس ایک کافی ترقی…
نازی نوجوانوں کے پروگراموں میں فعال ایک جرمن خاتون کی بعد از جنگ ملنے والی یادداشتوں میں لکھا ہے "میں نیشنل سوشلسٹ بن گئی کیونکہ قومی برادری کے تصور نے مجھے متاثر کیا۔ جس بات کا احاس مجھے کبھی نہیں ہوا وہ یہ تھا کہ جرمنوں کی ایک بڑی تعداد کو اس قابل نہ سمجھا گیا کہ اُنہیں اس برادری میں…
دوسری جنگ عظیم کے دوران حملہ آور قوتیں دو بڑے اتحادوں میں سے کسی ایک میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ اتحادی قوتوں کے ساتھ لڑیں۔ حلیف یعنی ایکسز قوتوں میں تین بڑے ساتھی جرمنی، اٹلی اور جاپان تھے۔ حلیف قوتوں کے دو مشترک مفادات تھے: 1) علاقائی وسعت حاصل کرنا اور فوجی فتوحات کی بنا پر سلطنتیں…
ایک دہائی سے بھی کم عرصہ میں نازیوں نے جرمن آرڈر پولیس کو ایک عسکری اور قاتل ادارہ بنا دیا۔ آرڈر پولیس اہلکاروں نے ہولوکاسٹ کے متعدد پہلوؤں کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے یہودی بستیوں کی نگرانی کی، جلاوطنی میں مدد دی، چھپے ہوئے یہودیوں کو تلاش کیا، اور یہودیوں اور دیگر لوگوں کا قتلِ عام…
نازیوں کے رحم دلانہ قتل پروگرام کا مقصد ذہنی اور جسمانی معذور افراد کو قتل کرنا تھا۔ نازیوں کی رائے میں اس سے "آریائی" نسل ان لوگوں سے پاک ہو جائے گی جو جینیاتی لحاظ سے عیب دار اور معاشرے پر مالی بوجھ سمجھے جاتے ہیں۔
نیورمبرگ مقدموں کی سماعت کے وقت "نسل کشی" کا کوئی قانونی تصور موجود نہیں تھا۔ 2 ستمبر 1998 کو نسل کشی کی حدود طے کرنے کے بعد روانڈا کیلئے بین الاقوامی کریمنل ٹرائبیونل (اقوام متحدہ کی جانب سے قائم کی جانے والی عدالت) نے ایک انٹرنیشنل ٹرائبیونل کے سامنے مقدمے کی سماعت کے بعد نسل کشی کے…
اگرچہ یہودی نازیوں کی نفرت کا مرکزی نشانہ تھے، ظلم و ستم ان تک محدود نہيں تھا۔ دوسرے افراد اور گروپوں کو "غیرپسندیدہ" اور "ریاست کے دشمن" سمجھا جاتا تھا۔ سیاسی مخالفین کا منہ بند کرنے کے بعد نازیوں نے دیگر"باہر والوں" کے خلاف دہشت گردی میں اضافہ کردیا۔ یہودیوں کی طرح روما (خانہ بدوشوں)…
امریکیوں کو نازی حکومت کی طرف سے یہودیوں پر روا رکھے جانے والے ظلم و ستم سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل تھی، لیکن زیادہ تر لوگ یہ تصور نہیں کر سکتے تھے کہ اُن کے قتل عام کی مہم حقیقت میں ممکن ہو سکتی تھی۔ اگرچہ زیادہ تر امریکیوں کو یورپی یہودیوں کی حالت زار پر اُن سے ہمدردی تھی، پناہ…
1944 کے موسم بہار کے دوران حامیوں کو آشوٹز برکناؤ پر گیس کے ذریعے ہونے والے قتلوں کے متعلق مزید واضح معلومات موصول ہوئیں۔ بعض اوقات اس کے گیس چیمبروں میں مارے جانے والوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچ جاتی تھی۔ پریشان ہو کر یہودی تنظیموں نے قتل و غارت ختم کرنے اور یورپ کے باقی یہودیوں کی جان…
دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ فیصلہ کن اقداماختیار کرنے میں ناکام رہا، خاص طور پر ہولوکاسٹ کا نشانہ بننے والے افراد کے حوالے سے۔ امریکی حکام نے اپنی بے عملی کا یہ جواز پیش کیا کہ جرمنی پر جنگی فتح ہی قتل و غارت کو روکنے کا بہترین امکان ہے۔ 1942 میں "حتمی حل" کی خبریں عام ہونے کی وجہ سے…
1945 اور 1951 کے درمیان ہولوکاسٹ کے بعدریاستہائے متحدہ امریکہ (اور اس کے ساتھ برطانیہ) نے جرمنی، آسٹریا، اٹلی اور چیکوسلواکیا کے مقبوضہ علاقوں سے بے دخل ہونے والے دس لاکھ سے زائد افراد کی دیکھ بھال کی۔ اُن کی تعداد 1945 میں اپنی انتہاء کو پہنچی جن میں 250،000 یہودی بھی شامل تھے۔ اقوام متحدہ…
دوسری جنگ عظیم کے دوران ، نازیوں کے شکار یہودی اور دوسرے لوگوں کو بچانا امریکی حکومت کی پہلی ترجیح نہیں تھی۔ سام دشمنی (یہودیوں کے خلاف تعصب یا نفرت)، تنہا کر دینے کے اقدام، اقتصادی دباؤ، اور اجنبیوں کے ڈر کی وجہ سے امریکہ کی پالیسی نے پناگزینوں کے لئے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ویزے…
زندہ بچنے والے افراد کے لئے ہالوکاسٹ سے قبل والی زندگی جینا ناممکن تھا۔ یورپ کے بیشتر حصے میں یہودی برادریاں باقی نہيں رہیں تھی۔ جب لوگوں نے کیمپوں یا چھپنے کی جگہوں سے اپنے گھروں کو لوٹنے کی کوشش کی۔ ان کو معلوم ہوا کہ بیشتر اوقات ان کے گھروں کو یا تو لوٹا گیا تھا یا ان پر دوسروں نے…
نازی قائدین نے جرمنی کو نہ صرف سیاسی بلکہ ثقافتی طور پر بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ حکومت نے فن کی اس قسم کو محدود کردیا جسے تیار، نمائش اور فروخت کیا جا سکتا تھا۔ 1937 میں نازی پروپیگنڈا کے وزیر جوزف گوئبلز نے عوام کو فن کی وہ شکلیں دکھانے کا منصوبہ بنایا جنہیں حکومت ناقابل قبول سمجھتی…
نازیوں نے 1939 کے آخر میں بڑے پیمانے پر قتل و غارتگری کیلئے زہریلی گیس سے تجربات کا آغاز کیا اور سب سے پہلے ذہنی مریضوں کو ہلاک کیا گیا۔ اسے یوتھینیشیا کہا جاتا ہے۔ یوتھینیشیا یعنی رحم کھاتے ہوئے موت دینا اُن جرمنوں کے منظم قتل کی اصطلاح ہے جنہیں نازیوں نے ذہنی یا جسمانی معذوری کی وجہ…
جرمنوں نے مئی 1942 سے اکتوبر 1943 تک کیف کے قریب سائرٹس لیبر ایجوکیشن کیمپ چلایا۔ سائریٹس کیمپ مقبوضہ سوویت یوکرین میں نازی دہشت گردی کا ایک اہم مقام تھا۔ ہولوکاسٹ کے شواہد کو تباہ کرنے کی نازی کوششوں میں سائرٹس کے قیدی بھی زبردستی شامل کیے گئے تھے۔
پہلی عالمی جنگ میں جرمنی کی شکست اور اس کے نتیجے میں وائمر جمہوریہ کے سیاسی اور معاشی بحرانوں کے دوران نسلی صفائی اور یوجینکس نامی خیالات آبادی کی پالیسی، عوامی صحت کی تعلیم اور سرکاری تحقیق میں استعمال ہونا شروع ہو گئیں۔ "غیر صحتمند" افراد کو آبادی میں اضافے کی خاطر زندہ رکھنے کے…
لفظ سام دشمنی سے مراد یہودیوں کے خلاف تعصب یا نفرت ہے۔ ہالوکاسٹ یعنی نازی جرمنی اور اس کے حلیفوں کی طرف سے 1933 سے 1945 کے دوران ریاستی سرپرستی میں یورپی یہودیوں پر ہونے والا ظلم و ستم اور قتل عام سام دشمنی کے حوالے سے تاریخ کی سنگین ترین مثال ہے۔ سام دشمنی کی اصطلاح 1879 میں جرمن صحافی ول…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.